Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Prostrating on one's garment)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1116.
حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے پیچھے دوپہر کے وقت سخت گرمی میں نماز پڑھتے تو گرمی سے بچنے کے لیے اپنے کپڑوں پر سجدہ کر لیا کرتے تھے۔
تشریح:
اگر الگ کپڑا مراد ہے جیسے آج کل مصلیٰ وغیرہ ہوتا ہے تو پھر ظاہر ہے کوئی اشکال و اعتراض نہیں۔ ان پر بلاشک و شبہ نماز پڑھی جا سکتی ہے، البتہ اگر پہنے ہوئے کپڑے مراد ہوں، مثلاً: آستینیں آگے بڑھا کر ان پر ہاتھ رکھ لیے جائیں اور پگڑی نیچے کرکے اس پر ماتھا رکھ لیا جائےتو ضرورت کے وقت یہ بھی جائز ہے، مثلاً: سخت گرمی یا سردی سے بچنا،البتہ مٹی سے چہرے اور ہتھیلیوں کو بچانے کے لیے ایسا کرنا ممنوع ہے کہ یہ تکلف ہے جبکہ سردی گرمی سے بچنا انسان کی ضرورت ہے۔
حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے پیچھے دوپہر کے وقت سخت گرمی میں نماز پڑھتے تو گرمی سے بچنے کے لیے اپنے کپڑوں پر سجدہ کر لیا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
اگر الگ کپڑا مراد ہے جیسے آج کل مصلیٰ وغیرہ ہوتا ہے تو پھر ظاہر ہے کوئی اشکال و اعتراض نہیں۔ ان پر بلاشک و شبہ نماز پڑھی جا سکتی ہے، البتہ اگر پہنے ہوئے کپڑے مراد ہوں، مثلاً: آستینیں آگے بڑھا کر ان پر ہاتھ رکھ لیے جائیں اور پگڑی نیچے کرکے اس پر ماتھا رکھ لیا جائےتو ضرورت کے وقت یہ بھی جائز ہے، مثلاً: سخت گرمی یا سردی سے بچنا،البتہ مٹی سے چہرے اور ہتھیلیوں کو بچانے کے لیے ایسا کرنا ممنوع ہے کہ یہ تکلف ہے جبکہ سردی گرمی سے بچنا انسان کی ضرورت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس ؓ کہتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے پیچھے ظہر کی نماز پڑھتے تو گرمی سے بچنے کے لیے اپنے کپڑوں پر سجدہ کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) was commanded to prostrate on seven bones and was forbidden to tuck up his hair and garment".