موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: کِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ مَوْضِعُ الطِّيبِ)
حکم : صحیح
2711 . أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ بِشْرٍ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ الطِّيبِ عِنْدَ الْإِحْرَامِ فَقَالَ لَأَنْ أَطَّلِيَ بِالْقَطِرَانِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ ذَلِكَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ يَرْحَمُ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَقَدْ كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَطُوفُ فِي نِسَائِهِ ثُمَّ يُصْبِحُ يَنْضَحُ طِيبًا
سنن نسائی:
کتاب: مواقیت کا بیان
(باب: خوشبو لگانے کی جگہ
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2711. حضرت محمد بن منتشر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے احرام باندھتے وقت خوشبو لگانے کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: اس سے تو اچھا یہ ہے کہ میں گندھک مل لوں۔ میں نے یہ بات حضرت عائشہؓ سے ذکر کی تو وہ فرمانے لگیں: اللہ تعالیٰ ابو عبدالرحمن (ابن عمر ؓ ) پر رحم فرمائے! میں رسول اللہﷺ کو خوشبو لگایا کرتی تھی، پھر آپ اپنی بیویوں کے پاس جاتے، پھر صبح ہوتی جبکہ آپ سے خوشبو کی مہک آرہی ہوتی تھی (اور آپ صبح کو احرام باندھتے)۔