قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابٌ: كَيْفَ يُبَايِعُ الإِمَامُ النَّاسَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

7201 .   حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَدَاةٍ بَارِدَةٍ وَالْمُهَاجِرُونَ وَالْأَنْصَارُ يَحْفِرُونَ الْخَنْدَقَ فَقَالَ اللَّهُمَّ إِنَّ الْخَيْرَ خَيْرُ الْآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْأَنْصَارِ وَالْمُهَاجِرَهْ فَأَجَابُوا نَحْنُ الَّذِينَ بَايَعُوا مُحَمَّدَا عَلَى الْجِهَادِ مَا بَقِينَا أَبَدَا

صحیح بخاری:

کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : امام لوگوں سے کن باتوں پر بیعت لے؟

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7201.   سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ سخت سردی میں صبح کے وقت باہر نکلے جب کہ مہاجرین اور انصار خندق کھود رہے تھے۔ انہیں دیکھ کر آپ ﷺ نے فرمایا:  ”اے اللہ! یقیناً خیر تو آخرت ہی کی خیر ہے، اس لیے تو انصار و مہاجرین کو بخش دے۔“ اس کا جواب صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے ان الفاظ میں دیا: ”ہم وہ ہیں جنہوں نے سیدنا محمد ﷺ سے ہمیشہ کے لیے جہاد پر بیعت کی ہے جب تک ہم زندہ رہیں گے۔“