قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الْحَيْضِ وَالِاسْتِحَاضَةِ (بَابُ مُؤَاكَلَةِ الْحَائِضِ وَالشُّرْبِ مِنْ سُؤْرِهَا)

حکم : صحیح الإسناد (الألباني)

377. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ جَمِيلِ بْنِ طَرِيفٍ قَالَ أَنْبَأَنَا يَزِيدُ ابْنُ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ عَنْ أَبِيهِ شُرَيْحٍ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ هَلْ تَأْكُلُ الْمَرْأَةُ مَعَ زَوْجِهَا وَهِيَ طَامِثٌ قَالَتْ نَعَمْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُونِي فَآكُلُ مَعَهُ وَأَنَا عَارِكٌ كَانَ يَأْخُذُ الْعَرْقَ فَيُقْسِمُ عَلَيَّ فِيهِ فَأَعْتَرِقُ مِنْهُ ثُمَّ أَضَعُهُ فَيَأْخُذُهُ فَيَعْتَرِقُ مِنْهُ وَيَضَعُ فَمَهُ حَيْثُ وَضَعْتُ فَمِي مِنْ الْعَرْقِ وَيَدْعُو بِالشَّرَابِ فَيُقْسِمُ عَلَيَّ فِيهِ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَشْرَبَ مِنْهُ فَآخُذُهُ فَأَشْرَبُ مِنْهُ ثُمَّ أَضَعُهُ فَيَأْخُذُهُ فَيَشْرَبُ مِنْهُ وَيَضَعُ فَمَهُ حَيْثُ وَضَعْتُ فَمِي مِنْ الْقَدَحِ

سنن نسائی:

کتاب: حیض اور استحاضےسےمتعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: حائضہ عورت کے ساتھ کھانا پینا اور اس کا حوٹھا پینا)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

377.

حضرت شریح سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا: کیا عورت حیض کی حالت میں اپنے خاوند کے ساتھ کھا سکتی ہے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں، رسول اللہ ﷺ مجھے بلاتے، میں حیض کی حالت میں آپ کے ساتھ کھاتی۔ آپ ایک (گوشت والی) ہڈی پکڑتے، پھر مجھے قسم دیتے، میں اس سے کچھ گوشت نوچتی، پھر اسے رکھ دیتی تو آپ اٹھا لیتے اور اسے نوچنا شروع کر دیتے اور اپنا منہ مبارک وہیں رکھتے جہاں میں نے رکھا تھا۔ اسی طرح پانی منگواتے اور پینے سے پہلے مجھے قسم دیتے (کہ میں پہلے پیوں۔) میں پکڑتی اور کچھ پانی پیتی، پھر میں رکھ دیتی تو آپ اٹھا لیتے اور اس سے پیتے اور اپنا منہ مبارک وہیں رکھتے جہاں میں نے رکھا تھا۔