Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Prostrating on one's nose)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1096.
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سات اعضاء پر سجدہ کروں اور میں بال اور کپڑے نہ سمیٹوں۔ (سات اعضاء یہ ہیںJماتھا اور ناک، دو ہاتھ، دو گھٹنے اور دو قدم)۔“
تشریح:
اس حدیث میں ماتھا اور ناک ایک عضو شمار کیے گئے ہیں۔ گویا دونوں مل کر ایک عضو بنتے ہیں کیونکہ دونوں ایک عضو، یعنی چہرے کے اجزا ہیں، لہٰذا دونوں کو زمین پر لگنا چاہیے۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک دونوں میں سے کسی ایک کا لگنا کافی ہے کیونکہ کوئی عضو بھی مکمل تو لگ نہیں سکتا، کچھ حصہ ہی لگتا ہے۔ جب یہ دونوں ایک عضو ہیں تو پھر ان دونوں میں سے کسی ایک کا کچھ حصہ لگنا کافی ہے مگر احادیث اس موقف کی تائید نہیں کرتیں۔ صحیح بات یہی ہے کہ دونوں کو لگنا چاہیے۔
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سات اعضاء پر سجدہ کروں اور میں بال اور کپڑے نہ سمیٹوں۔ (سات اعضاء یہ ہیںJماتھا اور ناک، دو ہاتھ، دو گھٹنے اور دو قدم)۔“
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں ماتھا اور ناک ایک عضو شمار کیے گئے ہیں۔ گویا دونوں مل کر ایک عضو بنتے ہیں کیونکہ دونوں ایک عضو، یعنی چہرے کے اجزا ہیں، لہٰذا دونوں کو زمین پر لگنا چاہیے۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک دونوں میں سے کسی ایک کا لگنا کافی ہے کیونکہ کوئی عضو بھی مکمل تو لگ نہیں سکتا، کچھ حصہ ہی لگتا ہے۔ جب یہ دونوں ایک عضو ہیں تو پھر ان دونوں میں سے کسی ایک کا کچھ حصہ لگنا کافی ہے مگر احادیث اس موقف کی تائید نہیں کرتیں۔ صحیح بات یہی ہے کہ دونوں کو لگنا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ سات اعضاء: پیشانی اور ناک، دونوں ہتھیلی، دونوں گھٹنے، اور دونوں پیر پر سجدہ کروں، اور بال اور کپڑے نہ سمیٹوں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Sa'eed Al-Khudri (RA) said: "My two eyes saw the traces of water and mud on the forehead and nose of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم), from his praying Qiyam on the night of the twenty-first".