قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ جُلُوسِ الْإِمَامِ عَلَى الْمِنْبَرِ لِلِاسْتِسْقَاءِ)

حکم : حسن 

1508. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ هِشَامِ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كِنَانَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الِاسْتِسْقَاءِ فَقَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَبَذِّلًا مُتَوَاضِعًا مُتَضَرِّعًا فَجَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَلَمْ يَخْطُبْ خُطْبَتَكُمْ هَذِهِ وَلَكِنْ لَمْ يَزَلْ فِي الدُّعَاءِ وَالتَّضَرُّعِ وَالتَّكْبِيرِ وَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَمَا كَانَ يُصَلِّي فِي الْعِيدَيْنِ

مترجم:

1508.

حضرت اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے رسول اللہ ﷺ کی نمازاستسقاء کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ سادہ کپڑوں میں، عاجزی کے ساتھ، گڑگڑاتے ہوئے نکلے، پھر آپ منبر پر بیٹھے لیکن تمھارے خطبے کی طرح خطبہ نہیں دیا بلکہ آپ دعا کرتے رہے، گڑگڑاتے رہے اور اللہ تعالیٰ کی بزرگی بیان کرتے رہے، پھر آپ نے عیدین کی نماز کی طرح دو رکعات پڑھیں۔