Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Making one's voice beautiful when reciting Quran)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1018.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے کسی چیز کی طرف اتنی توجہ نہیں دی جس قدر اس نبی کی طرف توجہ فرماتا ہے جو پرسوز آواز سے قرآن پڑھتا ہے۔“
تشریح:
بعض لوگ جنھیں اللہ تعالیٰ کی فکر اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بڑھ کر ہے ایسی احادیث سن کر بڑے پیچاں و غلطاں ہو جاتے ہیں کہ ”کان لگانا، غور کرنا، توجہ فرمانا، سنتا“ تو اللہ تعالیٰ کی شان کے لائق نہیں، لہٰذا تاویل کرنی چاہیے۔ گزارش ہے کہ ان تاویلات سے تو یہ احادیث ہی بے معنیٰ ہو جاتی ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنے اسمائے حسنیٰ ہی سے محروم ہو جاتا ہے۔ تف ہے ایسی عقل پر جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھانے بیٹھ جائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ کو جاننے والے تھے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم. وقد أخرجه هو والبخاري في
"صحيحيهما") .
إسناده: حدثنا سليمان بن داود المَهْرِئ: أخبرنا ابن وهب: حدثني عمر بن
مالك وحيوة عن ابن الهاد عن محمد بن إبراهيم بن الحارث عن أبي سلمة بن
عبد الرحمن عن أبي هريرة.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات رجال مسلم؛ وقد أخرجه كما
يأتي.
والحديث أخرجه مسلم (2/192) من كلريق أخرى عن ابن وهب... به.
وأخرجه البخاري (13/433) ، ومسلم، والنسائي (1/ 157) من طرق أخرى
عن يزيد بن الهاد... به.
وتابعه سفيان بن عيينة عن الزهري عن أبي سلمة... به: أخرجه البخاري
(9/61) ، ومسلم، والنسائي، وابن نصر (55) . وزاد هو والبخاري:
قال سفيان: تفسيره: يستغني به.
وتابعه عُقَيْلٌ عن ابن شهاب... به: أخرجه البخاري (9/60) ، وللدارمي
(2/472) .
وتابعه يونس وعمرو كلاهما عنه: أخرجه مسلم والدارمي عن الأول منهما.
وتابعه معمر عنه: أخرجه أحمد (2/271) .
وتابعه ابن جريج: أخبرني ابن شهاب... به: أخرجه أحمد (2/285) : ثنا
محمد بن بكر وعبد الرزاق قالا: أنا ابن جريج.
وخالفهما في متنه أبو عاصم فقال: أخبرنا ابن جريج... بلفظ:
" ليس منا من لم يتغن بالقرآن ".
أخرجه البخاري (13/418) .
قلت: وهذا شاذ عن ابن جريج عن ابن شهاب! والمحفوظ عنه لللفط الأول؛
لاتفاق كل هن ذكرنا من أصحاب الزهري عليه؛ لا سيما وقد تابعه عليه محمد
ابن إبراهيم بن الحارث كما تقدم.
وتابعه أيضا يحيى بن أبي كثير عن أبي سلمة... به: عند مسلم.
ومحمد بن عمرو: عنده، وكذا أحمد (2/450) .
وقد أشار الحافظ في "الفتح " (13/419) إلى شذوذ رواية البخاري هذه، ولم
يفصح! وإنما صح الحديث بلفظه من روايهَ سعد بن أبي وقاص، كما تقدم
(1321) .
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے کسی چیز کی طرف اتنی توجہ نہیں دی جس قدر اس نبی کی طرف توجہ فرماتا ہے جو پرسوز آواز سے قرآن پڑھتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
بعض لوگ جنھیں اللہ تعالیٰ کی فکر اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بڑھ کر ہے ایسی احادیث سن کر بڑے پیچاں و غلطاں ہو جاتے ہیں کہ ”کان لگانا، غور کرنا، توجہ فرمانا، سنتا“ تو اللہ تعالیٰ کی شان کے لائق نہیں، لہٰذا تاویل کرنی چاہیے۔ گزارش ہے کہ ان تاویلات سے تو یہ احادیث ہی بے معنیٰ ہو جاتی ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنے اسمائے حسنیٰ ہی سے محروم ہو جاتا ہے۔ تف ہے ایسی عقل پر جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھانے بیٹھ جائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سب سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ کو جاننے والے تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”نبی کے خوش الحانی سے قرآن پڑھنے کو اللہ تعالیٰ جس طرح سنتا ہے اس طرح کسی اور چیز کو نہیں سنتا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Allah, the Mighty and Sublime, never listens to anything as He listens to a Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) chanting the Quran".