باب: قیامت کے قریب زمانہ کا رنگ بدلنا اور عرب میں پھر بت پرستی کا شروع ہونا
)
Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: Time will change until idols will be worshipped)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7117.
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ قحطان سے ایک آدمی (بادشاہ بن کر) نکلے گا جو لوگوں کو اپنی لاٹھی سے ہانکے گا۔“
تشریح:
تغیر زمان سے دو نتیجے برآمد ہوں گے: ایک تو یہ کہ انسان حالات سے مایوس ہو کر کفر تک پہنچ جائے گا جیسا کہ اس سے پہلے حدیث میں بیان ہوا ہے دوسرا یہ کہ انسان فسق وفجور تک پہنچ جائے گا جیسا کہ اس حدیث میں بیان ہوا ہے کہ قحطان کا ایک سربراہ لوگوں کو اپنی لاٹھی سے ہانگے گا۔ اس وقت اسلام کی حالت بدل جائے گی کیونکہ یہ شخص خلفاء سے نہیں ہوگا اور نہ شرف خلافت سے مزین ہی ہوگا بلکہ گنوار اورغیرمہذب شخص ہوگا جو حیوانوں کی طرح لوگوں کو ہانگے گا، یا اسکے نزدیک گھوڑے گدھے ایک ہی میعار کے ہوں گے یعنی وہ تمام لوگوں کو ایک ہی لاٹھی سے ہانگے گا۔ لاقانونیت کا دور دورہ ہوگا اور لوگ ہر قسم کے ضابطے سے آزاد ہوکر زندگی گزاریں گے۔ واللہ أعلم۔
عرب کی سرزمین سے توحید کی کرنیں پھوٹیں پھر ایک ایسا وقت آئے گا کہ وہاں بت کدے قائم ہوں گے اور بت پرستی کوعروج حاصل ہوگا۔اللہ تعالیٰ یہ دن دیکھنا نصیب نہ کرے۔آمین۔
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ قحطان سے ایک آدمی (بادشاہ بن کر) نکلے گا جو لوگوں کو اپنی لاٹھی سے ہانکے گا۔“
حدیث حاشیہ:
تغیر زمان سے دو نتیجے برآمد ہوں گے: ایک تو یہ کہ انسان حالات سے مایوس ہو کر کفر تک پہنچ جائے گا جیسا کہ اس سے پہلے حدیث میں بیان ہوا ہے دوسرا یہ کہ انسان فسق وفجور تک پہنچ جائے گا جیسا کہ اس حدیث میں بیان ہوا ہے کہ قحطان کا ایک سربراہ لوگوں کو اپنی لاٹھی سے ہانگے گا۔ اس وقت اسلام کی حالت بدل جائے گی کیونکہ یہ شخص خلفاء سے نہیں ہوگا اور نہ شرف خلافت سے مزین ہی ہوگا بلکہ گنوار اورغیرمہذب شخص ہوگا جو حیوانوں کی طرح لوگوں کو ہانگے گا، یا اسکے نزدیک گھوڑے گدھے ایک ہی میعار کے ہوں گے یعنی وہ تمام لوگوں کو ایک ہی لاٹھی سے ہانگے گا۔ لاقانونیت کا دور دورہ ہوگا اور لوگ ہر قسم کے ضابطے سے آزاد ہوکر زندگی گزاریں گے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا‘ کہا ہم سے سلیمان نے بیان کیا‘ ان سے ابو الغیث نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے نبی کریم ﷺ سے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ قحطان کا ایک شخص (بادشاہ بن کر) نکلے گا اور لوگوں کو اپنے ڈنڈے سے ہانکے گا۔
حدیث حاشیہ:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا نام عبدالرحمن بن صخر ہے۔ جنگ خیبر میں مسلمان ہو کر اصحاب صفہ میں داخل ہوئے اور صحبت نبوی میں ہمیشہ حاضر رہے۔ 78سال کی عمر میں سنہ58ھ میں انتقال فرمایا۔ ایک چھوٹی سی بلی پال رکھی تھی‘ اس سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ مشہور ہوئے رضي اللہ عنه و أرضاہ۔ قیامت کے قریب ایک ایسا قحطانی بادشاہ ہو گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA) : Allah's Apostle (ﷺ) said, "The Hour will not be established till a man from Qahtan appears, driving the people with his stick."