موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْفَرَعِ وَالْعَتِيرَةِ (بَابُ جُلُودِ الْمَيْتَةِ)
حکم : صحیح
4249 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مَيْمُونَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى شَاةٍ مَيِّتَةٍ مُلْقَاةٍ، فَقَالَ: «لِمَنْ هَذِهِ؟» فَقَالُوا: لِمَيْمُونَةَ. فَقَالَ: «مَا عَلَيْهَا لَوِ انْتَفَعَتْ بِإِهَابِهَا» قَالُوا: إِنَّهَا مَيْتَةٌ فَقَالَ: «إِنَّمَا حَرَّمَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَكْلَهَا»
سنن نسائی:
کتاب: فرع اور عتیرہ سے متعلق احکام و مسائل
(باب: مردار کا چمڑا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4249. حضرت میمونہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ ایک مردہ بکری کے پاس سے گزرے جسے باہر پھینک دیا گیا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”یہ کس کی ہے؟“ لوگوں نے کہا: (ام المومنین) حضرت میمونہ ؓ کی۔ آپ نے فرمایا: ”اگر وہ اس کے چمڑے سے فائدہ اٹھا لیتی تو کیا حرج ہوتا؟“ لوگوں نے کہا: یہ تو مردہ ہے۔ آپ نے فرمایا: ”ﷲ تعالیٰ نے صرف اس کا (گوشت وغیرہ) کھانا حرام کیا ہے۔“