Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: Information about Ad-Dajjal)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7130.
سیدنا حذیفہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے دجال کے متعلق فرمایا: ”یقیناً اس کے ساتھ پانی اور آگ ہوگی۔ اس کے آگ ٹھنڈا پانی ہوگا اور اس کا پانی آگ ہوگی۔“ سیدنا ابو مسعود ؓ نے فرمایا: میں نے بھی یہ حدیث رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے-
تشریح:
1۔ ایک روایت میں اس کی مزید وضاحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں خوب جانتا ہوں کہ دجال کے ساتھ کیا ہو گا؟ اس کے ساتھ وہ بہتی ہوئی نہریں ہوں گی۔ ایک تو دیکھنے میں سفید پانی معلوم ہوگی۔ اور دوسری بھڑکتی ہوئی آگ نظر آئے گی پھر جو کوئی موقع پائے وہ اس نہر میں چلا جائےجسے وہ آگ دیکھے گا۔ وہ اپنی آنکھ بند کرے اور سر جھکا کر اس سے پیے، وہ ٹھنڈا پانی ہو گا۔‘‘ (صحیح مسلم، الفتن، حدیث:7367(2934) مطلب یہ ہے کہ دجال ایک شعبدہ باز جادو گر ہو گا کہ پانی کو آگ اور آگ کو پانی کر کے لوگوں کو گمراہ کرے گا۔ 2۔یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے ذلیل کرنے کے لیے اس کی شعبدہ بازی کو الٹا کر دے جن لوگوں کو وہ پانی دے گا۔ وہ ان کے لیے آگ بن جائے گی اور جن مسلمانوں کو مخالف خیال کر کے آگ میں ڈالے گا ان کے حق میں وہ آگ پانی بن جائے گی۔ واللہ أعلم۔
لفظ دجال دجل سے ماخوذ ہےجس کے معنی ہیں دھوکا دینا حق کو چھپانا طمع سازی کرنا اور شعبدہ بازی دکھانا۔ ہر وہ شخص جس میں یہ اوصاف ہوں اسے دجال کہا جاسکتا ہے لیکن دجال اکبر وہ ہے جو قرب قیامت ظاہر ہوگا۔ عجیب و غریب شعبدے دکھائے گا اور الٰہ ہونے کا دعوی کرے گا۔ لیکن وہ کود کانا اور عیب دار ہوگا۔ اس کی پیشانی پر ک ،ف، ر لکھا ہو گا جسے وہ مٹانہیں سکے گا۔ اس سے وہ پہچانا جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز میں تشہد میں بیٹھے اس سے اللہ کی پناہ مانگتے تھے۔امت مسلمہ کے لیے تمام فتنوں سے بڑا فتنہ یہی دجال ہو گا اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبل از وقت امت کو اس سے خبر دار کیا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لوگو! جب سے اللہ تعالیٰ نے اولاد !آدم کو(زمین میں)بسایا ہے بلا شبہ زمین میں دجال کے فتنے سے بڑا کوئی فتنہ نہیں ہے اور اللہ تعالیٰ نے جو بھی نبی بھیجا ہے اس نے اپنی امت کو اس سے خبردار کیا ہے۔"(سنن ابن ماجہ الفتن حدیث۔ 4077)امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس سلسلے میں چند ایک احادیث کا انتخاب کیا ہے جن کی وضاحت حسب ذیل ہے۔
سیدنا حذیفہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے دجال کے متعلق فرمایا: ”یقیناً اس کے ساتھ پانی اور آگ ہوگی۔ اس کے آگ ٹھنڈا پانی ہوگا اور اس کا پانی آگ ہوگی۔“ سیدنا ابو مسعود ؓ نے فرمایا: میں نے بھی یہ حدیث رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے-
حدیث حاشیہ:
1۔ ایک روایت میں اس کی مزید وضاحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں خوب جانتا ہوں کہ دجال کے ساتھ کیا ہو گا؟ اس کے ساتھ وہ بہتی ہوئی نہریں ہوں گی۔ ایک تو دیکھنے میں سفید پانی معلوم ہوگی۔ اور دوسری بھڑکتی ہوئی آگ نظر آئے گی پھر جو کوئی موقع پائے وہ اس نہر میں چلا جائےجسے وہ آگ دیکھے گا۔ وہ اپنی آنکھ بند کرے اور سر جھکا کر اس سے پیے، وہ ٹھنڈا پانی ہو گا۔‘‘ (صحیح مسلم، الفتن، حدیث:7367(2934) مطلب یہ ہے کہ دجال ایک شعبدہ باز جادو گر ہو گا کہ پانی کو آگ اور آگ کو پانی کر کے لوگوں کو گمراہ کرے گا۔ 2۔یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے ذلیل کرنے کے لیے اس کی شعبدہ بازی کو الٹا کر دے جن لوگوں کو وہ پانی دے گا۔ وہ ان کے لیے آگ بن جائے گی اور جن مسلمانوں کو مخالف خیال کر کے آگ میں ڈالے گا ان کے حق میں وہ آگ پانی بن جائے گی۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبدان نے بیان کیا کہ مجھے میرے والد نے خبر دی، انہیں شعبہ نے، انہیں عبدالملک نے، انہیں ربعی نے اور ان سے حذیفہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے دجال کے بارے میں فرمایا کہ اس کے ساتھ پانی اور آگ ہوگی اور اس کی آگ ٹھنڈا پانی ہوگی اور پانی آگ ہوگا۔ ابومسعود ؓ نے بیان کیا کہ میں نے بھی یہ حدیث رسول اللہ ﷺ سے سنی ہے۔
حدیث حاشیہ:
دوسری روایت میں یوں ہے تم میں سے جو کوئی اس کا زمانہ پائے تو اس کی آگ میں چلا جائے۔ وہ نہایت شیریں، ٹھنڈا عمدہ پانی ہوگی۔ مطلب یہ ہے کہ دجال ایک شعبدہ باز اور ساحر ہوگا۔ پانی کو آگ، آگ کو پانی کر کے لوگوں کو بتلائے گا یا اللہ تعالیٰ اس کو ذلیل کرنے کے لیے الٹا کر دے گا، جن لوگوں کو وہ پانی دے گا ان کے لیے وہ پانی آگ ہو جائے گا اور جن مسلمانوں کو وہ مخالف سمجھ کر آگ میں ڈالے گا ان کے حق میں آگ پانی ہو جائے گی۔ جن لوگوں نے اعتراض کیا ہے کہ آگ اور پانی دونوں مختلف حقیقیتیں ہیں۔ ان میں انقلاب کیسے ہوگا در حقیقت وہ پرلے سرے کے بیوقوف ہیں یہ انقلاب تو رات دن دنیا میں ہو رہا ہے۔ عناصر کا کون و فساد برابر جاری ہے۔ بعضوں نے کہا مطلب یہ ہے کہ جو کوئی دجال کا کہنا مانے گا وہ اس کو ٹھنڈا پانی دے گا تو درحقیقت یہ ٹھنڈا پانی آگ ہے یعنی قیادت میں وہ دوزخی ہوگا اور جس کو وہ مخالف سمجھ کر آگ میں ڈالے گا اس کے حق میں یہ آگ ٹھنڈا پانی ہوگی یعنی قیامت کے دن وہ بہشتی ہوگا۔ اس کو بہشت کا ٹھنڈا پانی ملے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Hudhaifa (RA) : The Prophet (ﷺ) said about Ad-Dajjal that he would have water and fire with him: (what would seem to be) fire, would be cold water and (what would seem to be) water, would be fire.