موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْكُسُوفِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالِاسْتِغْفَارِ فِي الْكُسُوفِ)
حکم : صحیح
1509 . أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَسْرُوقِيُّ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَزِعًا يَخْشَى أَنْ تَكُونَ السَّاعَةُ فَقَامَ حَتَّى أَتَى الْمَسْجِدَ فَقَامَ يُصَلِّي بِأَطْوَلِ قِيَامٍ وَرُكُوعٍ وَسُجُودٍ مَا رَأَيْتُهُ يَفْعَلُهُ فِي صَلَاتِهِ قَطُّ ثُمَّ قَالَ إِنَّ هَذِهِ الْآيَاتِ الَّتِي يُرْسِلُ اللَّهُ لَا تَكُونُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ وَلَكِنَّ اللَّهَ يُرْسِلُهَا يُخَوِّفُ بِهَا عِبَادَهُ فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهَا شَيْئًا فَافْزَعُوا إِلَى ذِكْرِهِ وَدُعَائِهِ وَاسْتِغْفَارِهِ
سنن نسائی:
کتاب: گرھن کے متعلق احکام و مسائل
(باب: گرہن کے موقع پربخشش طلب کرنے کا حکم
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1509. حضرت ابوموسیٰ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ سورج گہنا گیا تو نبی ﷺ گھبرا کر اٹھے۔ آپ کو خطرہ ہوا کہ قیامت نہ آجائے۔ آپ اٹھے حتیٰ کہ مسجد میں آئے اور کھڑے ہوکر اتنے لمبے قیام، رکوع اور سجدے کے ساتھ نماز پڑھی کہ میں نے کبھی آپ کو کسی نماز میں اتنے لمبے قیام، رکوع اور سجدے کرتے نہیں دیکھا، پھر آپ نے فرمایا: ”تحقیق یہ نشانیاں جو اللہ تعالیٰ ظاہر فرماتا ہے، کسی کی موت و حیات کی بنا پر نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ انھیں، اس لیے ظاہر فرماتا ہے کہ اپنے بندوں کے دلوں میں ان کی بنا پر اپنا خوف پیدا فرمائے۔ جب تم کوئی ایسی چیز دیکھو تو فوراً اللہ کا ذکرکرو، دعائیں کرو اور اس سے اپنے گناہوں کی بخشش طلب کرو۔“