اردو عربی English صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابو داؤد جامع ترمذی سنن نسائی سنن ابن ماجہ مسند احمد 1. کتاب: طہارت سے متعلق احکام و مسائل 1.1. کتاب: امور فطرت کا بیان 1.2. کتاب: وضو کا طریقہ 1.3. کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ 2. کتاب: پانی کی مختلف اقسام سے متعلق احکام و مسائل 3. کتاب: حیض اور استحاضےسےمتعلق احکام و مسائل 4. کتاب: غسل اور تیمم سے متعلق احکام و مسائل 5. کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل 6. کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل 7. کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل 8. کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل 9. کتاب: قبلے سے متعلق احکام و مسائل 10. کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل 11. کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل 12. کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان 13. کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل 14. کتاب: جمعۃ المبارک سے متعلق احکام و مسائل 15. کتاب: سفر میں نماز قصر کرنے کے متعلق احکام و مسائل 16. کتاب: گرھن کے متعلق احکام و مسائل 17. کتاب: بارش کے وقت دعا کرنے سے متعلق احکام و مسائل 18. کتاب: نماز کے خوف سے متعلق احکام و مسائل 19. کتاب: نماز عیدین کے متعلق احکام و مسائل 20. کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل 21. کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل 22. کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل 23. کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل 24. کتاب: حج سے متعلق احکام و مسائل 24.1. کتاب: مواقیت کا بیان 25. کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل 26. کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل 26.1. کتاب: عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کا بیان 27. کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل 28. کتاب: گھوڑوں‘گھڑ دوڑ پر انعام اور تیر اندازی سے متعلق احکام و مسائل 29. کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل 30. کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل 31. کتاب: عطیہ سے متعلق احکام و مسائل 32. کتاب: ہبہ سے متعلق احکام و مسائل 33. کتاب: رقبیٰ سے متعلق احکام و مسائل 34. کتاب: عمریٰ سے متعلق احکام و مسائل 35. کتاب: قسم اور نذر سے متعلق احکام و مسائل 36. کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل 37. کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان 38. کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل 39. کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل 40. کتاب: عقیقہ سے متعلق احکام و مسائل 41. کتاب: فرع اور عتیرہ سے متعلق احکام و مسائل 42. کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل 43. کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل 44. کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل 45. کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل 46. کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان 47. کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان 48. کتاب: سنن کبری سے زینت کے متعلق احکام و مسائل 48.1. کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل 49. کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان 50. کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان 51. کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل 1. باب: جنبی کو ٹھہرے پانی میں غسل کرنے کی ممانعت 2. باب: (غسل کے لیے)حمام میں داخل ہونے کی رخصت 3. باب: برف اور اولوں سے(پگھل جانے کے بعد)غسل کرنا 4. باب: ٹھنڈے پانی سے غسل کرنا 5. باب: نیند سے پہلے غسل جنابت کر لینا 6. باب: شروع رات میں ہی غسل جنابت کر لینا 7. باب: غسل کرتے وقت پردہ کرنا 8. باب: اس بات کی دلیل کہ غسل کے لیے پانی کی کوئی مقدارمقرر نہیں 9. باب: خاومد بیوی کا ایک برتن میں نہانا 10. باب: اس چیز کی رخصت 11. باب: ایسے پیالے (برتن)سے غسل کرنا جس میں گوندھے ہوئے آٹے کے نشان ہوں 12. باب: غسل جنابت کے وقت عورت کے لیے سر کی مینڈھیاں کھولنا ضروری نہیں 13. باب: جب کوئی خوشبو لگا کر وضو کرے اور خوشبو کے اثرات باقی رہ جائیں تو؟ 14. باب: جنبی کو جسم پر پانی بہانے سے پہلے نجاست وغیرہ دھو لینی چاہیے 15. باب: شرم گاہ صاف کرنے کے بعد ہاتھ زمین پر ملنا 16. باب: غسل جنابت میں سب سے پہلے وضو کیا جائے 17. باب: طہارت(وضو اور غسل)میں دائیں طرف کو ترجیح دینا 18. باب: غسل جنابت کے وضو میں سر کا مسح چھوڑ دینا 19. باب: غسل جنابت میں سارے جسم کا ظاہری چمڑا تر کرنا 20. باب: جنبی کے لیے اپنے سر پر کتنا پانی بہانا کافی ہے 21. باب: حیض کے بعد غسل کا طریقہ 22. باب: غسل میں ایک دفعہ پانی بہانا 23. باب: احرام باندھتے وقت نفاس والی خواتین کا غسل کرنا 24. باب: غسل کے بعد وضو کی ضرورت نہیں 25. باب: تمام بیویوں کے پاس جانے کے بعد ایک ہی غسل کرنا 26. باب: مٹی سے تیمم کرنا 27. باب: تیمم کے ساتھ پڑھی ہوئی نماز کے بعد پانی مل جائے تو 28. باب: مذی آنے سے وضو کرنا 28.1. باب: سليمان پر اختلاف کا بیان 28.2. باب: بکیر پراختلاف کا بیان 29. باب: نیند کی وجہ سے وضو کرنے کا حکم 30. باب: عضو مخصوص کو ہاتھ لگانےسے وضوکرنا صحيح البخاري صحيح مسلم سنن أبي داؤد جامع الترمذي سنن النسائي سنن ابن ماجه مسند احمد 1. كتاب الطهارة 1.1. کتاب ذكر الفطرة 1.2. کتاب صفة الوضوء 1.3. کتاب ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه 2. كتاب المياه 3. كتاب الحيض والاستحاضة 4. كتاب الغسل والتيمم 5. كتاب الصلاة 6. كتاب المواقيت 7. كتاب الأذان 8. كتاب المساجد 9. كتاب القبلة 10. كتاب الإمامة 11. كتاب الافتتاح 12. كتاب التطبيق 13. كتاب السهو 14. كتاب الجمعة 15. كتاب تقصير الصلاة في السفر 16. كتاب الكسوف 17. كتاب الاستسقاء 18. كتاب صلاة الخوف 19. كتاب صلاة العيدين 20. كتاب قيام الليل وتطوع النهار 21. كتاب الجنائز 22. كتاب الصيام 23. كتاب الزكاة 24. كتاب مناسك الحج 24.1. کتاب المواقيت 25. كتاب الجهاد 26. كتاب النكاح 26.1. كتاب عشرة النساء 27. كتاب الطلاق 28. كتاب الخيل والسبق والرمی 29. كتاب الأحباس 30. كتاب الوصايا 31. كتاب النحل 32. كتاب الهبة 33. كتاب الرقبى 34. كتاب العمرى 35. كتاب الأيمان والنذور 36. كتاب المزارعة 37. كتاب المحاربة 38. كتاب قسم الفيء 39. كتاب البيعة 40. كتاب العقيقة 41. كتاب الفرع والعتيرة 42. كتاب الصيد والذبائح 43. كتاب الضحايا 44. كتاب البيوع 45. كتاب القسامة 46. كتاب قطع السارق 47. كتاب الإيمان وشرائعه 48. كتاب الزينة من السنن 48.1. كتاب الزينة 49. كتاب آداب القضاة 50. كتاب الاستعاذة 51. كتاب الأشربة 1. باب ذكر نهي الجنب عن الاغتسال في الماء الدائم 2. باب الرخصة في دخول الحمام 3. باب الاغتسال بالثلج والبرد 4. باب الاغتسال بالماء البارد 5. باب الاغتسال قبل النوم 6. باب الاغتسال أول الليل 7. باب الاستتار عند الاغتسال 8. باب الدليل على أن لا توقيت في الماء الذي يغتسل فيه 9. باب اغتسال الرجل والمرأة من نسائه من إناء واحد 10. باب الرخصة في ذلك 11. باب الاغتسال في قصعة فيها أثر العجين 12. باب ترك المرأة نقض رأسها عند الاغتسال 13. باب إذا تطيب واغتسل وبقي أثر الطيب 14. باب إزالة الجنب الأذى عنه قبل إفاضة الماء عليه 15. باب مسح اليد بالأرض بعد غسل الفرج 16. باب الابتداء بالوضوء في غسل الجنابة 17. باب التيمن في الطهور 18. باب ترك مسح الرأس في الوضوء من الجنابة 19. باب استبراء البشرة في الغسل من الجنابة 20. باب ما يكفي الجنب من إفاضة الماء عليه 21. باب العمل في الغسل من الحيض 22. باب الغسل مرة واحدة 23. باب اغتسال النفساء عند الإحرام 24. باب ترك الوضوء بعد الغسل 25. باب الطواف على النساء في غسل واحد 26. باب التيمم بالصعيد 27. باب التيمم لمن يجد الماء بعد الصلاة 28. باب الوضوء من المذي 28.1. الاختلاف على سليمان 28.2. باب الاختلاف على بكير 29. باب الأمر بالوضوء من النوم 30. باب الوضوء من مس الذكر Sahi-Bukhari Muslim Abu-Daud Tarimdhi Sunan-nasai Ibn-Majah Masnad-Ahmed 1. The Book of Purification 1.1. Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man) 1.2. Description Of Wudu' 1.3. Mention When Ghusal (A Purifying Bath) Is Obligatory And When It Is Not 2. The Book of Water 3. The Book of Menstruation and Istihadah 4. The Book of Ghusl and Tayammum 5. The Book of Salah 6. The Book of the Times (of Prayer) 7. The Book of the Adhan (The Call to Prayer) 8. The Book of the Masjids 9. The Book of the Qiblah 10. The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah) 11. The Book of the Commencement of the Prayer 12. The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together) 13. The Book of Forgetfulness (In Prayer) 14. The Book of Jumu'ah (Friday Prayer) 15. The Book of Shortening the Prayer When Traveling 16. The Book of Eclipses 17. The Book of Praying for Rain (Al-Istisqa') 18. The Book of the Fear Prayer 19. The Book of the Prayer for the Two 'Eids 20. The Book of Qiyam Al-Lail (The Night Prayer) and Voluntary Prayers During the Day 21. The Book of Funerals 22. The Book of Fasting 23. The Book of Zakah 24. The Book of Hajj 24.1. The Book of Hajj 25. The Book of Jihad 26. The Book of Marriage 26.1. The Book of the Kind Treatment of Women 27. The Book of Divorce 28. The Book of Horses, Races and Shooting 29. The Book of Endowments 30. The Book of Wills 31. The Book of Presents 32. The Book of Gifts 33. The Book of ar-Ruqba 34. The Book of 'Umra 35. The Book of Oaths and Vows 36. The Book of Agriculture 37. The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed) 38. The Book of Distribution of Al-Fay' 39. The Book of al-Bay'ah 40. The Book of al-'Aqiqah 41. The Book of al-Fara' and al-'Atirah 42. The Book of Hunting and Slaughtering 43. The Book of ad-Dahaya (Sacrifices) 44. The Book of Financial Transactions 45. The Book of Oaths (qasamah), Retaliation and Blood Money 46. The Book of Cutting off the Hand of the Thief 47. The Book Of Faith and its Signs 48. The Book of Adornment 48.1. The Book of Adornment 49. The Book of the Etiquette of Judges 50. The Book of Seeking Refuge with Allah 51. The Book of Drinks 1. Chapter: Interpreting The Saying Of Allah The Mighty And Sublime: When You Intend To Offer Salah (The Prayer). Wash Your Faces And Your Hands (Forearms) 2. Chapter: (Using) Siwak When Arising During The Night 3. Chapter: How To Use The Siwak 4. Chapter: Can The Imam Use The Siwak In The Presence Of His Followers? 5. Chapter: Encouragement To Use The Siwak 6. Chapter: Using Siwak A Great Deal 7. Chapter: Permitting The Usage Of Siwak In The After Noon For One Who Is Fasting 8. Chapter: (Using) Siwak At All Times موضوعات شجرۂ موضوعات ایمان (9648) اقوام سابقہ (1738) سیرت (9872) قرآن (3780) اخلاق و آداب (5941) عبادات (18631) کھانے پینے کے آداب و احکام (2466) لباس اور زینت کے مسائل (2135) نجی اور شخصی احوال ومعاملات (3471) معاملات (4495) عدالتی احکام و فیصلے (2082) جرائم و عقوبات (2392) جہاد (2869) علم (5962) المواضيع شجرة المواضيع الإيمان (9648) الأمم السابقة (1738) السيرة (9872) القرآن (3780) الأخلاق والآداب (5941) العبادات (18631) الأشربة والأطعمة (2466) اللباس والزينة (2135) الأحوال الشخصية (3471) المعاملات (4495) الأقضية والأحكام (2082) الجنايات (2392) الجهاد (2869) العلم (5962) Topics Index Faith (9648) Ancient Nations (1738) Prophet's Biography (9872) Quran (3780) Ethics and Manners (5941) Prayers/Ibadaat (18631) The ethics of meal and drinking (2466) Issues of Clothing and Fashion (2135) Private and Social Conditions and Matters (3471) Matters (4495) Legal Orders and Verdicts (2082) Crime and Persecution (2392) Jihaad (2869) The Knowledge (5962) تشریح موضوع عربی موضوع اردو حکم تفصیلی عربی حکم تفصیلی اردو الحکم التفصیلی الموضوع التخريج 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 133 134 135 136 137 138 139 140 141 142 143 144 145 146 147 148 149 150 151 152 153 154 155 156 157 158 159 160 161 162 163 164 165 166 167 168 169 170 171 172 173 174 175 176 177 178 179 180 181 182 183 184 185 186 187 188 189 190 191 192 193 194 195 196 197 198 199 200 201 202 203 204 205 206 207 207.01 208 209 210 211 212 213 214 215 216 217 218 219 220 221 222 223 224 225 226 227 228 229 230 231 232 233 234 235 236 237 238 239 240 241 242 243 244 245 246 247 248 249 250 251 252 253 254 255 256 257 258 259 260 261 262 263 264 265 266 267 268 269 270 271 272 273 274 275 276 277 278 279 280 281 282 283 284 285 286 287 288 289 290 291 292 293 294 295 296 297 298 299 300 301 302 303 304 305 306 307 308 309 310 311 312 313 314 315 316 317 318 319 320 321 322 323 324 325 326 327 328 329 330 331 332 333 334 335 336 337 338 339 340 341 342 343 344 345 346 347 348 349 350 351 352 353 354 355 356 357 358 359 360 361 362 363 364 365 366 367 368 369 370 371 372 373 374 375 376 377 378 379 380 381 382 383 384 385 386 387 388 389 390 391 392 393 394 395 396 397 398 399 400 401 402 403 404 405 406 407 408 409 410 411 412 413 414 415 416 417 418 419 420 421 422 423 424 425 426 427 428 429 430 431 432 433 434 -1 435 436 437 438 439 440 441 442 443 444 445 446 447 448 449 450 451 452 453 454 455 456 457 458 459 460 461 462 463 464 465 466 467 468 469 470 471 472 473 474 475 476 477 478 479 480 481 482 483 484 485 486 487 488 489 490 491 492 493 494 495 496 497 498 499 500 501 502 503 504 505 506 507 508 509 510 511 512 512.01 513 514 515 516 517 518 519 520 521 522 523 524 525 526 527 528 529 530 531 532 533 534 535 536 537 538 539 540 541 542 543 544 545 546 547 548 549 550 551 552 553 554 555 556 557 558 559 560 561 562 563 564 565 566 567 568 569 570 571 572 573 574 575 576 577 578 579 580 581 582 583 584 585 586 587 588 589 590 591 592 593 594 595 596 597 598 599 600 601 602 603 604 605 606 607 608 609 610 611 612 613 614 615 616 617 618 619 620 621 622 623 624 625 626 627 628 629 630 631 632 633 634 635 636 637 638 639 640 641 642 643 644 645 646 647 648 649 650 651 652 653 654 655 656 657 658 659 660 661 662 663 664 665 666 667 668 669 670 671 672 673 674 675 676 677 678 679 680 681 682 683 684 685 686 687 688 689 690 691 692 693 694 695 696 697 698 699 700 701 702 703 704 705 706 707 708 709 710 711 712 713 714 715 716 717 718 719 720 721 722 723 724 725 726 727 728 729 730 731 732 733 734 735 736 737 738 739 740 741 742 743 744 745 746 747 748 749 750 751 752 753 754 755 756 757 758 759 760 761 762 763 764 765 766 767 768 769 770 771 772 773 774 775 776 777 778 779 780 781 782 783 784 785 786 787 788 789 790 791 792 793 794 795 796 797 798 799 800 801 802 803 804 805 806 807 808 809 810 811 812 813 814 815 816 817 818 819 820 821 822 823 824 825 826 827 828 829 830 831 832 833 834 835 836 837 838 839 840 841 842 843 844 845 846 847 848 849 850 851 852 853 854 855 856 857 858 859 860 861 862 863 864 865 866 867 868 869 870 871 872 873 874 875 876 877 878 879 880 881 882 883 884 885 886 887 888 889 890 891 892 893 894 895 896 897 898 899 900 901 902 903 904 905 906 907 908 909 910 911 912 913 914 915 916 917 918 919 920 921 922 923 924 925 926 927 928 929 930 931 932 933 934 935 936 937 938 939 940 941 942 943 944 945 946 947 948 949 950 951 952 953 954 955 956 957 958 959 960 961 962 963 964 965 966 967 968 969 970 971 972 974 973 975 976 977 978 979 980 981 982 983 984 985 986 987 988 989 990 991 992 993 994 995 996 997 998 999 1000 1001 1002 1003 1004 1005 1006 1007 1008 1009 1010 1011 1012 1013 1014 1015 1016 1017 1018 1019 1020 1021 1022 1023 1024 1025 1025 1026 1028 1029 1030 1031 1032 1033 1034 1035 1036 1037 1038 1039 1040 1041 1042 1043 1044 1045 1046 1047 1048 1049 1050 1051 1052 1053 1054 1055 1056 1057 1058 1059 1060 1061 1062 1063 1064 1065 1066 1067 1068 1069 1070 1071 1072 1073 1074 1075 1076 1077 1078 1079 1080 1081 1082 1083 1084 1085 1086 1087 1088 1089 1090 1091 1092 1093 1094 1095 1096 1097 1098 1099 1100 1101 1102 1103 1104 1105 1106 1107 1108 1109 1110 1111 1112 1113 1114 1115 1116 1117 1118 1119 1120 1121 1122 1123 1124 1125 1126 1127 1128 1129 1130 1131 1132 1133 1134 1135 1136 1137 1138 1139 1140 1141 1142 1143 1144 1145 1146 1147 1148 1149 1150 1151 1152 1153 1154 1155 1156 1157 1158 1159 1160 1161 1162 1163 1164 1165 1166 1167 1168 1169 1170 1171 1172 1173 1174 1175 1176 1177 1178 1179 1180 1181 1182 1183 1184 1185 1186 1187 1188 1189 1190 1191 1192 1193 1194 1195 1196 1197 1198 1199 1200 1201 1202 1203 1204 1205 1206 1207 1208 1209 1210 1211 1212 1213 1214 1215 1216 1217 1218 1219 1220 1221 1222 1223 1224 1225 1226 1227 1228 1229 1230 1231 1232 1233 1234 1235 1236 1237 1238 1239 1240 1241 1242 1243 1244 1245 1246 1247 1248 1249 1250 1251 1252 1253 1254 1255 1256 1257 1258 1259 1260 1261 1262 1263 1264 1265 1266 1267 1268 1269 1270 1271 1272 1273 1274 1276 1276 1277 1278 1279 1280 1281 1282 1283 1284 1285 1286 1287 1288 1289 1290 1291 1292 1293 1294 1295 1296 1297 1298 1299 1300 1301 1302 1303 1304 1305 1306 1307 1308 1309 1310 1311 1312 1313 1314 1315 1316 1317 1318 1319 1320 1321 1322 1323 1324 1325 1326 1327 1328 1329 1330 1331 1332 1333 1334 1335 1336 1337 1338 1339 1340 1341 1342 1342 1344 1345 1346 1347 1348 1349 1350 1351 1352 1353 1354 1355 1356 1357 1358 1359 1360 1361 1362 1363 1364 1365 1366 1367 1368 -1 1369 -1 1370 1371 1372 -1 1373 1374 1375 1376 1377 1378 1379 1380 1381 1382 1383 1384 1385 1386 1387 1388 1389 1390 1391 1392 1393 1394 1395 1396 1397 1398 1399 1400 1401 1402 1403 1404 1405 1406 1407 1408 1409 1410 1411 1412 1413 1414 1415 1416 1417 1418 1419 1420 1421 1422 1423 1424 1425 1426 1427 1428 1429 1430 1431 1432 1433 1434 1435 1436 1437 1438 1439 1440 1441 1442 1443 1444 1445 1446 1447 1448 1449 1450 1451 1452 1453 1454 1455 1456 1457 1458 1459 1460 1461 1462 1463 1464 1465 1466 1467 1468 1469 1470 1471 1472 1473 1474 1475 1476 1477 1478 1479 1480 1481 1482 1483 1484 1485 1486 1487 1488 1489 1490 1491 1492 1493 1494 1495 1496 1497 1498 1499 1500 1501 1502 1503 1504 1505 1506 1507 1508 1509 1510 1511 1512 1513 1514 1515 1516 1517 1518 1519 1520 1521 1522 1523 1524 1525 1526 1527 1528 1529 1530 1531 1532 1533 1534 1535 1536 1537 1538 1539 1540 1541 1542 1543 1544 1545 1546 1547 1548 1549 1550 1551 1552 1553 1554 1555 1556 1557 1558 1559 1560 1561 1562 1563 1564 1565 1566 1567 1568 1569 1570 1571 1572 1573 1574 1575 1576 1577 1578 1579 1580 1581 1582 1583 1584 1585 1586 1587 1588 1589 1590 1591 1592 1593 1594 1595 1596 1597 1598 1599 1600 1601 1602 1603 1604 1605 1606 1607 1608 1609 1610 1611 1612 1613 1614 1615 1616 1617 1618 1619 1620 1621 1622 1623 1624 1625 1626 1627 1628 1629 1630 1631 1632 1633 1634 1635 1636 1637 1638 1639 1640 1641 1642 1643 1644 1645 1646 1647 1648 1649 1650 1651 1652 1653 1654 1655 1656 1657 1658 1659 1660 1661 1662 1663 1664 1665 1666 1667 1668 1669 1670 1671 1672 1673 1674 1675 1676 1677 1678 1679 1680 1681 1682 1683 1684 1685 1686 1687 1688 1689 1690 1691 1692 1693 1694 1695 1696 1697 1698 1699 1700 1701 1702 1703 1704 1705 1706 1707 1708 1709 1710 1711 1712 1713 1714 1715 1716 1717 1718 1719 1720 1721 1722 1723 1724 1725 1726 1727 1728 1729 1730 1731 1732 1733 1734 1735 1736 1737 1738 1739 1740 1741 1742 1743 1744 1745 1746 1747 1748 1749 1750 1751 1752 1753 1754 1755 1756 1757 1758 1759 1760 1761 1762 1763 1764 1765 1766 1767 1768 1769 1770 1771 1722 1773 1774 1775 1776 1777 1778 1779 1780 1781 1782 1783 1784 1785 1786 1787 1788 1789 1790 1791 1792 1793 1794 1795 1796 1797 1798 1799 1800 1801 1802 1803 1804 1805 1806 1807 1808 1809 1810 1811 1812 1813 1814 1815 1816 1817 1818 1819 1820 1821 1822 1823 1824 1825 1826 1827 1828 1829 1830 1831 1832 1833 1834 1835 1836 1837 1838 1839 1840 1841 1842 1843 1844 1845 1846 1847 1848 1849 1850 1851 1852 1853 1854 1855 1856 1857 1858 1859 1860 1861 1862 1863 1864 1865 1866 1867 1868 1869 1870 1871 1872 1873 1874 1875 1876 1877 1878 1879 1880 1881 1882 1883 1884 1885 1886 1887 1888 1889 1890 1891 1892 1893 1894 1895 1896 1897 1898 1899 1900 1901 1902 1903 1904 1905 1906 1907 1908 1909 1910 1911 1912 1913 1914 1915 1916 1917 1918 1919 1920 1921 1922 1923 1924 1925 1926 1927 1928 1928.01 1929 1930 1931 1932 1933 1934 1935 1936 1937 1938 1939 1940 1941 1942 1943 1944 1945 1946 1947 1948 1949 1950 1951 1952 1953 1954 1955 1956 1957 1958 1959 1960 1961 1962 1963 1964 1965 1966 1967 1968 1969 1970 1971 1972 1973 1974 1975 1976 1977 9178 1979 1980 1981 1982 1983 1984 1985 1986 1987 1988 1989 1990 1991 1992 1993 1994 1995 1996 1997 1998 1999 2000 2001 2002 2003 2004 2005 2006 2007 2008 2009 2010 2011 2012 2013 2014 2015 2016 2017 2018 2019 2020 2021 2022 2023 2024 2025 2026 2027 2028 2029 2030 2031 2032 2033 2034 2035 2036 2037 2038 2039 2040 2041 2042 2043 2044 2045 2046 2047 2048 2049 2050 2051 2052 2053 2054 2055 2056 2057 2058 2059 2060 2061 2062 2063 2064 2065 2066 2067 2068 2069 2070 2071 2072 2073 2074 2075 2076 2077 2078 2079 2080 2081 2082 2083 2084 2085 2086 2087 2088 2088.01 2090 2091 2092 2093 2094 2095 2096 2097 2098 2099 2100 2101 2102 2103 2104 2105 2106 2107 2108 2109 2110 2111 2112 2113 2114 2115 2116 2117 2118 2119 2120 2121 2122 2123 2124 2125 2126 2127 2128 2129 2130 2131 2132 2133 2134 2135 2136 2137 2138 2139 2140 2141 2142 2143 2144 2145 2146 2147 2148 2149 2150 2151 2152 2153 2154 2155 2156 2157 2158 2159 2160 2161 2162 2163 2164 2165 2166 2167 2168 2169 2170 2171 2172 2173 2174 2175 2176 2177 2178 2179 2180 2181 2182 2183 2184 2185 2186 2187 2188 2189 2190 2191 2192 2193 2194 2195 2196 2197 2198 2199 2200 2201 2202 2203 2204 2205 2206 2207 2208 2209 2210 2211 2212 2213 2214 2215 2216 2217 2218 2219 2220 2221 2222 2223 2224 2225 2226 2227 2228 2229 2230 2231 2232 2233 2234 2235 2236 2237 2238 2239 2240 2241 2242 2243 2244 2245 2246 2247 2248 2249 2250 2251 2252 2253 2254 2255 2256 2257 2258 2259 2260 2261 2262 2263 2264 2265 2266 2267 2268 2269 2270 2271 2272 2273 2274 2275 2276 2277 2278 2279 2280 2281 2282 2283 2284 2285 2286 2287 2288 2289 2290 2291 2292 2293 2294 2295 2296 2297 2298 2299 2300 2301 2302 2303 2304 2305 2306 2307 2308 2309 2310 2311 2312 2313 2314 2315 2316 2317 2318 2319 2320 2321 2322 2323 2324 2325 2326 2327 2328 2329 2330 2331 2332 2333 2334 2335 2336 2337 2338 2339 2340 2341 2342 2343 2344 2345 2346 2347 2348 2349 2350 2351 2352 2353 2354 2355 2356 2357 2358 2359 2360 2361 2362 2363 2364 2365 2366 2367 2368 2369 2370 2371 2372 2373 2374 2375 2376 2377 2378 2379 2380 2381 2382 2383 2384 2385 2386 2387 2388 2389 2390 2391 2392 2393 2394 2395 2396 2397 2398 2399 2400 2401 2402 2403 2404 2405 2406 2407 2408 2409 2410 2411 2412 2413 2414 2415 2416 2417 2418 2419 2420 2421 2422 2423 2424 2425 2426 2427 2428 2429 2430 2431 2432 2433 2434 2435 2436 2437 2438 2438 2439 2441 2442 2443 2444 2445 2446 2447 2448 2449 2450 2451 2452 2453 2454 2455 2456 2457 2458 2459 2460 2461 2462 2463 2464 2465 2466 2467 2468 2469 2470 2471 2472 2473 2474 2475 2476 2477 2478 2479 2480 2481 2482 2483 2484 2485 2486 2487 2488 2489 2490 2491 2492 2493 2494 2495 2496 2497 2498 2499 2500 2501 2502 2503 2504 2505 2506 2507 2508 2509 2510 2511 2512 2513 2514 2515 2516 2517 2518 2519 2520 2521 2522 2523 2524 2525 2526 2527 2528 2529 2530 2531 2532 2533 2534 2535 2536 2537 2538 2539 2540 2541 2542 2543 2544 2545 2546 2547 2548 2549 2550 2551 2552 2553 2554 2555 2556 2557 2558 2559 2560 2561 2562 2563 2564 2565 2566 2567 2568 2569 2570 2571 2572 2573 2574 2575 2576 2577 2578 2579 2580 2581 2582 2583 2584 2585 2586 2587 2588 2589 2590 2591 2592 2593 2594 2595 2596 2597 2598 2599 2600 2601 2602 2603 2604 2605 2606 2607 2608 2609 2610 2611 2612 2613 2614 2615 2616 2617 2618 2619 2620 2621 2622 2623 2624 2625 2626 2627 2628 2629 2630 2631 2632 2633 2634 2635 2636 2537 2638 2639 2640 2641 2642 2643 2644 2645 2646 2647 2648 2649 2650 2651 2652 2653 2654 2655 2656 2657 2658 2659 2660 2661 2662 2663 2664 2665 2666 2667 2668 2669 2670 2671 2672 2673 2674 2675 2676 2677 2678 2679 2680 2681 2682 2683 2684 2685 2686 2687 2688 2689 2690 2691 2692 2693 2694 2695 2696 2697 2698 2699 2700 2701 2702 2703 2704 2705 2706 2707 2708 2709 2710 2711 2712 2713 2714 2715 2716 2717 2718 2719 2720 2721 2722 2723 2724 2725 2726 2727 2728 2729 2730 2731 2732 2733 2734 2735 2736 2737 2738 2739 2740 2741 2742 2743 2744 2745 2746 2747 2748 2749 2750 2751 2752 2753 2754 2755 2756 2757 2758 2759 2760 2761 2762 2763 2764 2765 2766 2767 2768 2769 2770 2771 2772 2773 2774 2775 2776 2777 2778 2779 2780 2781 2782 2783 2784 2785 2786 2787 2788 2789 2790 2791 2792 2793 2794 2795 2796 2797 2798 2799 2800 2801 2802 2803 2804 2805 2806 2807 2808 2809 2810 2811 2812 2813 2814 2815 2816 2817 2818 2819 2820 2821 2821.01 2822 2823 2824 2825 2826 2827 2828 2829 2830 2831 2832 2833 2834 2835 2836 2837 2838 2839 2840 2841 2842 2843 2844 2845 2846 2847 2848 2849 2850 2851 2852 2853 2854 2855 2856 2857 2858 2859 2860 2861 2862 2863 2864 2865 2866 2867 2868 2869 2870 2871 2872 2873 2874 2875 2876 2877 2878 2879 2880 2881 2882 2883 2884 2885 2886 2887 2888 2889 2890 2891 2892 2893 2894 2895 2896 2897 2898 2899 2900 2901 2902 2903 2904 2905 2906 2907 2908 2909 2910 2911 2912 2913 2914 2915 2916 2917 2918 2919 2920 2921 2922 2923 2924 2925 2926 2927 2928 2929 2930 2931 2932 2933 2934 2935 2936 2937 2938 2939 2940 2941 2942 2943 2944 2945 2946 2947 2948 2949 2950 2951 2952 2953 2954 2955 2956 2957 2958 2959 2960 2961 2962 2963 2964 2965 2966 2967 2968 2969 2970 2971 2972 2973 2974 2975 2976 2977 2978 2879 2980 2981 2982 2983 2984 2985 2986 2987 2988 2989 2990 2991 2992 2993 2994 2995 2996 2997 2998 2999 3000 3001 3002 3003 3004 3005 3006 3007 3008 3009 3010 3011 3012 3013 3014 3015 3016 3017 3018 3019 3020 3021 3022 3023 3024 3025 3026 3027 3028 3029 3030 3031 3032 3033 3034 3035 3036 3037 3038 3039 3040 3041 3042 3043 3044 3045 3046 3047 3048 3049 3050 3051 3053 3054 3055 3056 3057 3058 3059 3060 3061 3062 3063 3064 3065 3066 3067 3068 3069 3070 3071 3072 3073 3074 3075 3076 3077 3078 3079 3080 3081 3082 3083 3084 3085 3086 3087 3088 3089 3090 3091 3092 3093 3094 3095 3096 3097 3098 3099 3100 3101 3102 3103 3104 3105 3106 3107 3108 3109 3110 3111 3112 3113 3114 3115 3116 3117 3118 3119 3120 3121 3122 3123 3124 3125 3126 3127 3128 3129 3130 3131 3132 3133 3134 3135 3136 3137 3138 3139 3140 3141 3142 3143 3144 3145 3146 3147 3148 3149 3150 3151 3152 3153 3154 3155 3156 3157 3158 3159 3160 3161 3162 3163 3164 3165 3166 3167 3168 3169 3170 3171 3172 3173 3174 3175 3176 3177 3178 3179 3180 3181 3182 3183 3184 3185 3186 3187 3188 3189 3190 3191 3192 3193 3194 3195 3196 3197 3198 3199 3200 3201 3202 3203 3204 3205 3206 3207 3208 3209 3210 3211 3212 3213 3214 3215 3216 3217 3218 3219 3220 3221 3222 3223 3224 3225 3226 3227 3228 3229 3230 3231 3232 3233 3234 3235 3236 3237 3238 3239 3240 3241 3242 3243 3244 3245 3246 3247 3248 3249 3250 3251 3252 3253 3254 3255 3256 3257 3258 3259 3260 3261 3262 3263 3264 3265 3266 3267 3268 3269 3270 3271 3272 3273 3274 3275 3276 3277 3278 3279 3280 3281 3282 3283 3284 3285 3286 3287 3288 3289 3290 3291 3292 3293 3294 3295 3296 3297 3298 3299 3300 3301 3302 3303 3304 3305 3306 3307 3308 3309 3310 3311 3312 3313 3314 3315 3316 3317 3318 3319 3320 3321 3322 3323 3324 3325 3326 3327 3328 3329 3330 3331 3332 3333 3334 3335 3336 3337 3338 3339 3340 3341 3342 3343 3344 3345 3346 3347 3348 3349 3350 3351 3352 3353 3354 3355 3356 3357 3358 3359 3360 3361 3362 3363 3364 3365 3366 3367 3368 3369 3370 3371 3372 3373 3374 3375 3376 3377 3378 3379 3380 3381 3382 3383 3384 3385 3386 3387 3388 3939 3940 3941 3942 3943 3944 3945 3946 3947 3948 3949 3950 3951 3952 3953 3954 3954 3956 3957 3958 3959 3960 3961 3962 3963 3964 3965 3389 3390 3391 3392 3393 3394 3395 3396 3397 3398 3399 3400 3401 3401 3403 3404 3405 3406 3407 3408 3409 3410 3411 3412 3413 3414 3415 3416 3417 3418 3419 3420 3421 3422 3423 3424 3425 3426 3427 3428 3429 3430 3431 3432 3433 3434 3435 3436 3437 3438 3439 3440 3441 3442 3443 3444 3445 3446 3447 3448 3449 3450 3451 3452 3453 3454 3455 3456 3457 3458 3459 3460 3461 3462 3463 3464 3465 3466 3467 3468 3469 3470 3471 3472 3473 3474 3475 3476 3477 3478 3479 3480 3481 3482 3483 3484 3485 3486 3487 3488 3489 3490 3491 3492 3493 3494 3495 3496 3497 3498 3499 3500 3501 3502 3503 3504 3505 3506 3507 3508 3509 3510 3511 3512 3513 3514 3515 3516 3517 3518 3519 3520 3521 3522 3523 3524 3525 3526 3527 3528 3529 3530 3531 3532 3533 3533.01 3533.02 3534 3535 3536 3537 3538 3539 3540 3541 3542 3543 3544 3545 3546 3547 3548 3549 3550 3551 3552 3553 3554 3555 3556 3557 3558 3559 3560 3561 3562 3563 3564 3565 3566 3567 3568 3569 3570 3571 3572 3573 3574 3575 3576 3577 3578 3579 3580 3581 3582 3583 3584 3585 3586 3587 3588 3589 3590 3591 3592 3593 3594 3595 3596 3597 3598 3699 3600 3601 3602 3903 3604 3605 3606 3607 3608 3609 3610 3611 3612 3613 3614 3615 3616 3617 3618 3619 3620 3621 3622 3623 3624 3625 3626 3627 3628 3629 3630 3631 3632 3633 3634 3635 3636 3637 3638 3639 3640 3641 3642 3643 3644 3645 3646 3647 3648 3649 3650 3651 3652 3653 3654 3655 3656 3657 3658 3659 3660 3661 3662 3663 3664 3665 3666 3667 3668 3669 3670 3671 3672 3673 3674 3675 3676 3677 3678 3679 3680 3681 3682 3683 3684 3685 3686 3687 3688 3689 3690 3691 3692 3693 3694 3695 3696 3697 3698 3699 3700 3701 3702 3703 3704 3705 3706 3707 3708 3709 3710 3711 3712 3713 3714 3715 3716 3717 3718 3719 3720 3721 -1 3722 3723 3724 3725 3726 3727 3728 3729 3730 3731 3732 3733 3734 3735 3736 3737 3738 3739 3740 3741 3742 3743 3744 3745 3746 3747 3748 3749 3750 3751 3752 3753 3754 3755 3755.01 3755.02 3755.03 3755.04 3756 3757 3758 3759 3760 3761 3762 3763 3764 3765 3766 3767 3768 3769 3770 3771 3772 3773 3774 3775 3776 3777 3778 3779 3780 3781 3782 3783 3784 3785 3786 3787 3788 3789 3790 3791 3792 3793 3794 3795 3796 3797 3798 3799 3800 3801 3802 3803 3804 3805 3806 3807 3808 3809 3810 3811 3812 3813 3814 3815 3816 3817 3818 3819 3820 3821 3822 3823 3824 3825 3826 3827 3828 3829 3830 3831 3832 3833 3834 3835 3836 3837 3838 3839 3840 3841 3842 3843 3844 3845 3846 3847 3848 3849 3850 3851 3852 3853 3854 3855 3856 3857 3858 3859 3860 3861 3862 3893 3864 3865 3866 3867 3868 3869 3870 3871 3872 3873 3874 3875 3876 3877 3878 3879 3880 3881 3882 3883 3884 3885 3886 3887 3888 3889 3890 3891 3892 3893 3894 3895 3896 3897 3898 3899 3900 3901 3902 3903 3904 3905 3906 3907 3908 3909 3910 3911 3912 3913 3914 3915 3916 3917 3918 3919 3919.01 3920 3921 3922 3923 3924 3925 3926 3927 3928 3929 3930 3931 3932 3933 3934 3935 3936 3937 3938 3966 3967 3968 3969 3970 3971 3972 3973 3974 3975 3976 3977 3978 3979 3980 3981 3982 3983 3984 3985 3986 3987 3988 3989 3990 3991 3992 3993 3994 3995 3996 3997 3998 3999 4000 4001 4002 4003 4004 4005 4006 4007 4008 4009 4010 4011 4012 4013 4014 4015 4016 4017 4018 4019 4020 4021 4022 4023 4024 4025 4026 4027 428 4029 4030 4031 4032 4033 4034 4035 4036 4037 4038 4039 4040 4041 4042 4043 4044 4045 4046 4047 4048 4049 4050 4051 4052 4053 4054 4055 4056 4057 4058 4059 4060 4061 4062 4063 4064 4065 4066 4067 4068 4069 4070 4071 4072 4073 4074 4075 4076 4077 4078 4079 4080 4081 4082 4083 4084 4085 4086 4087 4088 4089 4090 4091 4092 4093 4094 4095 4096 4097 4098 4099 4100 4101 4102 4103 4104 4105 4106 4107 4108 4109 4110 4111 4112 4113 4114 4115 4116 4117 4118 4119 4120 4121 4122 4123 4124 4125 4126 4127 4128 4129 4130 4131 4132 4133 4134 4135 4136 4137 4138 4139 4140 4141 4142 4143 4144 4145 4146 4147 4148 4149 4150 4151 4152 4153 4154 4155 4156 4157 4158 4159 4160 4161 4162 4163 4164 4165 4166 4167 4168 4169 4170 4171 4172 4173 4174 4175 4176 4177 4178 4179 4180 4181 4182 4183 4184 4185 4186 4187 4188 4189 4190 4191 4192 4193 4194 4195 4196 4197 4198 4199 4200 4201 4202 4203 4204 4205 4206 4207 4208 4209 4210 4211 4212 4213 4214 4215 4216 4217 4218 4219 4220 4221 4222 4223 4224 4225 4226 4227 4228 4229 4230 4231 4232 4233 4234 4235 4236 4237 4238 4239 4240 4241 4242 4243 4244 4245 4246 4247 4248 4249 4250 4251 4252 4253 4254 4255 4256 4257 4258 4259 4260 4261 4262 4263 4264 4265 4266 4267 4268 4269 4270 4271 4272 4273 4274 4275 4276 4277 4278 4279 4280 4281 4282 4283 4284 4285 4286 4287 4288 4289 4290 4291 4292 4293 4294 4295 4296 4297 4298 4299 4300 4301 4302 4303 4304 4305 4306 4307 4308 4309 4310 4311 4312 4313 4314 4315 4316 4317 4318 4319 4320 4321 4322 4323 4324 4325 4326 4327 4328 4329 4330 4331 4332 4333 4334 4335 4336 4337 4338 4339 4340 4341 4342 4343 4344 4345 4346 4347 4348 4349 4350 4351 4352 4353 4354 4355 4356 4357 4358 4359 4259.01 4360 4361 4362 4363 4364 4365 4366 4367 4368 4369 4370 4371 4372 4373 4374 4375 4376 4377 4378 4379 4380 4381 4382 4383 4384 4385 4386 4387 4388 4389 4390 4391 4392 4393 4394 4395 4396 4397 4398 4399 4400 4401 4402 4403 4404 4405 4406 4407 4408 4409 4410 4411 4412 4413 4414 4415 4416 4417 4418 4419 4420 4421 4422 4423 4424 4425 4426 4427 4428 4429 4430 4431 4432 4433 4434 4435 4436 4437 4438 4439 4440 4441 4442 4443 4444 4445 4446 4447 4448 4449 4450 4451 4452 4453 4454 4455 4456 4457 4458 4459 4460 4461 4462 4463 4464 4465 4466 4467 4468 4469 4470 4471 4472 4473 4474 4475 4476 4477 4478 4479 4480 4481 4482 4483 4484 4485 4486 4487 4488 4489 4490 4491 4492 4493 4494 4495 4496 4497 4498 4499 4500 4501 4502 4503 4504 4505 4506 4507 4508 4509 4510 4511 4512 4513 4514 4515 4516 4517 4518 4519 4520 4521 4521.01 4522 4523 4524 4525 4526 4527 4528 4529 4530 4531 4532 4532.01 4533 4534 4535 4536 4537 4538 4539 4540 4541 4542 4543 4544 4545 4546 4547 4548 4549 4550 4551 4552 4553 4554 4555 4556 4557 4558 4559 4560 4561 4562 4563 4564 4565 4566 4567 4568 4569 4570 4571 4572 4573 4574 4575 4576 4577 4578 4579 4580 4581 4582 4583 4584 4585 4586 4587 4587.01 4588 4590 4591 4592 4593 4594 4595 4596 4597 4598 4599 4600 4601 4602 4603 4604 4605 4606 4607 4608 4609 4610 4611 4612 4613 4614 4615 4616 4617 4618 4619 4620 4621 4622 4623 4624 4625 4626 4627 4628 4629 4630 4631 4632 4633 4634 4635 4636 4637 4638 4639 4640 4641 4642 4643 4644 4645 4646 4647 4648 4649 4650 4651 4652 4653 4654 4655 4656 4657 4658 4659 4660 4661 4662 4663 4664 4665 4666 4667 4668 4669 4670 4671 4672 4673 4674 4675 4676 4677 4678 4679 4680 4681 4682 4683 4684 4685 4686 4687 4688 4689 4690 4691 4692 4693 4694 4695 4696 4697 4698 4699 4700 4701 4702 4703 4704 4705 4706 4707 4708 4709 4710 4711 4712 4713 4714 4715 4716 4717 4718 4719 4720 4721 4722 4723 4724 4725 4726 4727 4728 4729 4730 4731 4732 4733 4734 4735 4736 4737 4738 4739 4740 4741 4742 4743 4744 4745 4746 4747 4748 4749 4750 4751 4752 4753 4754 4755 4756 4757 4758 4759 4760 4761 4762 4763 4764 4765 4766 4767 4768 4769 4770 4771 4772 4773 4774 4775 4776 4777 4778 4779 4780 4781 4782 4783 4784 4785 4786 4787 4788 4789 4790 4791 4792 4793 4794 4795 4796 4797 4798 4799 4800 4801 4802 4803 4804 4805 4806 4807 4808 4809 4810 4811 4811.01 4812 4813 4814 4815 4816 4817 4818 4819 4820 4821 4822 4823 4824 4825 4826 4827 4828 4829 4830 4831 4832 4833 4834 4835 4836 4837 4838 4839 4840 4841 4842 4843 4844 4845 4846 4847 4848 4849 4850 4851 4852 4853 4854 4855 4856 4857 4858 4859 4860 4861 4862 4863 4864 4865 4866 4867 4868 4869 4870 4871 4872 4873 4874 4875 4876 4877 4878 4879 4880 4881 4882 4883 4884 4885 4886 4887 4888 4889 4890 4891 4892 4893 4894 4895 4896 4897 4898 4899 4900 4901 4902 4903 4904 4905 4906 4907 4908 4909 4910 4911 4912 4913 4914 4915 4916 4917 4918 4919 4920 4921 4922 4923 4924 4925 4926 4927 4928 4929 4930 4931 4932 4933 4934 4935 4936 4937 4938 4939 4940 4941 4942 4943 4944 4945 4946 4947 4948 4949 4950 4951 4952 4953 4954 4955 4956 4957 4958 4959 4960 4961 4962 4963 4964 4965 4966 4967 4968 4969 4970 4971 4972 4973 4974 4975 4976 4977 4978 4979 4980 4981 4982 4983 4984 4985 4986 4987 4988 4989 4990 4991 4992 4993 4994 4995 4996 4997 4998 4999 5000 5001 5002 5003 5004 5005 5006 5007 5008 5009 5010 5011 5012 5013 5014 5015 5016 5017 5018 5019 5020 5021 5022 5023 5024 5025 5026 5027 5028 5029 5030 5031 5032 5033 5034 5035 5036 5037 5038 5039 5040 5041 5042 5043 5044 5045 5046 5047 5048 5049 5050 5051 5052 5053 5054 5055 5056 5057 5058 5059 5060 5061 5062 5063 5064 5065 5066 5067 5068 5069 5070 5071 5072 5073 5074 5075 5076 5077 5078 5079 5080 5081 5082 5083 5084 5085 5086 5087 5088 5089 5090 5091 5092 5093 5094 5095 5096 5097 5098 5099 5100 5101 5102 5103 5104 5105 5106 5107 5108 5109 5110 5111 5112 5113 5114 5115 5116 5117 5118 5119 5120 5121 5122 5123 5124 5125 5126 5127 5128 5129 5130 5131 5132 5133 5134 5135 5136 5137 5138 5139 5140 5141 5042 5143 5144 5145 5146 5147 5148 5149 5150 5151 5152 5153 5154 5155 5156 5157 5158 5160 5160 5161 5162 5163 5164 5165 5166 5167 5168 5169 5170 5171 5172 5173 5174 5175 5176 5177 5178 5179 5180 5181 5182 5183 5184 5185 5186 5187 5188 5189 5190 5191 5192 5193 5194 5195 5196 5197 5198 5199 5200 5201 5202 5203 5204 5205 5206 5207 5208 5209 5210 5211 5212 5213 5214 5215 5216 5217 5218 5219 5220 5221 5222 5223 5224 5225 5226 5227 5228 5229 5230 5231 5232 5233 5234 5235 5236 5237 5238 5239 5240 5241 5242 5243 5244 5245 5246 5247 5248 5249 5250 5251 5252 5253 5254 5255 5256 5257 5258 5259 5260 5261 5262 5263 5264 5265 5266 5267 5268 5269 5270 5271 5272 5273 5274 5275 5276 5277 5278 5279 5280 5281 5282 5283 5284 5285 5286 5287 5288 5289 5290 5291 5292 5293 5294 5295 5296 5297 5298 5299 5300 5301 5302 5303 5304 5305 5306 5307 5308 5309 5310 5311 5312 5313 5314 5315 5316 5317 5318 5319 5320 5321 5322 5323 5324 5325 5326 5327 5328 5329 5330 5331 5332 5333 5334 5335 5336 5337 5338 5339 5340 5341 5342 5343 5344 5345 5346 5347 5348 5349 5350 5351 5352 5353 5354 5355 5356 5357 5358 5359 5360 5361 5362 5363 5364 5365 5366 5367 5368 5369 5370 5371 5372 5373 5374 5375 5376 5377 5378 5379 5380 5381 5382 5383 5384 5385 5386 5387 5388 5389 5390 5391 5392 5393 5394 5395 5396 5397 5398 5399 5400 5401 5402 5403 5404 5405 5406 5407 5408 5409 5410 5411 5412 5413 5414 5415 5416 5417 5418 5419 5420 5421 5422 5423 5424 5425 5426 5427 5428 5429 5430 5431 5432 5433 5434 5435 5436 5437 5438 5439 5440 5441 5442 5443 5444 5445 5446 5447 5448 5449 5450 5451 5452 5453 5454 5455 5456 5457 5458 5459 5460 5461 5462 5463 5464 5465 5466 5467 5468 5469 5470 5471 5472 5473 5474 5475 5476 5477 5478 5479 5480 5481 5482 5483 5484 5485 5486 5487 5488 5489 5490 5491 5492 5493 5494 5495 5496 5497 5498 5499 5500 5501 5502 5503 5504 5505 5506 5507 5508 5509 5510 5511 5512 5513 5514 5515 5516 5517 5518 5519 5520 5521 5522 5523 5524 5525 5526 5527 5528 5529 5530 5531 5532 5533 5534 5535 5536 5537 5538 5539 5540 5541 5542 5543 5544 5545 5546 5547 5548 5549 5550 5551 5552 5553 5554 5555 5556 5557 5558 5559 5560 5561 5562 5563 5564 5564.01 5565 5566 5567 5568 5569 5570 5571 5572 5573 5574 5575 5576 5577 5578 5579 5580 5581 5582 5583 5584 5585 5586 5587 5588 5589 5590 5591 5592 5593 5594 5595 5596 5597 5598 5599 5600 5601 5602 5603 5604 5605 5606 5607 5608 5609 5610 5611 5612 5613 5614 5615 5616 5617 5618 5619 5620 5621 5622 5623 5624 5622 5626 5627 5628 5629 5630 5631 5632 5633 5634 5635 5636 5637 5638 5639 5640 5641 5642 5643 5644 5645 5646 5647 5648 5649 5650 5651 5652 5653 5654 5655 5656 5657 5658 5659 5660 5661 5662 5663 5664 5665 5666 5667 5668 5669 5670 5671 5672 5673 5674 5675 5676 5677 5678 5679 5680 5681 5682 5683 5684 5685 5686 5687 5688 5689 5690 5691 5692 5693 5694 5695 5696 5697 5698 5699 5700 5701 5702 5703 5704 5705 5706 5707 5708 5709 5710 5711 5712 5713 5714 5715 5716 5717 5718 5719 5720 5721 5722 5723 5724 5725 5726 5727 5728 5729 5730 5731 5732 5733 5734 5735 5736 5737 5738 5739 5740 5741 5742 5743 5744 5745 5746 5747 5748 5749 5750 5751 5752 5753 5754 5755 5756 5757 5758 ١. ترقيم موقع محدّث ٢. ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة) ٣. ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة) ٤. ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة) ٦. ترقيم شركة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية) ٧. ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية) ٨. ترقيم أبي غدّة (دار السلام) قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی سنن النسائي: كِتَابُ الْغُسْلِ وَالتَّيَمُّمِ (بَابُ الْوُضُوءُ مِنْ مَسِّ الذَّكَرِ) حکم : صحیح ترجمة الباب: 444. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي بَكْرٍ قَالَ عَلَى أَثَرِهِ قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَلَمْ أُتْقِنْهُ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ بُسْرَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ مَسَّ فَرْجَهُ فَلْيَتَوَضَّأْ سنن نسائی: کتاب: غسل اور تیمم سے متعلق احکام و مسائل (باب: عضو مخصوص کو ہاتھ لگانےسے وضوکرنا) Sunan-nasai: The Book of Ghusl and Tayammum (Chapter: Wudu' After Touching One's Penis) مترجم: ترجمۃ الباب: 444. حضرت بسرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اپنی شرم گاہ کو ہاتھ لگائے تو چاہیے کہ وہ وضو کرے۔“ تشریح: الحکم التفصیلی: المواضيع 1. الوضوء من مس الفرج (العبادات) موضوعات 1. شرمگاہ کو چھونا (عبادات) Topics 1. Performing ablution after touching secret parts (Prayers/Ibadaat) Sharing Link: https://mohaddis.com/View/Sunan-nasai/T2/444 تراجم الحديث المذكور المختلفة موجودہ حدیث کے دیگر تراجم × ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)٢. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)5. Nasiruddin al-Khattab from Canada (Darussalam) حدیث ترجمہ: حضرت بسرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اپنی شرم گاہ کو ہاتھ لگائے تو چاہیے کہ وہ وضو کرے۔“حدیث حاشیہ: حدیث ترجمہ: بسرۃ ؓ کہتی ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو اپنا ذکر (عضو تناسل) چھوئے، تو چاہیئے کہ وہ وضو کرے۔“ حدیث حاشیہ: حدیث ترجمہ: It was narrated that Busrah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Whoever touches his private part, let him perform Wudu’.” (Sahih)حدیث حاشیہ: حدیث ترجمہ: حدیث حاشیہ: حدیث ترجمہ: حدیث حاشیہ: حدیث ترجمہ: حدیث حاشیہ: حدیث ترجمہ: حدیث حاشیہ: حدیث ترجمہ: حدیث حاشیہ: حدیث ترجمہ: حدیث حاشیہ: حدیث ترجمہ: حدیث حاشیہ: حدیث ترجمہ: حدیث حاشیہ: رقم الحديث المذكور في التراقيم المختلفة مختلف تراقیم کے مطابق موجودہ حدیث کا نمبر × ترقیم کوڈاسم الترقيمنام ترقیمرقم الحديث (حدیث نمبر) ١.ترقيم موقع محدّث ویب سائٹ محدّث ترقیم446٢. ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة)ترقیم ابو غدہ (مکتبہ شاملہ)444٣. ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)440٤. ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة)ترقیم ابو غدہ (کتب تسعہ پروگرام)444٦. ترقيم شركة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)444٧. ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)443٨. ترقيم أبي غدّة (دار السلام)ترقیم ابو غدہ (دار السلام)445 الحكم على الحديث × اسم العالمالحكم ١. فضيلة الشيخ الإمام محمد ناصر الدين الألبانيصحیح٢. فضيلة الشيخ العلّامة شُعيب الأرناؤوطإسناده صحيح٣. مجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)صحيح٤. فضيلة الشيخ حافظ زبير علي زئيصحيح تمہید باب × تمہید کتاب × امام نسائی نے طہارت سے متعلق احکام و مسائل بیان کرتے ہوئے آخر میں غسل اور تیمّم کے مسائل بیان کیے ہیں ۔ طہارت میں غسل بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اگر کوئی انسان (مرد وعورت) جنبی ہو جائے یا کوئی عورت حیض یا نفاس سے فارغ ہو جائے تو شریعت کی رو سے وہ اس وقت تک نماز وغیرہ ادا نہیں کر سکتے جب تک کہ وہ مسنون طریقے سے غسل نہ کر لیں۔ ذیل میں ہم نے غسل ہی سے متعلق احکام و مسائل قدرے تفصیل سے بیان کیے ہیں تا کہ قارئین غسل کے جملہ مسائل ایک ہی جگہ ملاحظ فرما سکیں۔٭غسل کی لغوی تعریف غسل باب غسل يغسل بروزن ضرب يضرب سے مصدر ہے‘لیکن یہ یادر ہے کہ غین پر زبر پڑھنے کی صورت میں مصدر ہو گا جس کے معنی’’ دھونا ہیں‘‘ اور غین پر پیش پڑھنے کی صورت میں علم ہو گا جس کے معنی’’ غسل کرنا‘‘ ہیں۔٭غسل کی اصطلاحی تعریف مخصوص شرائط اور ارکان کے ساتھ پاک پانی سے پورے جسم کودھونا ۔ دیکھیے : (الموسوعة الفقهية:31/ 194 )٭غسل کن صورتوں میں واجب ہوتا ہے: جنابت یعنی سوتے یا جاگتے ہوئے مادہ ٔ منویہ خارج ہونے کی وجہ سے جیسا کہ حضرت علی سے مروی ہے کہ میں نے نبیﷺ سے مذی کے متعلقدریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ”مذی سے وضو ہے اور منی سے غسل ہے۔ دیکھیے : (جامع الترمذي الطهارة حديث: 114و سنن ابن ماجه الطهارة حديث:504) نیز حضرت ام سلمہ ؓ سے مروی ہے کہ ام سلیم ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالی حق سے حیا نہیں فرماتا میں معلوم کرنا چاہتی ہوں کہ جب عورت کو احتلام ہو جائے تو کیا اس پر بھی غسل واجب ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں! جب وہ پانی(مادہ منویہ )دیکھے ۔ تفصیل کے لیے دیکھیے : (صحيح البخارية العلم حديث: 130و صحیح مسلم الحيض حديث: 313) نیز حضرت خولہ بنت حکیم ؓ سے مروی ہے کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے مسئلہ پوچھا کہ اگر عورت خواب میں وہی دیکھے جو کچھ مرد دیکھتا ہے؟ تو آپ نے فرمایا: اس پرغسل فرض نہیں جب تک اسے انزال نہ ہو۔ جس طرح مرد پرغسل واجب نہیں جب تک اسے انزال نہ ہو دیکھیے : (مسند أحمد: 2/409) بنابریں معلوم ہوا کہ جنابت کی وجہ سے غسل واجب ہو جاتا ہے تا ہم اگر کوئی خواب میں احتلام دیکھے لیکن نمی یا پانی محسوس نہ کرے تو اس پرغسل واجب نہیں۔ اور جونمی اور پانی محسوس کرے چاہے اسے احتلام کا ہونا یا د نہ رہے اس پر غسل واجب ہے جیسا کہ حضرت خولہ بنت حکیم کی روایت سے واضح ہے۔٭مباشرت کی وجہ سے بھی غسل واجب ہے خواہ انزال نہ ہو۔ حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا:’’جب آدمی عورت کی چار شاخوں کے درمیان بیٹھے اور اس سے مشغول ہو تو اس پر غسل واجب ہو گیا۔‘‘(صحيح البخاري، الغسل حديث: 291، وصحيح مسلم الحيض حدیث: 348) میں مسلم میں حضرت ابو ہریرہ کی حدیث میں یہ صراحت بھی ہے کہ خواہ انزال نہ بھی ہوصرف دخول ہی سے غسل واجب ہو جاتا ہے۔ دیکھیے :(صحیح مسلم الحيض حديث:348) اسی مفہوم کی ایک حدیث حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ’’جب ختنہ (مردکے آلہ تناسل کا حشفہ) ختنے (عورت کی شرم گاہ) میں داخل ہو جائے تو غسل واجب ہو گیا ‘‘(جامع الترمذي، الطهارة حديث:109) ایک روایت میں[ مس الختان الختان ] کے الفاظ ہیں ‘ یعنی جب ختنہ ختنے سے چھو جائے تو غسل واجب ہو جاتا ہے۔ لیکن یادر ہے کہ ختنہ ملنے سے مراد دخول ہےاور یہ الفاظ جماع سے کنایہ ہیں۔ بنابر یں جملہ احادیث کو جمع کرنے سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ مباشرت کرنے سے غسل واجب ہو جاتا ہے چاہے انزال نہ بھی ہوا ہو۔ والله اعلم۔حیض اور نفاس سے فارغ ہونے پربھی غسل واجب ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے: (وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ)البقرة 2/222) ’’ (اے نبی!) لوگ آپ سے حیضکے بارے میں سوال کرتے ہیں کہ دیجیے:وہ تو گندگی ہے۔ تم حیض ( کی حالت )میں عورتوں سے الگ رہو اور ان سے ہم بستری نہ کرو یہاں تک کہ وہ پاک ہو جائیں۔ پھر جب وہ پاک ہو جائیں تو انکے پاس جاؤ جہاں سے اللہ نے تمھیں حکم دیا ہے۔ ‘‘حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ فاطمہ بنت ابوحبیش ؓ نبی اکرم ﷺکے پاس آئیں اور کہنے لگیں: اے اللہ کے رسول! مجھے استحاضے کا خون آتا ہے اور میں پاک نہیں رہتی تو کیا میں نماز چھوڑ دیا کروں؟ آپ نے فرمایا: نہیں، یہ تو ایک رگ (کا خون) ہے حیض نہیں۔ جب حیض کے دن آئیں تو نماز چھوڑ دیا کرو اور جب ایام حیض ختم ہو جائیں تو خون کو دھو کر نماز پڑھا کرو۔“ (صحيح البخاري، الحيض، حدیث:306)علامہ شیرازی خون نفاس کی بابت لکھتے ہیں کہ نفاس کا خون آنے سے غسل لازم ہو جاتا ہے کیونکہ یہ دراصل حیض ہی ہوتا ہے جو جمع شدہ ہوتا ہے اسی وجہ سے اس میں روزہ بھی نہیں رکھا جا سکتا اور مباشرت بھی حرام ہے اور فرض نماز یں بھی اس میں ساقط ہیں۔ الغرض نفاس سے غسل اسی طرح واجب ہے جس طرح حیض سے۔ مزید دیکھیے : (المهذب: 2/167)امام نووی نے اس کی بابت لکھتے ہیں کہ علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ حیض اور نفاس سے غسلواجب ہے۔ دیکھیے : (المجموع: 2/168)حیض ‘ نفاس اور استحاضے سے متعلق تفصیلی احکام و مسائلكتاب الحيض والاستحاضة کے ابتدائیہ میں گزر چکے ہیں۔غسل جنابت کا طریقہ غسل جنابت کرتے ہوئے ارکان غسل اور سنن غسل کا لحاظ رکھنا چاہیے۔ ارکان غسل:1۔نیت: حضرت عمر بن خطاب سے مروی ہے کہ میں نے رسول الله ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا:’’ اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہےاور ہرشخص کے لیے وہی ہے جو اس نے نیت کی۔ ‘‘(صحیح البخاري بدء الوحي، حديث:1)2۔ پورے بدن پر پانی بہانا۔ غسل کی سنتیں: 1۔ تین بار ہاتھ دھونا۔ 2۔ شرم گاہ دھونا۔3۔ نماز کی طرح وضو کرنا سوائے پاؤں دھونے کے۔ لیکن اگر پانی غسل کرنے کی جگہ پر نہ ٹھہرتا ہو تو پاؤں ساتھ بھی دھوئے جا سکتے ہیں ۔ 4۔سر پر تین بار پانی ڈالنا اور بالوں کا خلال کرنا تا کہ پانی بالوں کی جڑوں تک پہنچ جائے ۔5۔ پورے جسم پر پانی بہاتے وقت پہلے دائیں جانب پانی ڈالنا اس کے بعد بائیں جانب ڈالنا۔ اس کی دلیل اورغسل جنابت کا طریقہ حضرت عائشہ ؓ سے مروی حدیث میں ہے وہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺغسل جنابت کرتے تو پہلے اپنے ہاتھ دھوتے تھے پھر اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں پر پانی ڈالتے اور شرم گاہ دھوتے اور پھر نماز والا وضوکرتے۔ پھر پانی لے کر بالوں کی جڑوں میں انگلیاں پھیرتے حتی کہ جب آپ سمجھتے کہ پانی بالوں کی جڑوں تک بچ گیا ہے تو پھر سر پر تین لپ پانی ڈالتے اس کے بعد اپنے پورے جسم پر پانی بہاتے اور بعدازاں پاؤں دھو لیتے تھے۔ (صحیح البخاري، الغسل، حدیث: 248) اسی طرح حضرت میمونہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے غسل کا ارادہ فرمایا تو سب سے پہلے دونوں ہاتھ دھوئے پھر شرم گاہ کو دھویا پھر بایاں ہاتھ جس سے شرم گاہ کو دھویا تھا زمین پر رگڑا پھر اس کو دھویا پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا پھر چہرہ دھویا پھر کہنیوں تک ہاتھ دھوئے پھر سر پر (تین لپ) پانی ڈالا اور بالوں کی جڑوں تک پہنچایا اس کے بعد تمام بدن پر پانی بہایا۔ اور اس کے بعد جہاں آپ نے غسل کیا تھا اس جگہ سے ہٹ کر پاؤں دھوئے۔ (صحیح البخاري، الغسل، حدیث: 257،259) ٭ مرد اور عورت کے غسل میں فرق : مرد اور عورت کے غسل کا طریقہ ایک ہی ہے کہ پہلے وضو کریں اور پھر پورے جسم پر پانی بہا دیں جیسا کو تفصیل اوپر گزر چکی ہے تاہم غسل جنابت میں عورت کو اجازت ہے کہ اگر اس کے بال گندھے ہوئے ہوں یا مینڈھیاں بنائی ہوئی ہوں تو انھیں کھولے بغیر ہی تین چلو سر پر ڈال لئے البتہ حیض اور نفاس سے پاک ہو کر غسل کرنے کی صورت میں عورت کے لیے بال کھولنا ضروری ہے جیسا کہ حضرت عائشہ جنت سے ثابت ہے کہ نبی ﷺ نے انھیں بال کھولنے کا حکم دیا ہے۔ دیکھیے :(سنن ابن ماجه الطهارة حديث: 641) نیز اس بات پراجماع بھی ہے کہ غسل میں بدن کے تمام اعضاء و اجزاء کو دھونا واجب ہے اور یکم مرد و عورت ہر دو کے لیے ہے اور اس میں بالوں کادھونا بھی آتا ہے۔ اس حدیث اور اس مفہوم کی دیگر احادیث سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ عورت غسل حیض میں مینڈھیاں وغیرہ کھولے گی۔ رہی صحیح مسلم کی وہ حدیث جس میں غسل حیض میں بھی بال نہ کھولنے کی رخصت ہے تو محققین اس کی بابت لکھتے ہیں کہ غسل حیض میں مینڈھیاں اور بال نہ کھولنے والے الفاظ شاذ ہیں جیسا کہ صاحب عون المعبود اور شیخ البانی نے اس کی صراحت کی ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے : (عون المعبود، وسلسلة الأحاديث الصحيحة للألباني، حدیث:188) نیز سعودی مفتیان عورت کے غسل حیض میں بال کھولنے کی بابت لکھتے ہیں کہ افضل یہ ہے کہ احتیاط کے طور پر عورت غسل حیض میں بالوں کو کھول لے۔ اس سے اختلاف بھی ختم ہو جائے گا اور تمام دلائل میں تطبیق بھی ہو جائے گی ۔ دیکھیے : (فتاوی اسلامیہ (اردو) جلد اول ص :287 ، طبع دار السلام) ‘بنابریں راجح اور درست بات یہی ہے کہ عورت غسل حیض میں ضرور بال کھولے تا ہم غسل جنابت میں اسے رخصت ہے۔ والله أعلم.غسل جنابت میں سرکا مسح نہیں ہے بلکہ تین چلو پانی ڈال کر اچھی طرح خلال کرنا ہے نیز میاں بیوی اکٹھے اور ایک ہی برتن سے پانی لے کر غسل کر سکتے ہیں جیسا کہ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں اور رسول اللہﷺ ایک ہی برتن سے نہاتے اور دونوں اس سے چلو بھر بھر کر لیتے تھے۔ دیکھیے : (صحيح البخاري الغسل حديث: 273) مزید تفصیل کے لیے سنن نسائی کی کتاب المیاہ کا ابتدائیہ دیکھیے جس میں سال کے لیے پانی وغیرہ سے متعلق احکام بانفصیل بیان کیے گئے ہیں۔٭غسل جنابت کے دوران میں کیے جانے والے وضو کا حکم : حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺغسل کے بعد وضو نہیں کرتے تھے۔ دیکھیے : (جامع الترمذي، الطهارة حديث : 107) یعنی رسول اللہ ﷺ غسل کے شروع میں جو وضو کرتے تھے اسی کو کافی سمجھتے تھے اور نماز وغیرہ کے لیے دوبارہ وضو نہیں کرتے تھے۔ لیکن یہ یاد رہے کہ دوران نسل میں شرم گاہ کو آگے پیچھے) ہاتھ نہ لگے ورنہ دوبارہ وضو کرنا ضروری ہوگا ۔ والله أعلماسلام قبول کرنے والے نومسلم کے لیے بھی غسل واجب ہے۔ حضرت قیس بن عاصم سے مروی ہے کہ میں نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں اسلام قبول کرنا چاہتا تھا۔ آپ نے مجھے حکم دیا کہ میں غسل کروں اور پانی میں بیری کے پتے ملے ہوئے ہوں ۔ (سنن أبي داود الطهارةحدیث: 355) تفصیل کے لیے دیکھیے :(عون المعبود‘ شرح حدیث مذکور)جمعہ کے لیے بھی غسل واجب ہے۔ حضرت ابوسعید خدری سے مروی ہے رسول اللہ ا نے فرمایا:’’جمعہ کے روز غسل کرنا ہر بالغ پر واجب ہے۔“ ((صحيح البخاري الجمعة حديث: 895) نیز حضرت میمونہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:” ہر بالغ پر جمعہ کے لیے جانا لازم ہے اور ہر وہ شخص جس پر جمعہ کے لیے جانا لازم ہے اس غسل (بھی لازم ہے۔“ ((سنن النسائي الجمعة حدیث: 1372) اہل علم کے ایک گروہ نے ان احادیث اور اس مفہوم کی دیگر احادیث سے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ جمعہ کےغسل واجب ہے۔ کسی بھی مسلمان بالغ مرد وعورت کو بغیر معقول عذر کے اس بارے میں غفلت نہیں کرنی چاہیے۔ اہل علم کا ایک دوسرا گروہ سید ناسمرہ سے مروی حدیث ‘جس میں رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جس نے وضو کیا اس نے سنت پرعمل کیا اور یہ بہت عمدہ سنت ہے اور جسنے غسل کیا تو یہ افضل ہے۔ (جامع الترمذي، الجمعة، حديث:497) اور حضرت ابن عباس کے قول جس میں انھوں نے جمعہ کے غسل کی ابتدا کی وجہ بیان فرمائی ہے کہ اس وقت لوگ اونی کپڑے پہنتے تھے اور موسم بھی گرم ہوتا تھا اس وجہ سے انھیں پسینہ وغیرہ آتا تھا اس لیے رسول اللهﷺ نے انھیں غسل کا حکم دیا تھا۔ اب چونکہ یہ سب علتیں ختم ہو چکی ہیں‘ یعنی لوگ لباس موسم کے مطابق پہنتے ہیں اور مسجد یں بھی کشادہ ہوگئی ہیں لہذا اب نسل کی چنداں ضرورت نہیں۔ (مسند أحمد: 1/268)سے استدلال کرتے ہوئے کہتا ہے کہ غسل جمعہ واجب نہیں ہے بلکہ مسنون مستحب اور مؤکد ہے۔ لیکن راجح اور حق بات یہ ہے کہ غسل جمعہ واجب ہے جیسا کہ مندرجہ بالا احادیث میں مذکور ہے نیز ایک دوسری حدیث میں مروی ہے حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو ہریرہ نے انھیں خبر دی کہ حضرت عمر بن خطاب جو ایک دفعہ خطبہ جمعہ ارشادفرمارہے تھے کہ ایک آدمی آیا تو حضرت عمرنے کہا: کیا تم لوگ نماز سے رکھتے ہو (اور تاخیر سے آتے ہو؟) اس آدمی نے جواب دیا: اس کے سوا کچھ نہیں ہوا کہ میں نے اذان سنی تو فورأ وضو کیا اور حاضر ہو گیا۔ ) تو حضرت عمر اٹھا نے کہا: صرف وضو؟ کیا تم لوگوں نے رسول اللہ کا کا یہ ارشاد نہیں سنا:” جب تم میں سے کوئی جمعہ کے لیے آئے تو وہ غسل کرے۔“ (صحيح البخاري، الجمعة حديث:882) اس حدیث میں مذکور دوران خطبہ میں تاخیرسے آنے والے حضرت عثمان تھے۔ اور حضرت عمر کا حضرت عثمان جیسی شخصیت کو بر سرمنبر اَجلہ صحابہ کی موجودگی میں اس طرح تنبیہ کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ لوگ بالعموم غسل جمع کو واجب سمجھتے تھے۔ اگر یہ مستحب ہوتا تو اس انداز میں ہرگز تنبیہ نہ کی جاتی۔بلاشبہ ابتداء غسل جمعہ کے حکم کی بنیادی وجہ وہی تھی جو حضرت ابن عباس نے بیان فرمائی ہے۔ لیکن جب مسلمان اس کے قائل و فاعل ہو گئے تو انھیں اس کا شرعی اعتبار سے پابند کر دیا گیا جیسا کہ دیگر احادیث سے ثابت ہے۔ اب اگر چہ وہ بنیادی سبب موجود نہیں مگر حکم وجوب باقی ہے جیسا کہ مسئلہ حج میں طواف قدوم میں رمل کرنے (آہستہ آہستہ دوڑنے) کا بنیادی سبب موجود نہیں مگر حکم وجوب باقی ہے اس لیے راجح یہی ہے کہ غسل جمعہ واجب ہے۔ اس کا اہتمام کرنا چاہیے اور اس میں غفلت بہت بڑی محرومی ہے۔ والله أعلم غسل جمعہ کے بعد ان احوال کا ذکر کیا جاتا ہے جن میں غسل کرنا مسنون یامستحب ہے۔٭ عیدین کے لیےغسل : نماز عید کے لیے جانے سے پہلے غسل کرنا مستحب ہے۔ امام ابن قدامہ بیان کرتے ہیں کہ عید کے لیے غسل کرنا مستحب ہے۔ (المغني لابن قدامة: 3/256) علاوہ ازیں امام مالک حضرت نافع سے بیان کرتے ہیں کہ بے شک حضرت عبداللہ بن عمر عید الفطرکے دن عید گاہ جانے سے قبل غسل کیا کرتے تھے۔ (الموطأ للإمام مالك العيدين باب العمل في غسل العيدين حديث:436) امام عبدالرزاق مذکورہ روایت بیان کرنے کے بعد لکھتے ہیں:[ و أنا أفعله] ’’اور میں بھی عید کے روز غسل کرتا ہوں‘‘ ۔ دیکھیے : (مصنف عبدالرزاق : 3/309) نیز حضرت عبداللہ بن عمر کی بابت معروف ہے کہ وہ متبع سنت تھے ‘بنابریں وہ جونماز عید سے قبل غسل کیا کرتے تھے ہوسکتا ہے کہ انھوں نے رسول اللہ ملا کو ایسے کرتے دیکھا ہو۔ اور بعد میں اس پرمل شروع کر دیا ہو۔ والله أعلم.رسول اللہ ﷺسے غسل عیدین کی بابت صریحاً مرفوع کوئی حدیث مروی نہیں ہے۔ البتہ سنن ابن ماجہ کی روایت سے اس کا استحباب معلوم ہوتا ہے جس میں رسول اللہ ﷺنے فرمایا:’’يقينا جمعہ کے دن کو اللہ تعالی نے مسلمانوں کے لیے عید بنایا ہے ‘چنانچہ جوشخص جمعہ کے لیے آئے اس کو چاہیے کہ غسلکرے اور اگر خوشبو میسر ہوتو استعمال کرے اور مسواک کرے۔“ ((سنن ابن ماجه إقامة الصلوات حديث :1098) مذکورہ حدیث میں جب جمعہ کے دن غسل خوشبو اور مسواک کرنے کا سبب یہ بیان کیا ہے کہ جمعہ اللہ تعالی نے اہل اسلام کے لیے عید بنایا ہے تو عید کے دن تو ان تینوں کاموں کا کرنا اور زیادہ ضروری اور پسندیدہ ہو گا - والله أعلم٭احرام باندھنے سے قبل غسل : احرام باندھنے سے پہلے غسل کرنا مسنون اور مستحب ہے۔ حضرت زید بن ثابت سے مروی ہے وہ بیان کرتے ہیں میں نے دیکھا کہ نبی ﷺنے احرام کے لیے اپنے کپڑے اتار دے اور غسل فرمایا۔ دیکھیے : (جامع الترمذي، الحج حديث : 830)٭ مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کا غسل : مکہ مکرمہ میں داخل ہوتے وقت غسل کرنا مسنون اور مستحب ہے۔ حضرت نافع بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابن عمر جب بھی مکہ مکرمہ آتے تھے تو وادئ ذی طویٰ میں رات گزارتے صبح ہو جاتی تو غسل کرتے ‘پھر دن چڑھے مکہ میں داخل ہوتے اور فرمایا کرتے تھے کہ نبی ﷺ نے اسی طرح کیا تھا۔ دیکھیے :(صحیح مسلم الحج، حدیث :1259)٭میت کوغسل دینے والے کاغسل : حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے رسول الله ﷺنے فرمایا: ’’جوشخص کسی میت کو نہلائے تو وہ غسل کرے۔“ ((سنن أبي داود، الجنائز، حدیث: 3162) نیز حضرت ابن عباس سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:’’ تم پر میت کوغسل دینے سے کوئی غسل واجب نہیں کیونکہ تمھاری میت طاہر ہوتی ہے نجس نہیں‘ لہذا تمھارے لیے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ دھو لو۔ ‘‘ (السنن الكبرى للبيهقي، حديث: 3/ 398) مذکورہ دونوں احادیث سے یہ مسئلہ ثابت ہوا کہ جو شخص میت کوغسل دے اس کے لیے نہانا مستحب ہے ضروری نہیں جیسا کہ حضرت ابن عمر بیان کرتے ہیں کہ ہم میت کوغسل دیتے تو ہم میں سے بعض لوگ غسل کرتے اور بعض نہ کرتے۔ (السنن الكبرى للبيهقي:1/306) حافظ ابن حجر نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ مزیدتفصیل کے لیے دیکھیے : (أحكام الجنائز و بدعها للألباني مسئله:31)٭مستحاضہ کاغسل: وہ عورت جسے استحا ضے کا عارضہ لاحق ہو اس کے لیے ہرنماز کے لیے غسل کرنا یاظہر اور عصر کے لیے ایک غسل کرنا اور مغرب اور عشاء کے لیے ایک غسل کرتا اور فجر کے لیے ایک غسلکرنا مستحب ہے جیسا کہ حضرت اسماء بنت عمیس ؓ بیان کرتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ! فاطمہ بنت ابوحبیش کو اتنے اتنے دنوں سے استحاضہ ہے اور اس نے نماز نہیں پڑھی تو آپ نے فرمایا: ’’سبحان اللہ! یہ شیطان کی طرف سے ہے۔ اسے چاہیے کہ ٹب میں بیٹھے اگر پانی پر زردی غالب ہو تو چاہیے کہ ظہر اور عصر کے لیے ایک غسل کرے اور مغرب اور عشاء کے لیے ایک غسل کرے اور فجر کے لیے ایک غسل کرے اور ان کے مابین وضو کرے‘ دیکھیے : (سنن أبي داود الطهارة حديث:296) بنابریں اس حدیث اور اس کے ہم معنی دیگر احادیث سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ ہر نماز کے لیے غسل یا دو نمازوں کے لیے غسل‘ استحباب کے معنی میں ہے لیکن بہتر ہے ضروری نہیں۔ نیز جمہور علما ءکا بھی یہی موقف ہے۔ والله أعلم.٭مشرک اور کافر کو دفن کرنے کے بعد غسل: کسی مشرک اور کافرکو دفن کرنے کے بعد غسل کرنا مستحب اور مسنون ہے جیسا کہ حضرت علی سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کوخبر دی کہ آپ کا بوڑھا گمراہ چچا گیا ہے۔ آپ نے فرمایا:’’ جاؤ اور اپنے والد کو زمین میں دبا آؤ‘ تو پھر کوئی کام نہ کرنا حتی کہ میرے پاس آ جانا ۔ چنانچہ میں گیا اور اسے زمین میں دبا آیا اور آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو گیا۔ آپ نے مجھے حکم دیا تو میں نے غسل کیا۔ اور آپ نے میرے لیے دعا فرمائی۔ (سنن أبي داود، الجنائز، حديث: 3214، وسنن النسائي الجنائز، حدیث:2008) بنابر یں معلوم ہوا کہ مشرک اور کافر وغیرہ کو دفن کرنے کے بعد غسل کرنا مسنون اور مستحب ہے۔ والله أعلم٭ ایک بیوی کے بعد دوسری بیوی سے مباشرت کرنے سے قبل غسل : حضرت ابورافع سے مروی ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ایک بار اپنی ازواج کے پاس آئے اور ہر ایک کے ہاں غسل کیا۔ ابورافع کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ (آخر میں )ایک ہی غسل نہیں کر لیتے ؟ آپ نے فرمایا: یہ زیادہ پاکیزہ عمدہ اور طہارت کا باعث ہے۔ ‘‘(سنن أبي داود الطهارة حديث219 و سنن ابن ماجه الطهارة حديث:590)غسل کرتے وقت جہاں مذکورہ باتوں کا خیال اور لحاظ رکھنا ضروری ہے وہاں یہ بھی ضروری ہے کہ غسل کرتے وقت پردے کا بھی اہتمام کیا جائے ۔ دلائل سے واضح ہے کہ عورت کا پورا جسم عورۃ ہے اورمرد کا ناف سے لے کر گھٹنے تک ۔ بنابریں غسل کرتے وقت پردے کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔آج کل ہمارے ہاں سیر و تفریح کے نام سے بعض تفریحی پارکوں میں عورتوں اور بچیوں کے نہانے کے لیے تالاب اور حوض وغیرہ بنائے گئے ہیں جو کہ سراسر بے حیائی پھیلانے کے مترادف ہے لہذا ان میں نہانے سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ عورت اگر کپڑوں سمیت بھی ان میں نہائے تو اس کے جسم کے وہ خدوخال نظر آتے ہیں جنھیں شریعت میں ڈھاپنے اور پردے میں رکھنے کا حکم ہے تا ہم غسل خانے وغیرہ میں مرد وعورت اپنے کپڑے وغیرہ اتار سکتے ہیں کیونکہ وہاں بے پردگی کا خطرہ نہیں ہوتا۔ و الله أعلم غسل کے پانی کی بابت تفصیلی احکام ومسائل کے لیے دیکھیے سنن النسائی کی کتاب المیاه کا ابتدائیہ۔تیمم سے متعلق احکام و مسائلاسلامی شریعت کی بنیاد چونکہ آسانی اور سہولت پر ہے اس لیے اللہ تعالی نے عذر میں مبتلا لوگوں کے لیے عبادات کے ادا کرنے میں حسب عذرتخفیف کر دی ہے تا کہ وہ کسی حرج اور مشقت کے بغیر عبادات کی ادائیگی کر سکیں۔ ارشاد باری تعالی ہے:( وما جعل عليكم فی الدين من حرج) (الحج 22: 78) ’’اور اس (اللہ تعالی) نے تم پر دین (کی کسی بات )میں تنگی نہیں کی ۔ نیز فرمایا:(يُرِيدُ اللَّهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ) (البقرۃ:2/185)’ ’اللہ تعالی تمھارے حق میں آسانی چاہتا ہے سختی نہیں چاہتا۔‘‘ نیز رسول اللہﷺ نے بھی فرمایا: ’’دین آسان ہے۔“ (صحيح البخاري، الإيمان حدیث: 39) اسی آسانی اور سہولت کے پیش نظر شریعت اسلامیہ نے پانی دستیاب نہ ہونے یا اس کے استعمال پر عدم قدرت کی صورت میں تیمم کی سہولت بہم پہنچا کر امت مسلمہ کے لیے بہت بڑی آسانی فراہم کر دی ہے۔تیمم کے لغوی معنی قصد اور ارادہ کرنے کے ہیں جبکہ شرعی اصطلاح میں نماز وغیرہ کو مباح کرنے کیغرض سے چہرے اور ہاتھوں پر ملنے کے لیے پاک مٹی کے قصد وارادے کو تیمم کہتے ہیں۔٭تیمم کی مشروعیت : ارشاد باری تعالی ہے :( وَإِنْ كُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا وَإِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُمْ مِنْهُ) (المائدة:5/6) ’’اور اگرتم بیمار ہو یا سفر کی حالت میں ہو یا تم میں سے کوئی ضروری حاجت سے( فارغ ہو کر) آیا ہو یاتم نے عورتوں سے ہم بستری کی ہو پھرتم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کر لو پس اسے اپنے چہرے اور ہاتھوں پرمل لو‘‘حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ہم ایک سفر میں نبیﷺ کے ساتھ نکلے جب ہم بیداء یا ذات الجیش پہنچے تو میرا ہار ٹوٹ کر گر گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کی تلاش کے لیے قیام فرمایا تو دوسرے لوگ بھی آپ کے ہمراہ ٹھہر گئے۔ وہاں کہیں پانی نہ تھا لوگ حضرت ابوبکر کے پاس آئے اور کہنے لگے: آپ نہیں دیکھتے کہ عائشہؓ نے کیا کیا؟ رسول اللہﷺ اور سب لوگوں کو ٹھہر الیا‘ اور یہاں پانی بھی نہیں ملتا اور نہ ان کے پاس ہی ہے۔ یہ سن کر حضرت ابوبکر آئے۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ میری ران پرسر رکھے محواستراحت تھے۔ حضرت ابو بکر کہنے لگے :تم نے رسول الله ﷺ اور سب لوگوں کو یہاں ٹھہرا لیا ‘ حالانکہ ان کے پاس پانی نہیں ہے اور نہ اس جگہ دستیاب ہی ہوتا ہے۔ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ حضرت ابوبکر مجھ پر سخت ناراض ہوئے اور جو اللہ کو منظور تھا ( برا بھلا )کہا ‘ نیز میری کوکھ میں ہاتھسے کچوکے لگانے لگے۔ میں نے حرکت اس لیے نہ کی کہ میری ران پر رسول اللہ ﷺکا سر مبارک تھا۔صبح کے وقت اس بے آب مقام پر رسول اللہ ﷺبیدار ہوئے تو اللہ تعالی نے آیت تیمم نازل فرما دی چنانچہ لوگوں نے تیمم کر لیا۔ اس وقت حضرت اسید بن حضیر بولے:اے آل ابوبکر کی کوئی تمھاری پہلی برکت نہیں ہے۔ (صحیح البخاري، التيمم حديث : 334) مذکورہ آیت اور حدیث تیمم کے آغاز کی صراحت ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ پانی کی عدم موجودگی کا استعمال پر عدم قدرت کی صورت میں پاک مٹی سے تیمم کرنا جائز ہے۔٭وہ اسباب جن کے باعث تیمم کرنا جائز ہے: جب آدی پانی استعمال کرنے سے قاصر ہوتو وہتیمم کرسکتا ہے مثلا: آس پاس کہیں پانی موجود ہی نہ ہو یا کسی بیماری کے باعث استعمال کر سکتا ہو کہ اس سے ازیت بڑھ جائے گی یا بہت زیادہ سردی ہو جس میں پانی استعمال کرنے سے نقصان کا اندیشہ ہو۔ حضرت عمران بن حصین سے مروی ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺکے ساتھ سفر میں تھے کہ آپ نےلوگوں کو نماز پڑھائی بعد میں دیکھا کہ ایک آدمی الگ بیٹھا ہوا ہے آپ نے پوچھا: کیا وجہ ہے کہ تم نے لوگوں کے ساتھ نماز نہیں پڑھی ؟ اس نے کہا کہ میں جنابت سے ہوں اور یہاں پانی نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا: تیرے لیے پاک مٹی سے تیمم کرنا ہی کافی تھا۔‘‘ ( صحيح البخاري، التيمم حدیث: 344) اسی طرح حضرت جابر بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں نکلے تو ایک آدمی کو پتھر لگا جس سے اس کا سرزخمی ہوگیا، پھر اسے احتلام بھی ہوگیا۔ اس نے اپنے ساتھیوں سے پوچھا کہ کیا میرےلیے رخصت ہے؟ انھوں نے کہا تم پانی استعمال کرنے پر قادر ہو اس لیے تمھارے لیے کوئی رخصت نہیں چنانچہ اس نے غسل کرلیا جس کے نتیجے میں وہ فوت ہو گیا۔ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور آپ کو اس کی وفات کی خبر دی تو آپﷺ نے فرمایا:” انھوں نے اس کوقتل کر ڈالا اللہ انھیں ہلاک کرے۔ انھوں نے پو چھ کیوں نہ لیا جبکہ انھیں علم نہ تھا۔ بے شک عاجز (جاہل) کی شفا سوال کر لینے میں ہے۔“ (سنن أبي داود الطهارة حديث: 336، وسنن ابن ماجه الطهارة حديث:572) نیز حضرت عمرو بن عاص سے مروی ہے کہ غزوة ذات سلاسل میں مجھے ایک ٹھنڈی رات میں احتلام ہو گیا، مجھے اندیشہ ہوا کہ اگر میں نے غسل کیا تو ہلاک ہو جاؤں گا چنانچہ میں نے تیمم کر لیا اور اپنے ساتھیوں کوصبح کی نماز پڑھائی۔ انھوں نے یہ واقعہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ذکر کیا تو آپ نے پوچھا: اے عمرو! کیا تو نے جنبی ہوتے ہوئے اپنے ساتھیوں کی جماعت کرائی تھی ۔ میں نے بتایا کہ کسی وجہ سے میں نے غسل نہیں کیا تھا اور میں نے یہ بھی کہا کہ میں نے اللہ کا فرمان سنا ہے: (ولا تقتلوا أنفسكم إن الله كان بکم رحیما) (النساء :4/29)’’ اپنے آپ کوقتل نہ کرو ‘اللہ تم پر بہت ہی مہربان ہے۔ ‘‘تو رسول اللہ ﷺہنس پڑے اور کچھ نہ کہا۔ (مسند أحمد:4/203، و سنن أبي داود الطهارة حديث:334،335)٭تیمم کن چیزوں سے کیا جا سکتا ہے: ارشاد باری تعالی ہے: (فتيمموا صعيدا طيبا (المائدة:5/6 ) ’’پاک مٹی سے تیم کر لو۔‘‘ نیز رسول اللہ مسلم نے فرمایا: [إن الصعيد الطيب طهور المسلم ، و إن لم يجد الماء عشر سنين] (جامع الترمذي الطهارة حديث : 124) ’’ پاک مٹی مسلمان کے لیے طہارت کا ذریعہ ہے اگر چہ دس برس پانی نہ ملے ۔‘‘مذکورہ آیت اورحدیث میں صعید سے تیمم کرنے کا کہا گیا ہے۔ لغت عرب میں سعید سے مراد فقط مٹی نہیں بلکہ سطح زمین ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سے مراد پاک زمین ہے۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ ہر پاک مٹی کوصعیدکہا جاتا ہے۔ المصباح المنیر میں ہے: [الصعید وجه الأرض ترابا كان أو غيره] صعید سے مرادسطح زمین ہے چاہے وہ مٹی ہو یا کوئی اور چیز ‘‘امام زجاج ‘جو کہ لغت کے امام مانے جاتے ہیں فرماتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ اس معنی میں اہل لغت میں اختلاف ہو۔ دیکھیے : (المصباح المنير: 339،340) امام ابن حزم اس کی بابت فرماتے ہیں کہ جس لغت میں قرآن نازل ہوا ہے اسمیں صعید سے مراد سطح زمین ہے۔ دیکھیے :(محلی ابن حزم: 2/159) نیز امام ابو اسحاق اس کی بابت لکھتے ہیں کہ صعید سے مراد سطح زمین ہے اور انسان کے ذمے یہی ہے کہ سطح زمین پر اپنے ہاتھ مارلے‘ یہ خیال کے بغیر کہ وہاں مٹی ہے انہیں کیونکہ عید کے معنی مٹی نہیں ہیں بلکہ زمین کو صعید کہتے ہیں وہ مٹی ہو یا کچھ اور۔ بالفرض اگر زمین ساری کی ساری پتھر ہی ہو اور وہاں مٹی نہ ہو اور تیمم کرنے والا اگر اپنے ہاتھ تھی پتھروں پر مار کر اپنے چہرے پر پھیر لے تویہی اس کے لیے طہارت کا ذر یعہ ہو گا۔ دیکھیے : (الروضة الندية :1/ 174،176) امام ابن خزیمہ نے بھی اپنی صحیح میں باب باندھ کر اسی طرف اشارہ کیا ہے کہ صعید سے مراد صرف مٹی ہی نہیں بلکہ اس سے شوریلی زمین بھی مراد ہے۔ (صحیح ابن خزيمة:٭ 1/133) امام ابن قیم ارشاد فرماتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ اس زمین سے تیمّم فرماتے تھے جس پر آپ نے نماز پڑھنی ہوتی تھی ‘ وہ خودمٹی ہوتی یا شوریلی زمین یا ریتلی ۔ نبئ اکرم ﷺسے صحیح سند سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا:’’ جس جگہ میری امت کے کسی فرد کو نماز( کا وقت) پالے ‘و ہیں اس کی مسجد اور اسے پاک کرنے والی چیز ہے۔ (مسند أحمد: 5/248)امام ابن قیم فرماتے ہیں کہ نص صریح ہے کہ جوشخص ریت میں ہو اور نماز کا وقت آجائے تو اس کے لیے ریت باعث طہارت ہے۔ نبی اکرم نیم اور صحابہ کرام مجانے تبوک کا سفر کیا تو دوران سفر میں ان کا گزر ریتلے علاقے سے بھی ہوا اور ان کے پاس پانی انتہائی قلیل تھا اور آپ سے بھی منقول نہیں کہ آپ نے اپنے ساتھ مٹی اٹھائی ہو یا اس کے اٹھانے کا حکم دیا ہو اور نہ صحابہ ہی میں سے کسی نے ایسا کیا۔ جب قطعی طور پر معلوم تھا کہ اس راستے میں مٹی سے ریت کہیں زیادہ ہے ۔ حجاز وغیرہ کی زمین بھی اسی طرح کی ہے۔ جو اس بارے میں تدبرکرے وہ یقینا اس بات کا قائل ہوگا کہ آپ ریتسے بھی تیمم کرلیا کرتے تھے۔ والله أعلم دیکھیے : (زادالمعاد:1/199،200) علاوہ ازیں شیخ محمد بن صاع عثیمین اس مسئلے کی بابت فرماتے ہیں کہ راجح بات یہ ہے کہ اگر کوئی انسان زمین پر ہاتھ مار کر تیمم کر لیتا ہے چاہے زمین پر غبار وغیرہ ہو یا نہ ہو۔ اس کا تیمم کیا ہے۔ دیکھیے : (مجموع فتاوی شیخ ابن عثيمين: 4/238)بعض حضرات نے صحیح مسلم کی روایت : [وجعلت تربتها لنا طهورا ]اور مسند احمد کی روایت :[وجعل التراب لي طهورًا]سے استدلال کرتے ہوئے صرف مٹی ہی سے تیمم کرنے کو ضروری قرار دیا ہے لیکن ان کا یہ استدلال محل نظر معلوم ہوتا ہے کیونکہ قاعدہ ہے کہ اگر عام کے افراد میں سے کسی کی تخصیص کر لی جائے تو اس سے باقی افراد کا عموم ختم نہیں ہو جاتا جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے: (فيها فاكهة و نخل و رمان) (الرحمن :55:68)’’ان جنتوں میں لذیز پھل ہوں گئے اور کھجوریں اور انار بھی ‘‘ نیز ارشاد ہے:( مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِلَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَرُسُلِهِ وَجِبْرِيلَ وَمِيكَالَ) (البقرة: 2/98)’’ جو کوئی اللہ کا اس کے فرشتوں کا اس کے رسولوں کا اور جبریل اور میکائیل کا دشمن ہے تو بے شک اللہ بھی کافروں کا دشمن ہے۔‘‘ پہلی آیت میں (فاكهة)’’پھل‘‘ ذکر کرنے کے بعد (نخل) ’’کھجور‘‘ اور (ورمان)” انار‘‘ کا ذکر ہے۔ اس کے یہ معنی نہیں کہ نخل اور رمان پھل نہیں ہیں اسی طرح دوسری آیت میں پہلے مطلق ملائکہ کا ذکر ہے اور بعد میں جبریل اور میکائیل کا ذکر ہے۔ اس کے بھی یہ معنی نہیں کہ جبر یل اور میکائیل فرشتوں میں سے نہیں ہیں۔ بالکل بعینہ یہی بات مذکورہ دونوں روایتوں سے بھی ثابت ہوتی ہے کہ آپ نے ان میں تراب (مٹی) کا لفظ بولا ہے۔ اس کے معنی نہیں ہیں کہ اس سے مراد صرف مٹی ہی ہے اور کوئی چیز ہیں۔ چونکہ مٹی عام ہے اس لیے اس کی تخصیص کر دی ہے۔ مزیدتفصیل کے لیے دیکھیے:(سبل السلام: 1/193‘194 و نيل الأوطار:1/328، وذخيرة العقبي شرح سنن النسائي : 5/381‘387 ) مذکور تفصیل سے معلوم ہوا کہ رانی موقف یہی ہے کہ تیمم صرف مٹی کے ساتھ خاص نہیں بلکہ سطح زمین پر جو کچھ بھی ہو اس سے تیم کیا جاسکتا ہے خواہ و مٹی ہو یا ریت وغیرہ - والله ٭ تمیم کا طریقہ: حضرت عمار سے مروی ہے‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ میں سفر کی حالت میں جنبی ہو گیا اور پانی نہ ملنے کی وجہ سے خاک میں لوٹ پوٹ ہو گیا پھر سفر سے آ کر یہ حال رسول الله ﷺ کے سامنے بیان کیا تو آپ نے فرمایا: ’’تمھیں صرف اس طرح کر لینا کافی تھا۔ ‘‘پھر آپ نے ایک بار زمین پر اپنا ہاتھ مارا ‘ پھر اس سے غبار کو جھاڑا اس کے بعد اپنے ہاتھ کی پشت کا بائیں ہاتھ مسح فرمایا یا اپنے بائیں ہاتھ کی پشت کا اپنے ہاتھ سے مسح فرمایا پھر ان سے اپنے چہرے پر مسح کیا۔ (صحیح البخاري، التيمم حديث: 347) مذکورہ روایت میں صرف ہاتھ کی پشت کا ذکر ہے۔ باطن کف‘ یعنی ہاتھ کے اندر کی جانب مسح کا ذکرنہیں ہے‘ تاہم دیگر روایات میں اس کی وضاحت ہے کہ رسول اللہﷺنے زمین پر ہاتھ مارا پھر اسے جھاڑ پھر بائیں ہاتھ سے دائیں کا اور دائیں سے بائیں کا مسح کیا اس کے بعد چہرے کا مسح کیا۔ (سنن أبي داود الطهارة حديث: 321) نیز حافظ ابن حجر نے علامہ اسماعیلی کے حوالے سے جو روایت نقل کی ہے وہ بہت ہی واضح ہے۔ رسول اللہ ﷺنے حضرت عمار سے فرمایا: ’’تجھے اتنا ہی کافی تھا کہ اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارتا پھر انھیں جھاڑتا پھر دائیں ہاتھ سے بائیں کا اور بائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا مسح کرتا اس کے بعد اپنے چہرے کا مسح کرتا۔‘‘ (فتح الباري: 1/592تحت حديث: 347) ان روایات سے معلوم ہوا کہ ہاتھوں کو صرف ایک ہی دفعہ زمین پر مارنا چاہیے۔یعنی ہاتھوں پر تیمم کرنے کے بعد منہ کے لیے دوبارہ ہاتھ زمین پر مارنے کی ضرورت نہیں اور نہ کہنیوں وغیرہ پر ہاتھ پھیرنے کی ضرورت ہے۔ جبکہ امام ترمذی نے دوضربوں کے قائلین کے نام لیے ہیں جن میں صحابہ بھی ہیں اور تابعین بھی اور ائمہ بهی ‘نیز موطا امام مالک میں حضرت عبداللہ بن عمر کے حوالے سے یہ بھی مروی ہے کہ حضرت عبد الله بن عمر تیمم میں کہنیوں تک ہاتھ پھیرتے تھے۔دیکھیے :(الموطأ للإمام مالك باب العمل في التيمم حديث: 153)امام شوکانی ناتے لکھتے ہیں کہ دو مرتبہ ہاتھ زمین پر مارنے والی تمام روایات میں مقال ہے۔ اگر یہ روایات صحیح ہوتیں تو ان پر عمل کر نا متعین ہوتا کیونکہ اس میں ایک بات زیادہ ہے جسے قبول کرنا ضروری ہوتا اس لیے حق بات یہ ہے کہ صحیحین کی حضرت عمار کی روایت ہی کو کافی سمجھا جائے جس میں ایک مرتبہ ہاتھ زمین پر مارنے کا ذکر ہے جب تک کہ دو مرتبہ والی روایت صحیح ثابت نہ ہو جائے۔ دیکھیے : (نیل الأوطار :1/264) اسی طرح حضرت عبداللہ بن عمر کا تیمم میں کہنیوں تک ہاتھ پھیرنا یہ ان کا اپنا عملہے رسول اللہﷺ سے ثابت نہیں ۔ جس سے زیادہ سے زیادہ جواز کی گنجائش نکلتی ہے تا ہم دلائل کی روسے ہی موقف راجح اور اقرب الی الصواب معلوم ہوتا ہے کہ تیمم میں صرف ایک ضرب ہے اور وہ بھیصرف ہاتھوں اور چہرے کے لیے ہے اس میں کہنیاں شامل نہیں ہیں ۔ والله أعلم.تیمم جس طرح وضو کا قائم مقام ہے اسی طرح غسل کا بھی لیکن پانی نہ ملنے کی صورت میں جیسے وضو کیبجائے تیمم کیا جا سکتا ہے ایسے ہی کسی پر غسل واجب ہو تو وہ بھی تیمم کرسکتا ہے۔جن چیزوں سے وضوٹوٹ جاتا ہے ان سے تیمم بھی ٹوٹ جاتا ہے۔ علاوہ ان میں پانی ملنے کی صورت میں یا جس عذر کی وجہ سے تیمم کیا تھا اس کے ختم ہو جانے پر تیمم کا جواز بھی ختم ہو جاتا ہے۔ ورنہ جب تک بھی نہیں ٹوٹتا اس سے متعدد نمازیں پڑھی جا سکتی ہیں جیسے وضو برقرار رہے تو کئی نمازیں پڑھی جا سکتی ہیں ۔پانی کے استعمال پر قدرت کے باوجود صرف اس اندیشے کی وجہ سے تیمم کرنا کہ وضو یا غسل کرنے سے نماز کا وقت ختم ہو جائے گا درست اور جائز نہیں ۔ شیخ البانی اس کی بابت لکھتے ہیں : شریعت میں نص قرآن سے ثابت ہے کہ جب پانی نہ ہو تو آدمی تیمم کرسکتا ہے اس میں سنت مطہرہ نے یہ اضافہ کر دیا ہے کہ اگر کوئی بیمار ہو یا سخت سردی کے باعث پانی کا استعمال مضر ہوتو اس صورت میں بھی تیمم کیا جاسکتا ہے۔ مگر یہ کہیں ثابت نہیں کہ انسان پانی استعمال کرنے پر قادر ہونے کے باوجودتیمم کرلے۔ آخر اس کی کیا دلیل ہے؟ اگر کہا جائے کہ وقت نکل جانے کا خدشہ ہوتو تیمم کا جواز ہوسکتا ہے تو میں کہتا ہوں کہ یہ بات بالکل غلط ہے اور یہ عذر کوئی دلیل نہیں کیونکہ یہ شخص جسے وقت نکل جانے کا اندیشہ ہے دوحالتوںسے خالی نہیں ۔ یا تو یہ اندیشہ اس کے اپنے عمل سستی اور غفلت کی وجہ سے لاحق ہوا ہے یا اس کا اس میں کوئی اختیار نہ تا مثلا: وہ سو گیا تھایا بھول گیا تھا۔ تو اس دوسری حالت میں اس کی نماز کا وقت ہی اس وقت شروع ہوا ہے جب وہ بیدار ہوا یا اسے یاد آیا۔ اسے اسی وقت نماز ادا کر لینی چاہے جیسے اسے حکم دیا گیا ہے۔ اس کی دلیل صحیحین کی روایت ہے نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص نماز بھول گیا یا سویا رہا اس کا کفارہ یہی ہے کہ جب اسے یاد آنے پڑھ لے ۔‘‘(صحيح البخاري مواقيت الصلاة حديث:597) شارع الحکیم نے اس معذور کے لیے اجازت روا رکھی ہے کہ وہ وایسے ہی نماز پڑھے جس طرح اسے حکم ہے اپنے وضو یا غسل کے لیے پانی استعمال کر ے ۔اس کے لیے وقت نکل جانے کا کوئی خطرہ نہیں ۔چنانچہ معلوم ہوا کہ اس شخص کے لیے تیمم کرنا جائز نہیں ۔اس کے بارے میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے بھی یہی بات اختیار کی ہے اور مسائل ما ردینیہ کے صفحہ:65پر لکھا ہے کہ جمہور کا بھی یہی موقف ہے ۔ اور پہلی صورت میں بھی یہی بات ہے کہ وہ پانی استعمال رکے اور پانی استعمال کر کے نماز پڑھے اگر بروقت پڑھ لی تو بہتر اور اگر وقت نکل گیا تو اپنے آپ کو ملامت کرے کیونکہ یہ اس کی اپنی کوتاہی کا نتیجہ ہے ۔ یہی وہ بات ہے جس پر مجھے شرح صدور اور دلی اطمینان ہے اگرچہ شیح الاسلام اور بعض دیگر ائمہ اس کے قائل ہیں کہ تیمم کر کے نماز پڑھ لے ۔بعد میں میں نے شیح شوکانی کی کتب کا مطالعہ کیا تو وہ بھی اسی موقف کی طرف مائل ہیں جس کا میں نے ذکر کیا ہے ۔مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:( تمام المنة،ص:132،133 وسيل الجرار:1/311،312)مذكوره تفصيل اور دیگر دلائل کی رو سے شیح البانی کا موقف ہی راجح معلوم ہوتا ہے کہ پانی کے استعمال پر قدرت کے باوجود صرف اس وجہ سے تیمم کرنا کہ وضو یا غسل کرنے سے نماز کا وقت نکل جائے گا‘ درست نہیں ۔ والله اعلم- تمہید باب عربی × تمہید کتاب عربی ×