تشریح:
دیگر روایات میں صراحت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخر میں ایک ہی غسل فرماتے تھے۔ امام نسائی رحمہ اللہ کا استدلال اس طرح ہے کہ اگر ہر جماع کے بعد غسل فرماتے تو خوشبو کا اثر کلیتاً زائل ہوجاتا اور مہک نہ آتی، نیز یہ کہ ہر بیوی سے جماع کے بعد غسل کرنا ضروری نہیں، تمام سے فراغت کے بعد صرف ایک ہی غسل کفایت کرسکتا ہے۔ مزید دیکھیے، حدیث:۴۱۷ اور اس کے فوائدومسائل۔