قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ التَّطْبِيقِ (بَابُ التَّجَافِي فِي الرُّكُوعِ)

حکم : صحیح لغیرہ

ترجمة الباب:

1038 .   أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَالِمٍ الْبَرَّادِ قَالَ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ أَلَا أُرِيكُمْ كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي قُلْنَا بَلَى فَقَامَ فَكَبَّرَ فَلَمَّا رَكَعَ جَافَى بَيْنَ إِبْطَيْهِ حَتَّى لَمَّا اسْتَقَرَّ كُلُّ شَيْءٍ مِنْهُ رَفَعَ رَأْسَهُ فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ هَكَذَا وَقَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي

سنن نسائی:

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان 

  (

باب: رکوع میں بازوؤں کو پہلو سے دور رکھنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1038.   حضرت سالم براد سے روایت ہے، حضرت ابو مسعود ؓ نے کہا: کیا میں تمھیں نہ دکھاؤں کہ رسول اللہ ﷺ کیسے نماز پڑھتے تھے؟ ہم نے کہا: ہاں، ضرور۔ آپ کھڑے ہوئے اور اللہ اکبر کہا۔ پھر جب رکوع کیا تو اپنی بغلوں کو خوب کھولا حتیٰ کہ جب آپ کا ہر عضو (اپنی جگہ پر) جم گیا تو آپ نے اپنا سر اٹھایا۔ پھر چاروں رکعات اسی طرح پڑھیں اور فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح نماز پڑھتے دیکھا ہے۔