Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: Information about Ad-Dajjal)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7123.
سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”(دجال) دائیں آنکھ سے کانا ہوگا وہ انگور کا ابھرا ہوا دانہ ہے۔“
تشریح:
1۔ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دجال بائیں آنکھ سے کانا اور گھنے بالوں والا ہو گا اس کے ہمراہ جنت اور آگ جنت اور اس کی جنت آگ ہو گی۔‘‘ (صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 7366) 2۔دراصل دجال کی دونوں آنکھیں عیب دار ہوں گی۔ روایات کے مطابق دائیں آنکھ کی روشنی بالکل نہیں ہو گی جیسا کہ صحیح بخاری کی مذکورہ روایت میں ہے اور بائیں آنکھ پر ناخن کی شکل کا سفید گوشت ہو گا جسے ناخونہ کہا جاتا ہے وہ آنکھ کو اندھا کر دیتا ہے وہ بیک وقت دونوں آنکھوں سے کانا ہو گا۔ دائیں آنکھ کی روشنی بالکل نہیں ہو گی اور بائیں آنکھ عیب دار ہو گی۔ (فتح الباري:122/13)
لفظ دجال دجل سے ماخوذ ہےجس کے معنی ہیں دھوکا دینا حق کو چھپانا طمع سازی کرنا اور شعبدہ بازی دکھانا۔ ہر وہ شخص جس میں یہ اوصاف ہوں اسے دجال کہا جاسکتا ہے لیکن دجال اکبر وہ ہے جو قرب قیامت ظاہر ہوگا۔ عجیب و غریب شعبدے دکھائے گا اور الٰہ ہونے کا دعوی کرے گا۔ لیکن وہ کود کانا اور عیب دار ہوگا۔ اس کی پیشانی پر ک ،ف، ر لکھا ہو گا جسے وہ مٹانہیں سکے گا۔ اس سے وہ پہچانا جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز میں تشہد میں بیٹھے اس سے اللہ کی پناہ مانگتے تھے۔امت مسلمہ کے لیے تمام فتنوں سے بڑا فتنہ یہی دجال ہو گا اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبل از وقت امت کو اس سے خبر دار کیا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لوگو! جب سے اللہ تعالیٰ نے اولاد !آدم کو(زمین میں)بسایا ہے بلا شبہ زمین میں دجال کے فتنے سے بڑا کوئی فتنہ نہیں ہے اور اللہ تعالیٰ نے جو بھی نبی بھیجا ہے اس نے اپنی امت کو اس سے خبردار کیا ہے۔"(سنن ابن ماجہ الفتن حدیث۔ 4077)امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس سلسلے میں چند ایک احادیث کا انتخاب کیا ہے جن کی وضاحت حسب ذیل ہے۔
سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”(دجال) دائیں آنکھ سے کانا ہوگا وہ انگور کا ابھرا ہوا دانہ ہے۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دجال بائیں آنکھ سے کانا اور گھنے بالوں والا ہو گا اس کے ہمراہ جنت اور آگ جنت اور اس کی جنت آگ ہو گی۔‘‘ (صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 7366) 2۔دراصل دجال کی دونوں آنکھیں عیب دار ہوں گی۔ روایات کے مطابق دائیں آنکھ کی روشنی بالکل نہیں ہو گی جیسا کہ صحیح بخاری کی مذکورہ روایت میں ہے اور بائیں آنکھ پر ناخن کی شکل کا سفید گوشت ہو گا جسے ناخونہ کہا جاتا ہے وہ آنکھ کو اندھا کر دیتا ہے وہ بیک وقت دونوں آنکھوں سے کانا ہو گا۔ دائیں آنکھ کی روشنی بالکل نہیں ہو گی اور بائیں آنکھ عیب دار ہو گی۔ (فتح الباري:122/13)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا کہا ہم سے وہیب نے کہا ہم سے ایوب سختیانی نے انہوں نے نافع سے انہوں نے ابن عمر ؓ سے امام بخاری ؓ نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ ابن عمر ؓ نے آنحضرت ﷺ سے روایت کی آپ نے فرمایا دجال داہنی آنکھ سے کانا ہوگا اس کی آنکھ کیا ہے گویا پھولا ہوا انگور۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Umar (RA): The Prophet (ﷺ) said (about Ad-Dajjal) that he is one eyed, his right eye is as if a protruding out grape".