موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ إِذَا فَزِعُوا بِاللَّيْلِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2875 . حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ النَّاسِ، وَأَجْوَدَ النَّاسِ، وَأَشْجَعَ النَّاسِ، قَالَ: وَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ المَدِينَةِ لَيْلَةً سَمِعُوا صَوْتًا، قَالَ: فَتَلَقَّاهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَةَ عُرْيٍ، وَهُوَ مُتَقَلِّدٌ سَيْفَهُ، فَقَالَ: «لَمْ تُرَاعُوا، لَمْ تُرَاعُوا»، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَجَدْتُهُ بَحْرًا» يَعْنِي الفَرَسَ
صحیح بخاری:
کتاب: جہاد کا بیان
باب : اگر رات کے وقت دشمن کا ڈر پیدا ہو (تو چاہئے کہ حاکم اس کی خبر لے)
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2875. حضرت انس ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سب لوگوں سے زیادہ خوبصورت، سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے، چنانچہ ایک دفعہ اہل مدینہ خوفزدہ ہوئے۔ جب انھوں نےایک ہولناک آواز سنی تو نبی کریم ﷺ حضرت ابو طلحہ ؓ کے گھوڑے کی تنگی پیٹھ پر سوار ہوئے جبکہ آپ اپنے گلے میں تلوار لٹکائے ہوئے تھے۔ آپ نے لوگوں سے فرمایا: ’’مت گھبراؤ، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔‘‘ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے (سبک رفتاری میں) اس گھوڑے کو دریا کی طرح پایا ہے۔‘‘