موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ إِشَارَةِ الْحَاكِمِ عَلَى الْخَصْمِ بِالصُّلْحِ)
حکم : صحیح
5433 . أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ اللَّيْثِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ كَانَ لَهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ يَعْنِي دَيْنًا فَلَقِيَهُ فَلَزِمَهُ فَتَكَلَّمَا حَتَّى ارْتَفَعَتْ الْأَصْوَاتُ فَمَرَّ بِهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا كَعْبُ فَأَشَارَ بِيَدِهِ كَأَنَّهُ يَقُولُ النِّصْفَ فَأَخَذَ نِصْفًا مِمَّا عَلَيْهِ وَتَرَكَ نِصْفًا
سنن نسائی:
کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان
(باب: حاکم کسی فریق (معی یا عدعی علیہ) کو مصالحت کا مشورہ دے سکتا ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
5433. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ان کا حضرت عبد اللہ بن ابی حدرد اسلمی کے ذمے قرض تھا۔ وہ اسے ملے تو انہوں نے اسے پکڑلیا۔ پھر وہ دونوں جھگڑنے لگے حتیٰ کہ (ان کی) آوازیں بلند ہوئیں، پھر رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس سے گزرے اور فرمایا: ”کعب!“ نیز آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ فرمایا۔ مقصد یہ تھا کہ نصف معاف کردے۔ انہوں نے نصف لے لیا اور نصف معاف کردیا۔