قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ مُبَادَرَةِ الْإِمَامِ بِالِانْصِرَافِ مِنْ الصَّلَاةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1366 .   أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْمُخْتَارِ ابْنِ فُلْفُلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ إِنِّي إِمَامُكُمْ فَلَا تُبَادِرُونِي بِالرُّكُوعِ وَلَا بِالسُّجُودِ وَلَا بِالْقِيَامِ وَلَا بِالِانْصِرَافِ فَإِنِّي أَرَاكُمْ مِنْ أَمَامِي وَمِنْ خَلْفِي ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ رَأَيْتُمْ مَا رَأَيْتُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا قُلْنَا مَا رَأَيْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ رَأَيْتُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: سلام پھیر نے میں امام سے پہل کرنے کی ممانعت

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1366.   حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز پڑھائی، پھر ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”میں تمھارا امام ہوں، لہٰذا رکوع، سجدے، اٹھنے اور سلام پھیرنے میں مجھ سے جلدی نہ کیا کرو۔ میں تمھیں ہرحال میں دیکھتا ہوں، تم آگے ہو یا پیچھے۔“ پھر فرمایا: ”قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر تم وہ چیزیں دیکھ لو جو میں دیکھ چکا ہوں تو تم بہت کم ہنسو اور بہت زیادہ روؤ۔“ ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ نے کیا دیکھا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’میں نے جنت اور دوزخ دیکھی ہے۔“