باب : نبی کریم ﷺ کا ارشاد کہ اگر مجھے پہلے سے وہ معلوم ہوتا جو بعد کو معلوم ہوا
)
Sahi-Bukhari:
Wishes
(Chapter: “If I had formerly known what I came to know recently…”)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7229.
سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر مجھے پہلے معلوم ہو جاتا جو بعد میں معلوم ہوا تو اپنے ساتھ قربانی کا جانور نہ لاتا اور جس وقت لوگوں نے احرام کھولا میں بھی ان کے ساتھ ضرور احرام کھول دیتا۔
سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر مجھے پہلے معلوم ہو جاتا جو بعد میں معلوم ہوا تو اپنے ساتھ قربانی کا جانور نہ لاتا اور جس وقت لوگوں نے احرام کھولا میں بھی ان کے ساتھ ضرور احرام کھول دیتا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا‘ کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا‘ ان سے عقیل نے‘ ان سے ابن شہاب نے‘ ان سے عروہ ؓ نے کہ عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے (حجتہ الوداع کے موقع پر) فرمایا اگر مجھ کو اپنا حال پہلے سے معلوم ہوتا جو بعد کو معلوم ہوا تو میں اپنے ساتھ قربانی کا جانور نہ لاتا اور عمرہ کر کے دوسرے لوگوں کی طرح بھی احرام کھول ڈالتا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated ' Aisha (RA) : Allah's Apostle (ﷺ) said, "If I had formerly known hat I came to know lately, I would not have driven the Hadi with me and would have finished the state of Ihram along with the people when they finished it