کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید
(
باب : اللہ کے ناموں کے وسیلہ سے مانگنا اور ان کے ذریعہ پناہ چاہنا
)
Sahi-Bukhari:
Oneness, Uniqueness of Allah (Tawheed)
(Chapter: Asking Allah with His Names and seeking refuge with them)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7396.
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ نےفرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنی بیوی کے پاس جانے کا ارادہ کرے تو یہ دعا پڑھ لے: ”شروع اللہ کے نام سے، اے اللہ! ہمیں شیطان سے دور رکھنا اور جو کچھ تو ہمیں عطا کرے اس سے بھی شیطان کو دور رکھنا۔ اگر اس صحبت میں کوئی بچہ ان دونوں کے نصیب میں ہوا تو شیطان اسے کبھی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔“
تشریح:
اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کو اس کے ناموں کے وسیلے سے پکارنے اور اس سے دعا کرنے کی ایک دوسری قسم بیان ہوئی ہے کہ انسان جب اپنی جنسی پیاس بجھانے کے لیے بیوی کے پاس جاتا ہے تو اگر اس وقت اللہ تعالیٰ کا نام لے اوراس ذکر سے اس کی عبادت کرے، نیز اللہ تعالیٰ کے نام کے ذریعے سے شیطان مردود سے پناہ مانگے تو اللہ تعالیٰ اسے اس کا مطلب عطا کرتا ہے۔ ایسے حالات میں اللہ تعالیٰ پر اعتماد اور یقین، نیز اس کے رسول کی صداقت پر ایمان ہو تو یقیناً اللہ تعالیٰ اس کی اولاد کو شیطان کے بہکاوے سے محفوظ رکھتا ہے۔ بہرحال اس حدیث میں ایک دوسرے انداز سے اس آیت کی تفسیر بیان ہوئی ہے: ’’سب سے اچھے نام اللہ تعالیٰ ہی کے ہیں، لہذا تم اسے انھی ناموں سے پکارا کرو۔‘‘(الأعراف 180)
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ نےفرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنی بیوی کے پاس جانے کا ارادہ کرے تو یہ دعا پڑھ لے: ”شروع اللہ کے نام سے، اے اللہ! ہمیں شیطان سے دور رکھنا اور جو کچھ تو ہمیں عطا کرے اس سے بھی شیطان کو دور رکھنا۔ اگر اس صحبت میں کوئی بچہ ان دونوں کے نصیب میں ہوا تو شیطان اسے کبھی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔“
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کو اس کے ناموں کے وسیلے سے پکارنے اور اس سے دعا کرنے کی ایک دوسری قسم بیان ہوئی ہے کہ انسان جب اپنی جنسی پیاس بجھانے کے لیے بیوی کے پاس جاتا ہے تو اگر اس وقت اللہ تعالیٰ کا نام لے اوراس ذکر سے اس کی عبادت کرے، نیز اللہ تعالیٰ کے نام کے ذریعے سے شیطان مردود سے پناہ مانگے تو اللہ تعالیٰ اسے اس کا مطلب عطا کرتا ہے۔ ایسے حالات میں اللہ تعالیٰ پر اعتماد اور یقین، نیز اس کے رسول کی صداقت پر ایمان ہو تو یقیناً اللہ تعالیٰ اس کی اولاد کو شیطان کے بہکاوے سے محفوظ رکھتا ہے۔ بہرحال اس حدیث میں ایک دوسرے انداز سے اس آیت کی تفسیر بیان ہوئی ہے: ’’سب سے اچھے نام اللہ تعالیٰ ہی کے ہیں، لہذا تم اسے انھی ناموں سے پکارا کرو۔‘‘(الأعراف 180)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا‘ کہا ہم سے جریر نے بیان کیا‘ ان سے منصور نے‘ ان سے سالم نے‘ ان سے کریب نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا‘ جب تم میں سے کوئی اپنی بیوی کے پاس جانے کا ارادہ کرے اور یہ دعا پڑھ لے ”شروع اللہ کے نام سے‘ اے اللہ! ہمیں شیطان سے دور رکھنا اور تو جو ہمیں بچہ عطا کرے اسے بھی شیطان سے دور رکھنا۔“ تو اگر اسی صحبت میں ان دونوں سے کوئی بچہ نصیب ہوا تو شیطان اسے کبھی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔
حدیث حاشیہ:
بوقت جماع بھی اللہ کے نام کے ساتھ برکت طلب کرنا ثابت ہوا‘ یہی باب سے مطابقت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Abbas (RA) : Allah's Apostle (ﷺ) said, "If anyone of you, when intending to have a sexual relation (sleep) with his wife, says: Bismillah, Allahumma jannibna ashShaitan, wa Jannib ash-Shaitana ma razaqtana, Satan would never harm that child, should it be ordained that they will have one. (Because of that sleep)."