قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْإِمَامَةِ (بَابُ مُبَادَرَةِ الْإِمَامِ)

حکم : صحیح 

830. أَخْبَرَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّى بِنَا أَبُو مُوسَى فَلَمَّا كَانَ فِي الْقَعْدَةِ دَخَلَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ فَقَالَ أُقِرَّتْ الصَّلَاةُ بِالْبِرِّ وَالزَّكَاةِ فَلَمَّا سَلَّمَ أَبُو مُوسَى أَقْبَلَ عَلَى الْقَوْمِ فَقَالَ أَيُّكُمْ الْقَائِلُ هَذِهِ الْكَلِمَةَ فَأَرَمَّ الْقَوْمُ قَالَ يَا حِطَّانُ لَعَلَّكَ قُلْتَهَا قَالَ لَا وَقَدْ خَشِيتُ أَنْ تَبْكَعَنِي بِهَا فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُعَلِّمُنَا صَلَاتَنَا وَسُنَّتَنَا فَقَالَ إِنَّمَا الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا وَإِذَا قَالَ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ يُجِبْكُمْ اللَّهُ وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ يَسْمَعْ اللَّهُ لَكُمْ وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَسْجُدُ قَبْلَكُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْكَ بِتِلْكَ

مترجم:

830.

حضرت حطان بن عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو موسیٰ ؓ نے ہمیں نماز پڑھائی۔ جب وہ (آخری) قعدے میں تھے تو ایک آدمی داخل ہوا اور اس نے کہا: نماز کو نیکی اور زکاۃ سے ملایا گیا ہے۔ جب حضرت ابو موسیٰ ؓ نے سلام پھیرا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: تم میں سے کس نے یہ بات کہی ہے؟ لوگ خاموش رہے۔ آپ فرمانے لگے: اے حطان! شاید تم نے یہ بات کہی ہے؟ میں نے کہا: نہیں۔ ویسے مجھے خطرہ تھا کہ آپ مجھے ہی اس بات پر ڈانٹیں گے۔ آپ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں ہماری نماز اور دوسرے طریقے سکھائے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: امام اس لیے ہوتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے چنانچہ جب وہ اللہ أکبر کہہ لے تو تم اللہ اکبر کہو اور جب وہ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ کہہ لے تو تم آمین کہو۔ اللہ تعالیٰ تمھاری دعا قبول فرمائے گا۔ اور جب امام رکوع میں چلا جائے تو تم رکوع کرو۔ اور جب وہ سر اٹھائے اور کہ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ تو تم کہو: رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ اللہ تعالیٰ تمھاری حمد سنے گا۔ اور جب وہ سجدے میں چلا جائے تو تم سجدہ کرو۔ اور جب وہ سر اٹھالے تو پھر تم سر اٹھاؤ۔ امام تم سے پہلے سجدے میں جاتا ہے اور تم سے پہلے سر اٹھاتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یہ جلدی سر اٹھانا جلدی جانے کے مقابلے میں ہے۔ (یعنی ادھر کی کسر ادھر نکل گئی)۔