موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي سُورَتَيِ المُعَوَّذَتَينِ)
حکم : صحیح
5455 . أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ الْحَارِثِ وَهُوَ الْعَلَاءُ عَنْ الْقَاسِمِ مَوْلَى مُعَاوِيَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ كُنْتُ أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عُقْبَةُ أَلَا أُعَلِّمُكَ خَيْرَ سُورَتَيْنِ قُرِئَتَا فَعَلَّمَنِي قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ فَلَمْ يَرَنِي سُرِرْتُ بِهِمَا جِدًّا فَلَمَّا نَزَلَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ صَلَّى بِهِمَا صَلَاةَ الصُّبْحِ لِلنَّاسِ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الصَّلَاةِ الْتَفَتَ إِلَيَّ فَقَالَ يَا عُقْبَةُ كَيْفَ رَأَيْتَ
سنن نسائی:
کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان
باب: ان سورتوں کا بیان جن کے ذریعے سے پناہ پکڑی جاتی ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
5455. حضرت عقبہ بن عامر نے فرمایا کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کی سواری کی لگام پکڑکر آگے آگے چل رہا تھا کہ رسول اللہ نے فرمایا: ”عقبہ! میں تجھے دو بہترین سورتیں نہ سکھاؤں جو کبھی پڑھی گئی ہوں؟“پھر آپ نے مجھے سورۂ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ اور ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾ سکھائیں۔ آپ نے محسوس فرمایا کہ میں یہ سورتیں سیکھ کر زیادہ خوش نہیں ہوا‘ لہٰذا جب آپ صبح کی نماز کے لیے اترے تو یہ دونوں سورتیں صبح کی نماز میں لوگوں کی امامت کرواتے ہوئے پڑھیں۔ جب رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمابا: ”اے عقبہ! تیرا کیا خیال ہے؟“