قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ التَّطْبِيقِ (بَابُ مَا يَقُولُ فِي قِيَامِهِ ذَلِك)

حکم : صحیح 

1069. أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي عَبْسٍ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَسَمِعَهُ حِينَ كَبَّرَ قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ ذَا الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ وَكَانَ يَقُولُ فِي رُكُوعِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ قَالَ لِرَبِّيَ الْحَمْدُ لِرَبِّيَ الْحَمْدُ وَفِي سُجُودِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى وَبَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ رَبِّي اغْفِرْ لِي رَبِّي اغْفِرْ لِي وَكَانَ قِيَامُهُ وَرُكُوعُهُ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ وَسُجُودُهُ وَمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنْ السَّوَاءِ

مترجم:

1069.

حضرت حذیفہ ؓ سے مروی ہے کہ میں نے ایک رات رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ جب آپ نے نماز شروع فرمائی تو میں نے آ پکو کہتے سنا: [اللہ اکبر ذَا الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ] ”اللہ سب سے بڑا ہے، اے عظیم الشان غلبے اور بادشاہی والے! (بے انتہا) بزرگی (بڑائی) اور عظمت کے مالک!۔“ اور آپ اپنے رکوع میں فرماتے تھے: [سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ] ”پاک ہے میرا عظمت والا رب۔“ اور جب آپ نے رکوع سے سر اٹھایا تو فرمایا: [لِرَبِّيَ الْحَمْدُ لِرَبِّيَ الْحَمْدُ] ”میرے رب ہی کے لیے ہے سب تعریف۔ میرے رب ہی کے لیے ہے سب تعریف۔“ اور اپنے سجدے میں فرماتے: [سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى] ”پاک ہے میرا بزرگ و برتر رب۔“ اور دو سجدوں کے درمیان فرماتے: [رَبِّي اغْفِرْ لِي رَبِّي اغْفِرْ لِي] ”اے میرے رب! مجھے معاف فرما۔ اےمیرے رب! مجھے معاف فرما۔“ اور آپ کا قیام، رکوع، رکوع سے سر اٹھانے کے بعد قومہ، سجدہ اور دو سجدوں کے درمیان وقفہ (جلسۂ استراحت) تقریباً برابر تھے۔