کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید
(
باب: ( سورۃ ہود میں اللہ کا فرمان ) اور اس کا عرش پانی پر تھا ، اور وہ عرش عظیم کا رب ہے،،
)
Sahi-Bukhari:
Oneness, Uniqueness of Allah (Tawheed)
(Chapter: “…And His Throne was on the water…”)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
ابوالعالیہ نے بیان کیا کہ «استوى إلى السماء» کا مفہوم یہ ہے کہ وہ آسمان کی طرف بلند ہوا۔ «فسواهن» یعنی پھر انہیں پیدا کیا۔ مجاہد نے کہا کہ «استوى» بمعنی «على العرش.» ہے۔ ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ «مجيد» بمعنی «كريم» ۔ «الودود» بمعنی«الحبيب.» بولتے ہیں۔ «حميد» ، «مجيد» ۔ گویا یہ فعیل کے وزن پر ماجد سے ہے اور «محمود» ، «حميد.» سے مشتق ہے۔
7426.
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ پریشانی کے وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ”اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ وہ سب کچھ جاننے والا بڑا بردبار ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں وہ عرش عظیم کا مالک ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں جو آسمانوں کا مالک زمین کا رب اور عرش کریم کا مالک ہے۔“
ابوالعالیہ نے بیان کیا کہ «استوى إلى السماء» کا مفہوم یہ ہے کہ وہ آسمان کی طرف بلند ہوا۔ «فسواهن» یعنی پھر انہیں پیدا کیا۔ مجاہد نے کہا کہ «استوى» بمعنی «على العرش.» ہے۔ ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ «مجيد» بمعنی «كريم» ۔ «الودود» بمعنی«الحبيب.» بولتے ہیں۔ «حميد» ، «مجيد» ۔ گویا یہ فعیل کے وزن پر ماجد سے ہے اور «محمود» ، «حميد.» سے مشتق ہے۔
حدیث ترجمہ:
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ پریشانی کے وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے: ”اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ وہ سب کچھ جاننے والا بڑا بردبار ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں وہ عرش عظیم کا مالک ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں جو آسمانوں کا مالک زمین کا رب اور عرش کریم کا مالک ہے۔“
ابو عالیہ نے کہا:( استوی إلی السماء)کا مفہوم یہ ہےکہ وہ آسمان کی طرف بلند ہوا اور (فسوّٰی) کے معنیٰ ہیں: اس نے پیدا کیا ¤مجاہد نے کہا: (استوی علی العرش) کے معنیٰ ہیں: وہ عرش پر بلند ہوا¤سیدنا ابن عباس ؓ نے فرمایا: (ذو العرش المجید) میں مجید کے معنی ہیں: کریم۔اور الودود کے معنی ہیں: حبیب جیسے حمید مجید کہا جاتا ہے گویا مجید ماجد سے ہے اور حمید محمود ،حمد سے ہے
حدیث ترجمہ:
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا، ان سے سعید نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا، ان سے ابوالعالیہ نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ پریشانی کے وقت یہ دعا کرتے تھے «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْعَلِيمُ الْحَلِيمُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ» اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو بہت جاننے والا بڑا بردبار ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو عرش عظیم کا رب ہے، اللہ کے سوا کوئی رب نہیں جو آسمانوں کا رب ہے، زمین کا رب ہے اور عرش کریم کا رب ہے۔
حدیث حاشیہ:
عرش عظیم ایک ثابت شدہ حقیقت ہے۔ خدا جانے تاویل کرنے والوں نے اس پر کیوں غورنہیں کیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn 'Abbas (RA) : The Prophet (ﷺ) used to say at the time of difficulty, 'La ilaha il-lallah Al-'Alimul-Halim. La-ilaha il-lallah Rabul- Arsh-al-Azim, La ilaha-il-lallah Rabus-Samawati Rab-ul-Ard; wa Rab-ul-Arsh Al-Karim.' (See Hadith No. 356 and 357, Vol. 8)