Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: The Takbir when prostrating)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1083.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہر جھکنے اور اٹھنے کے وقت اللہ اکبر کہتے تھے اور آخر میں دائیں بائیں دونوں طرف سلام پھیرتے تھے۔ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ بھی ایسے ہی کیا کرتے تھے۔
تشریح:
”ہر جھکنے اور اٹھنے کے وقت۔“ البتہ اس سے رکوع سے اٹھنا مستثنیٰ ہے کہ وہاں اللہ اکبر کی بجائے [سمعَاللَّهُلمن حمدَهُ] مسنون ہے۔ گویا ایک آدھ کو اکثر کے تابع کر دیا۔
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہر جھکنے اور اٹھنے کے وقت اللہ اکبر کہتے تھے اور آخر میں دائیں بائیں دونوں طرف سلام پھیرتے تھے۔ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ بھی ایسے ہی کیا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
”ہر جھکنے اور اٹھنے کے وقت۔“ البتہ اس سے رکوع سے اٹھنا مستثنیٰ ہے کہ وہاں اللہ اکبر کی بجائے [سمعَاللَّهُلمن حمدَهُ] مسنون ہے۔ گویا ایک آدھ کو اکثر کے تابع کر دیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہر جھکنے اور اٹھنے میں اللہ اکبر کہتے تھے۱؎ ، اور آپ اپنے دائیں اور بائیں دونوں طرف سلام پھیرتے، ابوبکر و عمر ؓ بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : مراد یہ ہے کہ اکثر جھکتے اور اٹھتے وقت «اللہ اکبر» کہتے، ورنہ رکوع سے اٹھتے وقت «اللہ اکبر» نہیں کہتے تھے، بلکہ اس کے بجائے «سمعَاللَّهُلمن حمدَهُ» کہتے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Abdullah bin Mas'ud said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) used to say the takbir every time he went down and came up, and he would say the Salam to his right and his left. And Abu Bakr and 'Umar used to do likewise".