قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ التَّطْبِيقِ (بَابُ التَّكْبِيرِ لِلسُّجُودِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1082 .   أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ صَلَّيْتُ أَنَا وَعِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ خَلْفَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَكَانَ إِذَا سَجَدَ كَبَّرَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ كَبَّرَ وَإِذَا نَهَضَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ كَبَّرَ فَلَمَّا قَضَى أَخَذَ عِمْرَانُ بِيَدِي فَقَالَ لَقَدْ ذَكَّرَنِي هَذَا قَالَ كَلِمَةً يَعْنِي صَلَاةَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

سنن نسائی:

کتاب: رکوع کے دوران میں تطبیق کا بیان 

  (

باب: سجدے میں جاتے وقت اللہ اکبر کہنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1082.   حضرت مطرف سے روایت ہے کہ حضرت عمران بن حصین ؓ نے اور میں نے حضرت علی بن ابو طالب ؓ کے پیچھے نماز پڑھی۔ آپ جب سجدہ کرتے تو اللہ اکبر کہتے اور جب سجدے سے سر اٹھاتے، تب بھی اللہ اکبر کہتے اور جب دو رکعتوں سے اٹھتے، تب بھی اللہ اکبر کہتے۔ جب آپ نے نماز پوری کرلی تو حضرت عمران بن حصین ؓ نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: اللہ کی قسم! ان صاحب نے مجھے محمد ﷺ کی نماز یاد کرا دی ہے۔