قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْكُسُوفِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالدُّعَاءِ فِي الْكُسُوفِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1508 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْكَسَفَتْ الشَّمْسُ فَقَامَ إِلَى الْمَسْجِدِ يَجُرُّ رِدَاءَهُ مِنْ الْعَجَلَةِ فَقَامَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَمَا يُصَلُّونَ فَلَمَّا انْجَلَتْ خَطَبَنَا فَقَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُخَوِّفُ بِهِمَا عِبَادَهُ وَإِنَّهُمَا لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ فَإِذَا رَأَيْتُمْ كُسُوفَ أَحَدِهِمَا فَصَلُّوا وَادْعُوا حَتَّى يَنْكَشِفَ مَا بِكُمْ

سنن نسائی:

کتاب: گرھن کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: گرہن کے موقع پر دعا مانگنے کا حکم

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1508.   حضرت ابوبکرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی ﷺ کے ساتھ تھے کہ سورج کو گرہن لگ گیا۔ آپ جلدی سے اپنی بالائی چادر گھسیٹتے ہوئے مسجد کی طرف چلے۔ لوگ بھی آپ کے پاس آگئے۔ آپ نے دورکعت نماز پڑھائی جیسے وہ (اہل مدینہ نمازکسوف) پڑھتے تھے۔ جب سورج روشن ہوگیا تو آپ نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا: ”بلاشبہ سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے ذریعے سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے اور انھیں کسی کی موت کی بنا پر گرہن نہیں لگتا۔ جب تم ان میں سے کسی کو گرہن لگتا دیکھو تو نماز پڑھو اور دعائیں کرو حتیٰ کہ گرہن ختم ہوجائے۔“