کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید
(
باب: نبی کریمﷺ کا ارشاد کہ ایک شخص جسے اللہ نے قرآن کا علم دیا اور رات اور دن اس میں مشغول رہتا ہے ، اور ایک شخص ہے جو کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی اسی جیسا قرآن کا علم ہوتا تو میں بھی ایسا ہی کرتا جیسا کہ یہ کرتا ہے
)
Sahi-Bukhari:
Oneness, Uniqueness of Allah (Tawheed)
(Chapter: ‘If I have been given what this man has been given, I would do the same as he is doing.’)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
تو اللہ تعالیٰ نے واضح کر دیا کہ اس قرآن کے ساتھ «قيام» اس کا فعل ہے۔ اور فرمایا کہ «ومن آياته خلق السموات والأرض واختلاف ألسنتكم وألوانكم» اس کی نشانیوں میں سے آسمان و زمین کا پیدا کرنا ہے اور تمہاری زبانوں اور رنگوں کا مختلف ہونا ہے۔ اور اللہ جل ذکرہ نے (سورۃ الحج میں) فرمایا «وافعلوا الخير لعلكم تفلحون» اور نیکی کرتے رہو تاکہ تم مراد کو پہنچو۔
7528.
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قابل رشک صرف دو آدمی ہیں: ایک وہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن دیا ہو اور وہ اس کی دن رات تلاوت کرتا رہتا ہو تو ایک ( دیکھنے والا) کہتا ہے اے کاش! مجھے بھی اس جیسا (قرآن) دیا جائے تو میں بھی اسی طرح اس کی تلاوت) کروں جس طرح وہ کرتا ہے۔ اور دوسرا وہ شخص ہے جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا ہو اور وہ اے کما حقہ خرچ کرتا ہے۔ اسے دیکھ کر ایک شخص کہتا ہے: اے کاش! مجھے بھی اللہ تعالیٰ اتنا مال دیتا تو میں بھی اسی طرح خرچ کرتا جیسے یہ کرتا ہے۔“
تو اللہ تعالیٰ نے واضح کر دیا کہ اس قرآن کے ساتھ «قيام» اس کا فعل ہے۔ اور فرمایا کہ «ومن آياته خلق السموات والأرض واختلاف ألسنتكم وألوانكم» اس کی نشانیوں میں سے آسمان و زمین کا پیدا کرنا ہے اور تمہاری زبانوں اور رنگوں کا مختلف ہونا ہے۔ اور اللہ جل ذکرہ نے (سورۃ الحج میں) فرمایا «وافعلوا الخير لعلكم تفلحون» اور نیکی کرتے رہو تاکہ تم مراد کو پہنچو۔
حدیث ترجمہ:
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قابل رشک صرف دو آدمی ہیں: ایک وہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن دیا ہو اور وہ اس کی دن رات تلاوت کرتا رہتا ہو تو ایک ( دیکھنے والا) کہتا ہے اے کاش! مجھے بھی اس جیسا (قرآن) دیا جائے تو میں بھی اسی طرح اس کی تلاوت) کروں جس طرح وہ کرتا ہے۔ اور دوسرا وہ شخص ہے جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا ہو اور وہ اے کما حقہ خرچ کرتا ہے۔ اسے دیکھ کر ایک شخص کہتا ہے: اے کاش! مجھے بھی اللہ تعالیٰ اتنا مال دیتا تو میں بھی اسی طرح خرچ کرتا جیسے یہ کرتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
فرمان الہیٰ ہے: ”اس کی نشانیوں میں سے آسماںوں اور زمین کا پیدا کرنا اور تمہاری زبانوں اور رنگوں کا مختلف ہونا ہے“ ¤نیز اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ”اچھے کام کرتے رہو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ۔“
حدیث ترجمہ:
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابوصالح نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا رشک صرف دو آدمیوں پر کیا جا سکتا ہے، ایک اس پر جسے اللہ نے قرآن کا علم دیا اور وہ اس کی تلاوت رات دن کرتا ہے تو ایک دیکھنے والا کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی اسی جیسا قرآن کا علم ہوتا تو میں بھی اس کی طرح تلاوت کرتا رہتا اور دوسرا وہ شخص ہے جسے اللہ نے مال دیا اور وہ اسے اس کے حق میں خرچ کرتا ہے جسے دیکھنے والا کہتا ہے کہ کاش مجھے بھی اللہ اتنا مال دیتا تو میں بھی اسی طرح خرچ کرتا جیسے یہ کرتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA) : Allah's Apostle (ﷺ) said, "Not to wish to be the like of except the like of two men: a man whom Allah has given the Qur'an and he recites it during the hours of the night and the hours of the day, in which case one may say, "If I were given the same as this man has been given, I would do the same as he is doing.' The other is a man whom Allah has given wealth and he spends it in the right way, in which case one may say, 'If I were given the same as he has been given, I would do the same as he is doing."