Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: Ya’juj and Ma’juj)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7135.
سیدہ زینب بنت حجش ؓ سے روایت ہے، کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ ان کے ہاں گھبرائے ہوئے تشریف لائے۔ آپ فر رہے تھے: ”عربوں کے لیے اس برائی کی وجہ سے تباہی ہے جو بالکل قریب آلگی ہے۔ آج یاجوج ماجوج کی دیوار سے اتنا کھل گیا ہے۔“ اور آپ نے اپنے انگوٹھے اور اسکے قریب والی انگلی کو ملا کر ایک حلقہ سا بنایا۔سیدہ زینب بنت حجش ؓا نے یہ سن کر پوچھا: اللہ کے رسول ! کیا ہم نیک لوگوں کی موجودگی میں بھی ہلاک کردیے جائیں گے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں، جب بدکاری بہت بڑھ جائے گی۔“
سیدہ زینب بنت حجش ؓ سے روایت ہے، کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ ان کے ہاں گھبرائے ہوئے تشریف لائے۔ آپ فر رہے تھے: ”عربوں کے لیے اس برائی کی وجہ سے تباہی ہے جو بالکل قریب آلگی ہے۔ آج یاجوج ماجوج کی دیوار سے اتنا کھل گیا ہے۔“ اور آپ نے اپنے انگوٹھے اور اسکے قریب والی انگلی کو ملا کر ایک حلقہ سا بنایا۔سیدہ زینب بنت حجش ؓا نے یہ سن کر پوچھا: اللہ کے رسول ! کیا ہم نیک لوگوں کی موجودگی میں بھی ہلاک کردیے جائیں گے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں، جب بدکاری بہت بڑھ جائے گی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم کو شعیب نے خبردی، انہیں زہری نے، ( دوسری سند) اور امام بخاری نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، کہا مجھ سے میرے بھائی عبدالحمید نے، ان سے سلیمان بن بلال نے، ان سے محمد بن ابی عتیق نے، ان سے ابن شہاب نے، ان سے عروہ بن زبیر نے، ان سے زینب بنت ابی سلمہ نے بیان کیا، ان سے ام حبیبہ بنت ابی سفیان ؓم نے اور ان سے زینب بنت جحش ؓا نے کہ ایک دن رسول کریم ﷺ ان کے پاس گھبرائے ہوئے داخل ہوئے، آپ فرمارہے تھے کہ تباہی ہے۔ عربوں کے لیے اس برائی سے جو قریب آچکی ہے۔ آج یاجوج وماجوج کی دیوار سے اتنا کھل گیا ہے اور آپ نے اپنے انگوٹھے اور اس کی قریب والی انگلی کو ملاکر ایک حلقہ بنایا۔ اتنا سن کر زینب بن جحش ؓا نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! تو کیا ہم اس کے باوجود ہلاک ہوجائیں گے کہ ہم میں نیک صالح لوگ بھی زندہ ہوں گے؟ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ ہاں جب بدکاری بہت بڑھ جائے گی۔
حدیث حاشیہ:
ہمارے زمانہ میں بہت سے لوگ اس میں شبہ کرتے ہیں کہ جب یاجوج ماجوج اتنی بڑی قوم ہے کہ اس میں کا کوئی شخص اس وقت تک نہیں مرتا جب تک ہزار آدمی اپنی نسل کے نہیں دیکھ لیتا تو یہ قوم اس وقت دنیا کے کس حصہ میں آباد ہے۔ اہل جغرافیہ نے تو ساری دنیا کو چھانڈالا ہے یہ ممکن ہے کہ کوئی چھوٹا سا جزیدہ ان کی نظر سے رہ گیا ہو مگر اتنا بڑا ملک جس میں ایسی کثیر التعداد قوم بستی ہے نظر نہ آنا قیاس سے دور ہے۔ دوسرے اس زمانہ میں لوگ بڑے بڑے اونچے پہاڑوں پر چڑھ جاتے ہیں ان میں ایسے ایسے سوراخ کرتے ہیں جس میں سے ریل چلی جاتی ہے تو یہ دیوار ان کو کیوں کہ روک سکتی ہے؟ سخت سے سخت چیز دنیا میں فولاد اس میں بھی بہ آسانی سوراخ ہوسکتا ہے کتنی ہی اونچی دیوار آلات کے ذریعہ سے اس پر چڑھ سکتے ہیں۔ ڈائنامائٹ سے اس کو دم بھر میں گراسکتے ہیں۔ ان شبہوں کا جواب یہ ہے کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ وہ دیوار اب تک موجود ہے اور یاجوج ماجوج کو روکے ہوئے ہے۔ البتہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ تک ضرور موجود تھی اور اس وقت تک دنیا میں صنعت اور آلات کا ایسا رواج نہ تھا تو یاجوج ماجوج کی وحشی قومیں اس دیوار کی وجہ سے رکی رہنے میں کوئی تعجب کی بات نہیں۔ رہا یہ کہ یاجوج ماجوج کے کسی شخص کا نہ مرنا جب تک وہ ہزار آدمی اپنی نسل سے نہ دیکھ لے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اسی وقت تک کا بیان ہو جب تک آدمی کی عمر ہزار دو ہزار سال تک ہوا کرتی تھی نہ کہ ہمارے زمانہ کا جب عمر انسانی کی مقدار سو برس یا ایک سو بیس برس رہ گئی ہے۔ آخر یاجوج ماجوج بھی انسان ہیں ہماری عمر وں کی طرح ان کی عمر یں بھی گھٹ گئی ہوں گی اب یہ جو آثار صحابہ اور تابعین سے منقول ہیں کہ ان کے قدوقامت اور کان ایسے ہیں، ان کی سندیں صحیح اور قابل اعتماد نہیں ہیں اور جغرافیہ والوں نے جن قوموں کو دیکھا ہے انہیں میں سے دو بڑی قومیں یاجوج اور ماجوج ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Zainab bint Jahsh (RA) :
That one day Allah's Apostle (ﷺ) entered upon her in a state of fear and said, "None has the right to be worshipped but Allah! Woe to the Arabs from the Great evil that has approached (them). Today a hole has been opened in the dam of Gog and Magog like this." The Prophet (ﷺ) made a circle with his index finger and thumb. Zainab bint Jahsh added: I said, "O Alllah's Apostle (ﷺ) ! Shall we be destroyed though there will be righteous people among us?" The Prophet (ﷺ) said, "Yes, if the (number) of evil (persons) increased."