Sahi-Bukhari:
Judgments (Ahkaam)
(Chapter: How do the people give the Bai'a to the Imam)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7201.
سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ سخت سردی میں صبح کے وقت باہر نکلے جب کہ مہاجرین اور انصار خندق کھود رہے تھے۔ انہیں دیکھ کر آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے اللہ! یقیناً خیر تو آخرت ہی کی خیر ہے، اس لیے تو انصار و مہاجرین کو بخش دے۔“ اس کا جواب صحابہ کرام ؓ نے ان الفاظ میں دیا: ”ہم وہ ہیں جنہوں نے سیدنا محمد ﷺ سے ہمیشہ کے لیے جہاد پر بیعت کی ہے جب تک ہم زندہ رہیں گے۔“
بیعت کی کیفیت سے مراد زبان سے ادائیگی ہے یعنی سمع واطاعت یعنی حاکم وقت کی بات اور حکم ماننے پر بیعت کرنا جہاد پر بیعت کرنا،نیز صبر و ہمت سے ڈٹ جانے پر اور راہ فرار اختیار نہ کرنے کی بیعت کرنا، اسلام پر قائم رہنے کی بیعت کرنا۔ اسی طرح عورتوں سے بیعت بھی سرف گفتگو سے لی جائے۔ ان سے مصافحہ وغیرہ نہ کیا جائے۔(فتح الباری:13/239)
سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ سخت سردی میں صبح کے وقت باہر نکلے جب کہ مہاجرین اور انصار خندق کھود رہے تھے۔ انہیں دیکھ کر آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے اللہ! یقیناً خیر تو آخرت ہی کی خیر ہے، اس لیے تو انصار و مہاجرین کو بخش دے۔“ اس کا جواب صحابہ کرام ؓ نے ان الفاظ میں دیا: ”ہم وہ ہیں جنہوں نے سیدنا محمد ﷺ سے ہمیشہ کے لیے جہاد پر بیعت کی ہے جب تک ہم زندہ رہیں گے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عمر بن علی نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے حمید نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ سردی میں صبح کے وقت باہر نکلے اور مہاجرین اور انصار خندق کھود رہے تھے‘ پھر آنحضرت ﷺ نے فرمایا‘ اے اللہ! خیر تو آخرت ہی کی خیر ہے۔ پس انصار ومہاجرین کی مغفرت کر دے۔ اس کا جواب صحابہ کرام ؓ نے ان الفاظ میں دیا: ”ہم وہ ہیں جنہوں نے محمد ﷺ سے جہاد پر بیعت کی ہے ہمیشہ کے لیے جب تک ہم زندہ ہیں۔“
حدیث حاشیہ:
مولانا وحید الزماں رحمہ اللہ نے دعائے نبوی اور انصار کے شعر کا ترجمہ شعر یوں ادا کیا ہے فائدہ جو کچھ کہ ہے وہ آخرت کا فائدہ بخش دے انصار اور پردیسیوں کو اے خدا! انصار کے شعر کا اردو منظوم ترجمہ یوں کیا ہے اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیعت ہم نے کی جان جب تک ہے لڑیں گے کافروں سے ہم سدا
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Anas (RA) : The Prophet (ﷺ) went out on a cold morning while the Muhajirin (emigrants) and the Ansar were digging the trench. The Prophet (ﷺ) then said, "O Allah! The real goodness is the goodness of the Here after, so please forgive the Ansar and the Muhajirin." They replied, "We are those who have given the Pledge of allegiance to Muhammad for to observe Jihad as long as we remain alive."