Sahi-Bukhari:
Judgments (Ahkaam)
(Chapter: How do the people give the Bai'a to the Imam)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7206.
سیدنا یزید بن ابو عبیدہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے سیدنا سلمہ بن اکوع ؓ سے پوچھا: تم نے حدیبیہ کے دن نبی ﷺ سے کس بات پر بیعت کی تھی؟ انہوں نے فرمایا: موت پر بیعت کی تھی۔
تشریح:
یزید بن ابو عبیدہ حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام تھے۔ انھوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دریافت کیا کہ تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کس بات پر کی تھی؟ اس سوال کا پس منظر یہ تھا کہ انھوں نے حدیبیہ کے دن دو دفعہ بیعت کی تھی جس کی وجہ سے یزید بن ابو عبیدہ کو تجسس پیدا ہوا تو انھوں نے یہ سوال کیا۔ انھوں نے فرمایا: ہماری بیعت یہ تھی کہ ہم جنگ سے نہیں بھاگیں گے۔ اگرچہ میدان میں موت آجائے۔ (صحیح البخاري، الجهاد والسیر، حدیث: 2960)
بیعت کی کیفیت سے مراد زبان سے ادائیگی ہے یعنی سمع واطاعت یعنی حاکم وقت کی بات اور حکم ماننے پر بیعت کرنا جہاد پر بیعت کرنا،نیز صبر و ہمت سے ڈٹ جانے پر اور راہ فرار اختیار نہ کرنے کی بیعت کرنا، اسلام پر قائم رہنے کی بیعت کرنا۔ اسی طرح عورتوں سے بیعت بھی سرف گفتگو سے لی جائے۔ ان سے مصافحہ وغیرہ نہ کیا جائے۔(فتح الباری:13/239)
سیدنا یزید بن ابو عبیدہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے سیدنا سلمہ بن اکوع ؓ سے پوچھا: تم نے حدیبیہ کے دن نبی ﷺ سے کس بات پر بیعت کی تھی؟ انہوں نے فرمایا: موت پر بیعت کی تھی۔
حدیث حاشیہ:
یزید بن ابو عبیدہ حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام تھے۔ انھوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دریافت کیا کہ تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کس بات پر کی تھی؟ اس سوال کا پس منظر یہ تھا کہ انھوں نے حدیبیہ کے دن دو دفعہ بیعت کی تھی جس کی وجہ سے یزید بن ابو عبیدہ کو تجسس پیدا ہوا تو انھوں نے یہ سوال کیا۔ انھوں نے فرمایا: ہماری بیعت یہ تھی کہ ہم جنگ سے نہیں بھاگیں گے۔ اگرچہ میدان میں موت آجائے۔ (صحیح البخاري، الجهاد والسیر، حدیث: 2960)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ نے بیان کیا‘ کہا ہم سے حاتم نے بیان کیا‘ ان سے یزید نے بیان کیا کہ میں نے سلمہ ؓ سے پوچھا آپ لوگوں نے صلح حدیبیہ کے موقع پر رسول اللہ ﷺ سے کس بات پر بیعت کی تھی؟ انہوں نے کہا کہ موت پر۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Yazid (RA) : I said to Salama, "For what did you give the Pledge of allegiance to the Prophet (ﷺ) on the Day of Hudaibiya?" He replied, "For death."