باب:ماتحت حاکم قصاص کا حکم دے سکتا ہے بڑے حاکم سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں
)
Sahi-Bukhari:
Judgments (Ahkaam)
(Chapter: A governor can sentence to death a person without consulting the Imam)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7155.
سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ قیس بن سعد ؓ کی حیثیت نبی ﷺ کے سامنے اس طرح تھی جسیے امیر کے ساتھ کو توال رہتا ہے
تشریح:
صاحب شرط کے معنی صاحب علامات کے ہیں جیسا کہ سپاہیوں پرخاص نشانات ہوتے ہیں۔حضرت قیس بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رہتے تھےاور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے امور و احکام کو نافذ کرتے تھے۔ کچھ کو توال بہت زیرک اور دانا ہوتے ہیں۔ انھیں حاکم اعلیٰ کی طرف سے حددود قصاص کے فیصلے کرنے کی اجازت ہوتی۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے اسی بات کی طرف اشارہ کیا ہے۔
کچھ حضرات کا موقف ہے کہ ماتحت گورنر صرف تعزیر اور جرمانہ کرنے کے فیصلے کرنے کا مجاز ہے اسے حدود اور قصاص کے فیصلے کرنے کی اجازت نہیں۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان کی تردید کی ہے کہ جب کوئی حاکم اعلیٰ کسی کو دوسری جگہ اپنا نائب مقرر کرتا ہے تو ہر مقدمے کے فیصلے کے لیے حاکم اعلیٰ سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں بلکہ اس کا مقرر کرنا اسے ہر قسم کے فیصلے کرنے کی اجازت دینا ہے۔ واللہ اعلم۔
سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ قیس بن سعد ؓ کی حیثیت نبی ﷺ کے سامنے اس طرح تھی جسیے امیر کے ساتھ کو توال رہتا ہے
حدیث حاشیہ:
صاحب شرط کے معنی صاحب علامات کے ہیں جیسا کہ سپاہیوں پرخاص نشانات ہوتے ہیں۔حضرت قیس بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رہتے تھےاور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے امور و احکام کو نافذ کرتے تھے۔ کچھ کو توال بہت زیرک اور دانا ہوتے ہیں۔ انھیں حاکم اعلیٰ کی طرف سے حددود قصاص کے فیصلے کرنے کی اجازت ہوتی۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے اسی بات کی طرف اشارہ کیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے محمد بن خالد ذہلی نے بیان کیا، کہا ہم سے انصاری محمد نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمارے والد نے بیان کیا، ان سے ثمامہ نے اور ان سے انس بن مالک ؓ نے کہ قیس بن سعد ؓ نبی کریم ﷺ کے ساتھ اس طرح رہتے تھے جیسے امیر کے ساتھ کوتوال رہتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
بعض کوتوال اچھے بھی ہوتے ہیں اور حاکم اعلیٰ کی طرف سے وہ مجاز بھی ہوتے ہیں، اس میں یہی اشارہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Anas (RA) :
Qais bin Sa'd was to the Prophet (ﷺ) like a chief police officer to an Amir (chief).