Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Another kind)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1129.
حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے کہ نبی ﷺ رات کی نماز میں سجدۂ تلاوت کے دوران میں یہ دعا پڑھتے تھے: [ سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي خَلَقَهُ…… وَقُوَّتِهِ] ”میرے چہرے نے اس ذات کے لیے سجدہ کیا جس نے اسے پیدا کیا اور اپنی تدبیر اور قوت سے اس میں آنکھ اور کان پیدا کیے۔“
تشریح:
مذکورہ روایت کو محقق کتاب نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے اس حدیث کا شاہد صحیح مسلم وغیرہ میں ہے۔ بنا بریں معلوم ہوا کہ مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود شواہد کی بنا پر صحیح اور قابل عمل ہے۔ واللہ أعلم۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: حديث صحيح، وصححه الترمذي والحاكم والذهبي) .
إسناده: حدثنا مسدد: ثنا إسماعيل. ثنا خالد الحَذاء عن رجل عن أبي
العالية عن عائشة.
قلت: وهذا إسناد رجاله ثقات رجال البخاري؛ غير الرجل الذي لم يُسَم، فهو
مجهول. غير أن ذكره في السند شاذ؛ تفرد به إسماعيل- وهو ابن عُلَيةَ- دون سائر
أصحاب الحذاء كما يأتي.
والحديث أخرجه البيهقي (2/325) من طريق المصنف.
وابن أبي شيبة في "المصنف " (2/25) : حدثنا ابن عُلَيةَ... به.
وأخرجه أحمد (6/30) ، وابن أبي شيبة (2/20) : ثنا هًشَيْم: ثنا خالد عن
أبي العالية... به؛ لم يذكر الرجل في إسنادد .
وتابعه عبد الوهاب الثقفي: حدننا حالا- الحذاء... به.
أخرجه النسائي (1/169) ، والترمذي (1/114) ، وقال:
" حديث حسن صحيح ". والحاكم (1/220) ، وقال:
" صحيح على شرط الشيخين "، ووافقه الذهبي؛ وهو كما قالا. وزاد الحاكم:
" فتبارك الله أحسن الخالقين ".
وهي زيادة شاذة عندي؛ لتفرد الحاكم بها في هذه الطريق دون الأخرين،
ولعدم ورودها في شيء من الطرق الأخرى عن الحذاء، وإنما وردت في سجود
الصلاة، كما تقدم في حديث علي (738) .
وتابعه أيضا وً هَيْبً بن خالد عن الحذاء... به: أخرجه الحاكم.
فهؤلاء ثلاثة من الثقات- هشيم، وعبد الوهاب الثقفي، ووهيب بن خالد-
اتفقوا على أنه ليس في السند: (عن رجل) كما قال ابن عُلَيةَ؛ فروايتهم أرجح.
والله أعلم.
وله شاهد مرسل عن قيس بن سَكَن وشيخ آخر: عند ابن أبي شيبة.
حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے کہ نبی ﷺ رات کی نماز میں سجدۂ تلاوت کے دوران میں یہ دعا پڑھتے تھے: [ سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي خَلَقَهُ…… وَقُوَّتِهِ] ”میرے چہرے نے اس ذات کے لیے سجدہ کیا جس نے اسے پیدا کیا اور اپنی تدبیر اور قوت سے اس میں آنکھ اور کان پیدا کیے۔“
حدیث حاشیہ:
مذکورہ روایت کو محقق کتاب نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے اس حدیث کا شاہد صحیح مسلم وغیرہ میں ہے۔ بنا بریں معلوم ہوا کہ مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود شواہد کی بنا پر صحیح اور قابل عمل ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ رات کو تلاوت قرآن کے سجدوں میں کہتے: «سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي خَلَقَهُ وَشَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ بِحَوْلِهِ وَقُوَّتِهِ» ”میرے چہرہ نے سجدہ کیا اس ذات کے لیے جس نے اسے پیدا کیا، اور اس کے کان اور اس کی آنکھیں اپنی قوت و طاقت سے بنائیں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Muhammad bin Maslamah that: When the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) got up to offer voluntary prayers at night, he would say when he prostrated: "Allahumma laka sajadtu wa bika amantu wa laka aslamtu, Allahumma anta Rabbi, sajada wajhi lilladhi khalaqahu wa sawwarahu wa shaqqa sam'ahu wa basarahu, tabarak Allahu ahsanul-khaliqin ( O Allah, to You I have prostrated and in You I have believed and to You I have submitted. O Allah, You are my Lord. My face has prostrated to the One Who created it and formed it, and brought forth its hearing and sight. Blessed be Allah the best of Creators").