قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ إِمَامَةِ الْغُلَامِ قَبْلَ أَنْ يَحْتَلِمَ)

حکم : صحیح 

789. أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَسْرُوقِيُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ سَلَمَةَ الْجَرْمِيُّ قَالَ كَانَ يَمُرُّ عَلَيْنَا الرُّكْبَانُ فَنَتَعَلَّمُ مِنْهُمْ الْقُرْآنَ فَأَتَى أَبِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِيَؤُمَّكُمْ أَكْثَرُكُمْ قُرْآنًا فَجَاءَ أَبِي فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِيَؤُمَّكُمْ أَكْثَرُكُمْ قُرْآنًا فَنَظَرُوا فَكُنْتُ أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا فَكُنْتُ أَؤُمُّهُمْ وَأَنَا ابْنُ ثَمَانِ سِنِينَ

مترجم:

789.

حضرت عمرو بن سلمہ جرمی ؓ سے منقول ہے کہ قافلے ہمارے پاس سے گزرا کرتے تھے۔ ہم ان سے قرآن سیکھ لیتے تھے۔ میرے والد محترم نبی ﷺ کے پاس (اپنی قوم کا نمائندہ بن کر) گئے۔ (واپسی کے وقت) آپ نے فرمایا: تم میں سے امامت وہ کرائے جو زیادہ قرآن پڑھا ہوا ہو۔ میرے والد واپس آئے اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تمھاری امامت وہ شخص کرائے جو قرآن زیادہ پڑھا ہوا ہو۔ لوگوں نے تلاش کیا تو میں ان سب سے زیادہ قرآن پڑھا ہوا تھا لہٰذا میں ان کی امامت کراتا تھا حالانکہ میں آٹھ سال کا تھا۔