قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ أَرْوَاحُ الْمُؤْمِنِينَ)

حکم : صحیح 

2079. - أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ الزُّبَيْدِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: أَسْرَفَ عَبْدٌ عَلَى نَفْسِهِ حَتَّى حَضَرَتْهُ الْوَفَاةُ، قَالَ لِأَهْلِهِ: إِذَا أَنَا مُتُّ فَأَحْرِقُونِي، ثُمَّ اسْحَقُونِي، ثُمَّ اذْرُونِي فِي الرِّيحِ فِي الْبَحْرِ، فَوَاللَّهِ لَئِنْ قَدَرَ اللَّهُ عَلَيَّ لَيُعَذِّبَنِّي عَذَابًا لَا يُعَذِّبُهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِهِ، قَالَ: فَفَعَلَ أَهْلُهُ ذَلِكَ، قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِكُلِّ شَيْءٍ أَخَذَ مِنْهُ شَيْئًا: أَدِّ مَا أَخَذْتَ، فَإِذَا هُوَ قَائِمٌ، قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: مَا حَمَلَكَ عَلَى مَا صَنَعْتَ؟ قَالَ: خَشْيَتُكَ، فَغَفَرَ اللَّهُ لَهُ

مترجم:

2079.

حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا: ”ایک آدمی نے اپنے آپ پر بہت ظلم کیا تھا (بہت گناہ کیے تھے) حتیٰ کہ اس کی وفات کا وقت آگیا۔ اس نے اپنے گھر والوں سے کہا: جب میں مر جاؤں تو مجھے جلا دینا، پھر میری ہڈیوں کو پیس لینا، پھر ہوا والے دن میری راکھ سمندر میں اڑا دینا۔ اللہ کی قسم! اگر اللہ تعالیٰ نے مجھے پکڑ لیا تو مجھے ایسا عذاب دے گا جو اس نے اپنی مخلوق میں سے کسی کو نہ دیا ہوگا۔ اس کے گھر والوں نے ایسے ہی کیا۔ اللہ تعالیٰ نے ہر اس چیز کو، جس میں اس کے جسم کا کوئی حصہ تھا، حکم دیا کہ جو کچھ تجھ میں اس کا حصہ ہے، نکال دے۔ تو ناگہاں وہ اللہ تعالیٰ کے سامنے پورے کا پورا کھڑا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جو کچھ تو نے کیا، کس بنا پر کیا؟ اس نے کہا: تیرے ڈر کی بنا پر۔ تو اللہ تعالیٰ نے اسے معاف کر دیا۔“