قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ {قُلْ أَيُّ شَيْءٍ أَكْبَرُ شَهَادَةً قُلِ اللَّهُ} [الأنعام: 19]، )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: «فَسَمَّى اللَّهُ تَعَالَى نَفْسَهُ شَيْئًا، وَسَمَّى النَّبِيُّ ﷺ القُرْآنَ شَيْئًا، وَهُوَ صِفَةٌ مِنْ صِفَاتِ اللَّهِ»، وَقَالَ: {كُلُّ شَيْءٍ هَالِكٌ إِلَّا وَجْهَهُ} [القصص: 88]

7417 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرَجُلٍ أَمَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ شَيْءٌ قَالَ نَعَمْ سُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا لِسُوَرٍ سَمَّاهَا

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

 

تمہید کتاب  (

باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ الانعام میں ) ارشاد اے پیغمبر ! ان سے پوچھ کس شے کی گواہی سب سے بڑی گواہی ہے،، 

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

تو اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کو «شىء» سے تعبیر کیا۔ اسی طرح نبی کریم ﷺ نے قرآن کو «شىء» کہا۔ جب کہ قرآن بھی اللہ کی صفات میں سے ایک صفت ہے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا «كل شىء هالك إلا وجهه‏» کہ اللہ کی ذات کے سوا ہر شے ختم ہونے والی ہے۔

7417.   سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی سے فرمایا تھا : ”کیا تیرے پاس قرآن سے کوئی شے ہے؟“ اس نے کہا: ہاں فلاں فلاں سورت یاد ہے اس نے ان سورتوں کے نام بھی لیے۔