باب : نبی کریم ﷺ کا فرمانا کہ میرے بعد تم بعض کام دیکھو گے جو تم کو برے لگیں گے
)
Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: “After me you will see things which you will disapprove of.”)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور عبداللہ بن زید بن عامر نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے ( انصار سے) یہ بھی فرمایا کہ تم ان کاموں پر صبر کرنا یہاں تک کہ تم حوض کوثر پر آکھ مجھ سے ملو۔ کچھ باتیں اپنی مرضی کے خلاف دیکھو گے ان پر صبر کرنا اور امت میں اتفاق کو قائم رکھنا۔
6800.
حضرت جنادہ بن امیہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم حضرت عبادہ بن صامت ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے جبکہ وہ بیمار تھے۔ ہم نے کہا: اللہ تعالیٰ آپ کو صحت وسلامتی عطا کرے! آپ ہمیں کوئی ایسی حدیث بیان کریں جس سے اللہ تعالیٰ آپ کو نفع پہنچائے اور جسے آپ نے نبی ﷺ سے سنا ہو۔ انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے ہمیں بلایا تو ہم نے آپ کی بیعت کی۔
حضرت عبد اللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت کو امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں متصل سند سے بیان کیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار سے فرمایا:"تم لوگوں نے اپنی حق تلفی پر صبر کرنا ہے حتی کہ تم حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کرو۔"(صحیح البخاری المغازی حدیث 4330) حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وضاحت فرمائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی واضح تلقین کے باوجود ان حضرات نے صبر سے کام نہ لیا۔(صحیح البخاری المغازی حدیث 4330)
اور عبداللہ بن زید بن عامر نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے ( انصار سے) یہ بھی فرمایا کہ تم ان کاموں پر صبر کرنا یہاں تک کہ تم حوض کوثر پر آکھ مجھ سے ملو۔ کچھ باتیں اپنی مرضی کے خلاف دیکھو گے ان پر صبر کرنا اور امت میں اتفاق کو قائم رکھنا۔
حدیث ترجمہ:
حضرت جنادہ بن امیہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم حضرت عبادہ بن صامت ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے جبکہ وہ بیمار تھے۔ ہم نے کہا: اللہ تعالیٰ آپ کو صحت وسلامتی عطا کرے! آپ ہمیں کوئی ایسی حدیث بیان کریں جس سے اللہ تعالیٰ آپ کو نفع پہنچائے اور جسے آپ نے نبی ﷺ سے سنا ہو۔ انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے ہمیں بلایا تو ہم نے آپ کی بیعت کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حضرت عبداللہ بن زید ؓ نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”(تم ان کاموں پر) صبر کرو حتیٰ کہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کرو۔“
حدیث ترجمہ:
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، کہا مجھ سے عبداللہ بن وہب نے بیان کیا، ان سے عمرو بن حارث نے، ان سے بکیر بن عبداللہ نے، ان سے بسر بن سعید نے، ان سے جنادہ بن ابی امیہ نے بیان کیا کہ ہم عبادہ ابن صامت ؓ کی خدمت میں پہنچے وہ مریض تھے اور ہم نے عرض کیا اللہ تعالیٰ آپ کو صحت عطا فرمائے۔ کوئی حدیث بیان کیجئے جس کا نفع آپ کو اللہ تعالیٰ پہنچائے۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے لیلۃ العقبہ میں سنا ہے کہ آپ نے ہمیں بلایا اور ہم نے آپ سے بیعت کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Junada bin Abi Umaiya (RA) : We entered upon ' 'Ubadah bin As-Samit (RA) while he was sick. We said, "May Allah make you healthy. Will you tell us a Hadith you heard from the Prophet (ﷺ) and by which Allah may make you benefit?" He said, "The Prophet (ﷺ) called us and we gave him the Pledge of allegiance for Islam, and among the conditions on which he took the Pledge from us, was that we were to listen and obey (the orders) both at the time when we were active and at the time when we were tired, and at our difficult time and at our ease and to be obedient to the ruler and give him his right even if he did not give us our right, and not to fight against him unless we noticed him having open Kufr (disbelief) for which we would have a proof with us from Allah."