قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابٌ كَيْفَ يُقْضَى الْفَائِتُ مِنْ الصَّلَاةِ)

حکم : ضعیف 

622. أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحُبِسْنَا عَنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ فَاشْتَدَّ ذَلِكَ عَلَيَّ فَقُلْتُ فِي نَفْسِي نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَالًا فَأَقَامَ فَصَلَّى بِنَا الظُّهْرَ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى بِنَا الْعَصْرَ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى بِنَا الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى بِنَا الْعِشَاءَ ثُمَّ طَافَ عَلَيْنَا فَقَالَ مَا عَلَى الْأَرْضِ عِصَابَةٌ يَذْكُرُونَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ غَيْرُكُمْ

مترجم:

622.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے۔ ہم ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نماز نہ پڑھ سکے۔ یہ بات میرے لیے بہت تکلیف دہ تھی۔ میں نے اپنے دل میں کہا کہ ہم اللہ کے رسول ﷺ کے ساتھ اور اللہ تعالیٰ کے راستے میں ہیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے بلال ؓ کو حکم دیا۔ انھوں نے اقامت کہی تو آپ نے ہمیں ظہر کی نماز پڑھائی، پھر اقامت کہی تو آپ نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی، پھر اقامت کہی تو آپ نے ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی، پھر اقامت کہی تو آپ نے ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی، پھر ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ”روئے ارض پر تمھارے علاوہ کوئی جماعت (اس وقت) اللہ تعالیٰ کا ذکر نہیں کررہی ہے۔“