Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Remembrace while bowing)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1046.
حضرت حذیفہ ؓ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ نے رکوع فرمایا تو اپنے رکوع میں [سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ] ”پاک ہے میرا عظمتوں والا رب۔“ اور سجدے میں [سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى] ”پاک ہے میرا بلند و بالا رب۔“ پڑھا۔
تشریح:
ایک اور روایت میں یہ تسبیحات کم از کم تین دفعہ پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ آخر میں ہے کہ یہ کم از کم رکوع و سجود ہے، لیکن یہ روایت ضعیف ہے۔ دیکھیے: (ضعیف سنن أبي داود (مفصل) للألباني: حدیث: ۱۵۵) صحیح روایت میں بجائے حکم کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذاتی فعل منقول ہے۔ دیکھیے: (صحیح أبي داود (مفصل) للألباني، حدیث: ۸۲۸) لہٰذا کم از کم سجدے میں تین تسبیحات افضل ہیں، ضروری نہیں۔ نیز طاق کی قید کے بغیر تین سے زیادہ تسبیحات بھی کہی جا سکتی ہیں۔ اس کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ احادیث ہیں جن میں آپ کے قیام، رکوع اور سجدے کی یکساں مقدار بتائی گئی ہے۔
حضرت حذیفہ ؓ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ نے رکوع فرمایا تو اپنے رکوع میں [سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ] ”پاک ہے میرا عظمتوں والا رب۔“ اور سجدے میں [سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى] ”پاک ہے میرا بلند و بالا رب۔“ پڑھا۔
حدیث حاشیہ:
ایک اور روایت میں یہ تسبیحات کم از کم تین دفعہ پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ آخر میں ہے کہ یہ کم از کم رکوع و سجود ہے، لیکن یہ روایت ضعیف ہے۔ دیکھیے: (ضعیف سنن أبي داود (مفصل) للألباني: حدیث: ۱۵۵) صحیح روایت میں بجائے حکم کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذاتی فعل منقول ہے۔ دیکھیے: (صحیح أبي داود (مفصل) للألباني، حدیث: ۸۲۸) لہٰذا کم از کم سجدے میں تین تسبیحات افضل ہیں، ضروری نہیں۔ نیز طاق کی قید کے بغیر تین سے زیادہ تسبیحات بھی کہی جا سکتی ہیں۔ اس کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ احادیث ہیں جن میں آپ کے قیام، رکوع اور سجدے کی یکساں مقدار بتائی گئی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، آپ نے رکوع کیا تو اپنے رکوع میں «سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ» اور سجدے میں «سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى» کہا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Hudhaifah (RA) said: "I prayed with the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم), and he bowed and said when bowing: 'Subhana Rabbial-azim (Glory be to my Lord Almighty)'. And when prostrating: 'Subhana Rabbial-'Ala (Glory be to my Lord Most High)'".