قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ الِانْتِفَاعِ بِفَضْلِ الْحَائِضِ)

حکم : صحیح (الألباني)

281. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَاوِلُنِي الْإِنَاءَ فَأَشْرَبُ مِنْهُ وَأَنَا حَائِضٌ ثُمَّ أُعْطِيهِ فَيَتَحَرَّى مَوْضِعَ فَمِي فَيَضَعُهُ عَلَى فِيهِ

سنن نسائی: کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ (باب: حائضہ عورت کے جوٹھے سے فائدہ اٹھانا)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

281.

حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مجھے برتن پکڑاتے، چنانچہ میں اس سے پیتی، حالانکہ میں حیض کی حالت میں ہوتی تھی، پھر میں برتن آپ کو دے دیتی تو آپ قصداً میرے منہ والی جگہ پر منہ مبارک رکھتے۔