Sahi-Bukhari:
Judgments (Ahkaam)
(Chapter: How do the people give the Bai'a to the Imam)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7205.
سیدنا عبداللہ بن دینار سے روایت ہے انہوں نے کہا: لوگوں نے عبدالملک کی بیعت کی تو سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے انہیں لکھا: اللہ کے بندے امیر المومیںین عبدالملک کے نام، میں اللہ کے بندے امیر المومنین عبدالملک کی بات سننے اور ماننے کا اقرار کرتا ہوں، یہ اقرار اللہ کے دین اور اس کے رسول کی سنت کے مطابق ہوگا اور جتنی مجھ میں طاقت ہوگی اور میرے بیٹے بھی اس کا اقرار کرتے ہیں۔
تشریح:
عبدالملک کی حکومت سے پہلے اختلاف و انتشار تھا۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یزید بن معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بھی بیعت کی تھی۔ طوائف الملوکی کے دور میں انھوں نے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ عبدالملک کی حکومت پر تمام لوگوں کا اتفاق ہو گیا تو انھوں نے بھی عبدالملک بن مروان کو اپنی "سمع وطاعت" کے متعلق خط لکھ دیا۔
بیعت کی کیفیت سے مراد زبان سے ادائیگی ہے یعنی سمع واطاعت یعنی حاکم وقت کی بات اور حکم ماننے پر بیعت کرنا جہاد پر بیعت کرنا،نیز صبر و ہمت سے ڈٹ جانے پر اور راہ فرار اختیار نہ کرنے کی بیعت کرنا، اسلام پر قائم رہنے کی بیعت کرنا۔ اسی طرح عورتوں سے بیعت بھی سرف گفتگو سے لی جائے۔ ان سے مصافحہ وغیرہ نہ کیا جائے۔(فتح الباری:13/239)
سیدنا عبداللہ بن دینار سے روایت ہے انہوں نے کہا: لوگوں نے عبدالملک کی بیعت کی تو سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے انہیں لکھا: اللہ کے بندے امیر المومیںین عبدالملک کے نام، میں اللہ کے بندے امیر المومنین عبدالملک کی بات سننے اور ماننے کا اقرار کرتا ہوں، یہ اقرار اللہ کے دین اور اس کے رسول کی سنت کے مطابق ہوگا اور جتنی مجھ میں طاقت ہوگی اور میرے بیٹے بھی اس کا اقرار کرتے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
عبدالملک کی حکومت سے پہلے اختلاف و انتشار تھا۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یزید بن معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بھی بیعت کی تھی۔ طوائف الملوکی کے دور میں انھوں نے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ عبدالملک کی حکومت پر تمام لوگوں کا اتفاق ہو گیا تو انھوں نے بھی عبدالملک بن مروان کو اپنی "سمع وطاعت" کے متعلق خط لکھ دیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عمر وبن علی نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا‘ ان سے سفیان نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا مجھ سے عبد اللہ بن دینار نے بیان کیا‘ کہا کہ جب لوگوں نے عبد الملک کی بیعت کی تو عبد اللہ بن عمر ؓ نے اسے لکھا ”اللہ کے بندے عبد الملک امیر المؤ منین کے نام‘ میں اقرار کرتا ہوں سننے اور اطاعت کرنے کی۔ اللہ کے بندے عبد الملک امیر المومنین کے لیے اللہ کے دین اور اس کے رسول کی سنت کے مطابق‘ جتنی مجھ میں طاقت ہو گی اور میرے بیٹوں نے بھی اس کا اقرار کیا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah bin Dinar (RA) : When the people took the oath of allegiance to 'Abdul Malik, 'Abdullah bin 'Umar wrote to him: "To Allah's Slave, 'Abdul Malik, Chief of the believers, I give the Pledge of allegiance that I will listen to and obey Allah's Slave, 'Abdul Malik, Chief of the believers, according to Allah's Laws and the Traditions of His Apostle (ﷺ) in whatever is within my ability; and my sons too, give the same pledge."