موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ الْمَشْيِ بَيْنَ الْقُبُورِ فِي النِّعَالِ السِّبْتِيَّةِ)
حکم : حسن
2055 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ شَيْبَانَ وَكَانَ ثِقَةً، عَنْ خَالِدِ بْنِ سُمَيْرٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، أَنَّ بَشِيرَ ابْنَ الْخَصَاصِيَةِ قَالَ: كُنْتُ أَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَرَّ عَلَى قُبُورِ الْمُسْلِمِينَ، فَقَالَ: «لَقَدْ سَبَقَ هَؤُلَاءِ شَرًّا كَثِيرًا»، ثُمَّ مَرَّ عَلَى قُبُورِ الْمُشْرِكِينَ، فَقَالَ: «لَقَدْ سَبَقَ هَؤُلَاءِ خَيْرًا كَثِيرًا»، فَحَانَتْ مِنْهُ الْتِفَاتَةٌ، فَرَأَى رَجُلًا يَمْشِي بَيْنَ الْقُبُورِ فِي نَعْلَيْهِ، فَقَالَ: «يَا صَاحِبَ السِّبْتِيَّتَيْنِ أَلْقِهِمَا»
سنن نسائی:
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب: قبرستان میں صاف رنگے ہوئے چمڑے کے جوتے پہن کرچلنے کی کراہت(ممانعت)
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2055. حضرت بشیر بن خصاصیہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ چل رہا تھا، آپ چند مسلمانوں کی قبروں کے پاس سے گزرے تو فرمایا: ”یہ لوگ (وفات کی وجہ سے) بہت زیادہ شر سے بچ گئے ہیں۔“ پھر آپ کچھ مشرکین کی قبروں کے پاس سے گزرے تو فرمایا: ”یہ لوگ (اپنی موت کی وجہ سے) بہت زیادہ خیر سے محروم رہے۔“ اچانک آپ نے توجہ فرمائی تو ایک شخص کو قبرستان میں جوتوں سمیت چلتے دیکھا تو فرمایا: ”اوصاف رنگے ہوئے (رنگ کر صاف کیے ہوئے) چمڑے کے جوتے پہننے والے! انھیں اتار دے۔“