کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید
(
باب : آنحضرت ﷺ کا اپنی امت کو اللہ تبارک وتعالیٰ کی توحید کی طرف دعوت دینا
)
Sahi-Bukhari:
Oneness, Uniqueness of Allah (Tawheed)
(Chapter: The Prophet (saws) inviting his followers to Tauhid of Allah)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7374.
سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے دوسرے شخص کو بار بار «قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ» پڑھتے سنا۔ پھر جب صبح ہوئی تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ واقعہ آپ کےسامنے اس طرح سے بیان کیا گویا وہ آدمی اسے بہت کم شمار کرتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ سورت ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔“ اسماعیل بن جعفر نے امام مالک سے یہ اضافہ بیان کیا ہے کہ سیدنا ابو سعید خدری ؓ نے کہا: مجھے میرے بھائی سیدنا قتادہ بن نعمان ؓ نے نبی ﷺ سے حدیث بیان کی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولیں دعوت،دعوتِ توحید ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے جتنے بھی انبیاء تشریف لائے انھوں نے سب سے پہلے دعوتِ توحید پیش کی۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:"اور آپ سے پہلے ہم نے جو بھی رسول بھیجا،اس کی طرف یہی وحی کرتے رہے کہ بے شک حقیقت یہ ہے میرے سوا کوئی معبود برحق نہیں،لہذا تم صرف میری عبادت کرو۔"(الانبیاء:21/25)واضح رہے کہ عنوان میں اُمت سے مراد امت دعوت ہے جنھیں دعوت توحید پیش کی گئی۔
سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے دوسرے شخص کو بار بار «قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ» پڑھتے سنا۔ پھر جب صبح ہوئی تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ واقعہ آپ کےسامنے اس طرح سے بیان کیا گویا وہ آدمی اسے بہت کم شمار کرتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ سورت ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔“ اسماعیل بن جعفر نے امام مالک سے یہ اضافہ بیان کیا ہے کہ سیدنا ابو سعید خدری ؓ نے کہا: مجھے میرے بھائی سیدنا قتادہ بن نعمان ؓ نے نبی ﷺ سے حدیث بیان کی۔
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا مجھ سے امام مالک نے بیان کیا‘ ان سے عبد الرحمن بن عبد اللہ ابن عبد الرحمن بن ابی صعصعہ نے بیان کیا‘ ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت ابو سیع خدری نے ؓ نے بیان کیا کہ ایک شخص نے ایک دوسرے شخص قتادہ بن نعمان کو بار بار قل ھو اللہ أحد پڑھتے سنا۔ صبح ہوئی تو نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اس طرح واقعہ بیان کیا جیسے وہ اسے کم سمجھتے ہوں۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ سورت تہائی قرآن کے برابر ہے۔ اسماعیل بن جعفر نے امام مالک سے یہ بڑھایا کہ ان سے عبد الرحمن نے‘ ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابو سعید خدری ؓ نے کہا کہ مجھے میرے بھائی قتادہ بن نعمان نے خبر دی نبی کریم ﷺ سے۔
حدیث حاشیہ:
اس سورت کو سورہ اخلاص کہا گیا ہے۔ اس میں جملہ اقسام کے شرک کی تردید کرتے ہوئے خالص توحید کی پیش کیا گیا ہے۔ ا سکا ہر ہر لفظ توحید کا مظہر ہے۔ مضامین قرآن کے تین حصے ہیں۔ ایک حصہ توحید الٰہی اور اس کے صفات وافعال کا بیان‘ دوسرا قصص کا بیان‘ تیسرا احکام شریعت کا بیان تو قل ھو اللہ أحد میں ایک حصہ موجود ہے اس لیے اس صورت کا مقام تہائی قرآن کے برابر ہوا۔ سورہ اخلاص کی تفسیر میں حضرت شاہ عبد العزیز فرماتے ہیں ”بعضے از علماء گفتہ اند کہ شرکت گاہے درعدد می باشد وآنر بلفظ احد نفی فرمود گاہے در مرتبہ منصب می باشد و آنرا بلفظ صمد نفی فرمود وگاہے درنسبت می شد وآنر بلفظ لم یلد ولم یولد نفی فر مود وگاہے درکار تا ثیرمی باشدوآنرا بہ لہ کفوا احد نفی فرمودو بہمیں جہت ایں سورہ راسوہ اخلاص می گوید۔“ یعنی بعض علماء نے کہا ہے کہ شرکت بھی عدد میں ہوتی ہے جس کی لفظ احد سے نفی کردی گئی ہے اور کبھی شرکت مرتبہ اور منصب میں ہوتی ہے اس کی نفی لفظ صمد سے کی گئی ہے۔ کبھی شرکت نسبت میں ہوتی ہے جس کا لفظ لم یلد ولم یولد سے نفی کی گئی ہے اور کبھی شرکت کام اور تاثیر میں ہوتی ہے اس کی نفی لفظ ولم یکن له کفوا أحد سے کی گئی ہے۔ آگے حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں کہ دنیا کے مذاہب باطلہ پانچ ہیں۔ اول دہریہ‘ دوم فلاسفہ‘ سوم ثنویہ‘ چہارم یہوونصاریٰ پنجم مجوسیاں اور ہر ایک کے ذکر میں حضرت شاہ صاحب نے اس سورہ کا وہ کلمہ ذکر کیا ہے جس سے اس فرقہ کی تردید ہوتی ہے۔ پس اس سورہ کو مسئلہ میں توحید میں جامع ومانع قرار دیا گیا ہے اسی لیے اس کی فضیلت ہے جو اس حدیث میں مذکور ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Sa'id Al-Khudri(RA): A man heard another man reciting (in the prayers): 'Say ( O Muhammad (ﷺ) ): "He is Allah, the One." (112.1) And he recited it repeatedly. When it was morning, he went to the Prophet (ﷺ) and informed him about that as if he considered that the recitation of that Sura by itself was not enough. Allah's Apostle (ﷺ) said, "By Him in Whose Hand my life is, it is equal to one-third of the Qur'an."