موضوعات
قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ وُجُوبِ الْجِهَادِ)
حکم : صحیح الإسناد
3092 . أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ الْأَزْرَقُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا أُخْرِجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَكَّةَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ أَخْرَجُوا نَبِيَّهُمْ إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ لَيَهْلِكُنَّ فَنَزَلَتْ أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَى نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ سَيَكُونُ قِتَالٌ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَهِيَ أَوَّلُ آيَةٍ نَزَلَتْ فِي الْقِتَالِ
سنن نسائی:
کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل
(باب: جہاد فرض ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3092. حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی ﷺ مکہ مکرمہ سے نکالے گئے تو حضرت ابوبکر ؓ نے فرمایا: ان لوگوں (مشرکین مکہ) نے اپنے نبی کو نکال دیا: إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ اب یہ لوگ ضرور تباہ وبرباد ہوں گے، پھر یہ آیت اتری: ﴿أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ……عَلَى نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ﴾ ”جن لوگوں سے بلاوجہ لڑائی کی جاتی ہے، انہیں بھی لڑنے (جہاد) کی اجازت دی جاتی ہے کیونکہ وہ مظلوم ہیں اور یقینا اللہ تعالیٰ ان کی مدد کرنے پر ضرور قادر ہے۔“ حضرت ابوبکر ؓ نے فرمایا: مجھے یقین ہوگیا کہ اب عنقریب کافر وں سے لڑائی ہوگی۔ حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ لڑائی کے (جوازکے) بارے میں یہ سب سے پہلی آیت تھی جو اتری۔