قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ (بَابُ الزِّينَةِ لِلْعِيدَيْنِ)

حکم : صحیح 

1560. أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ وَجَدَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حُلَّةً مِنْ إِسْتَبْرَقٍ بِالسُّوقِ فَأَخَذَهَا فَأَتَى بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْتَعْ هَذِهِ فَتَجَمَّلْ بِهَا لِلْعِيدِ وَالْوَفْدِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا هَذِهِ لِبَاسُ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ أَوْ إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ فَلَبِثَ عُمَرُ مَا شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجُبَّةِ دِيبَاجٍ فَأَقْبَلَ بِهَا حَتَّى جَاءَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قُلْتَ إِنَّمَا هَذِهِ لِبَاسُ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ ثُمَّ أَرْسَلْتَ إِلَيَّ بِهَذِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعْهَا وَتُصِبْ بِهَا حَاجَتَكَ

مترجم:

1560.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے بازار میں ریشم کا ایک جوڑا (برائے فروخت) دیکھا۔ وہ اسے لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت عالیہ میں حاضر ہوئے اور گزارش کی: اے اللہ کے رسول! اسے خرید لیں اور عید اور وفود سے ملاقات کے مواقع پر زیب تن فرمایا کریں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ (ریشم) تو ان لوگوں کا لباس ہے جن کا (آخرت میں) کوئی حصہ نہیں۔“ یا (فرمایا:) ”اسے تو وہ لوگ پہنتے ہیں جن کو (آخرت میں) کچھ نہیں ملے گا۔“ کچھ عرصہ، جتنا کہ اللہ تعالیٰ نے چاہا، حضرت عمر ؓ ٹھہرے رہے، پھر رسول اللہ ﷺ نے حضرت عمر ؓ کے پاس ریشم کا ایک جبہ بھیجا۔ حضرت عمر ؓ اس جبے کو لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ نے تو فرمایا تھا: ”یہ ان کا لباس ہے جن کا (آخرت میں) کوئی حصہ نہیں۔“ پھر آپ نے یہ جبہ مجھے بھیج دیا؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسے بیچ کر اپنی ضروریات پوری کرو۔“