Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Settling in a seated position after rising from the two prostrations)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1151.
حضرت ابو قلابہ سے روایت ہے کہ حضرت مالک بن حویرث ؓ ہماری مسجد میں تشریف لائے اور فرمایا: میں چاہتا ہوں، میں تمھیں دکھاؤں کہ میں نے اللہ کے رسول ﷺ کو کیسے نماز پڑھتے دیکھا ہے۔ انھوں نے کہا: آپ نے جب پہلی رکعت میں دوسرے سجدے سے سر اٹھایا تو بیٹھ گئے۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط البخاري. وقد أخرجه في "صحيحه ") .
وفي رواية: كيف رأيت رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يصلي؟ قال: فقعد في الركعة
الأولى حين رفع رأسه من السجدة الآحرة.
(قلت: إسناده صحيح أيضا على شرط البخاري، وصححه الدارقطني) .
وفي أخرى: أنه رأى النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إذا كان في وتر من صلاته؛ لم
ينهض حتى يستوي قاعداً.
(قلت: إسناده صحيح أيضا على شرط البخاري. وقد أخرجه في
"صحيحه ". وصححه الد ارفطني والترمذي) .
إسناده: حدثنا مسدد: ثنا إسماعيل- يعني: ابن إبراهيم- عن أيوب عن أبي
قلابة.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات على شرط البخاري؛ وقد
أخرجه كما يأتي.
والحديث أخرجه البخاري (2/136) ، والبيهقي (2/123) ، وكذا ابن الجارود
في "المنتقى" (204) عن وهيب عن أيوب... به.
وإسناد الرواية الثانية في الكتاب هكذا: حدثنا زياد بن أيوب: ثنا
إسماعيل... به.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط البخاري أيضا.
وأخرجه النسائي (1/173) ... بسند المصنف.
والدارقطني (1/132) ، وقال:
" إسناد صحيح ثابت ".
وإسناد الرواية الثالثة: حدثنا مسدد: ثنا هشيم عن خالد عن أبي قلابة...
به
قلت: وهذا إسناد صحيح، ورجاله ثقات رجال البخاري أيضا.
وأخرجه البخاري والنسائي، والترمذي (2/79) ، والدارقطني (132) من طرق
عن هشيم... به. وقال الترمذي:
" حديث حسن صحيح ". وقال الدارقطني:
" هذا إسناد صحيح ثابت ".
وأخرجه الشافعي وغيره من طريق عبد الوهاب الثقفي عن خالد الحذاء... به
نحوه؛ وقد سقت لفظه في "إرواء الغليل " تحت الحديث (362) .
حضرت ابو قلابہ سے روایت ہے کہ حضرت مالک بن حویرث ؓ ہماری مسجد میں تشریف لائے اور فرمایا: میں چاہتا ہوں، میں تمھیں دکھاؤں کہ میں نے اللہ کے رسول ﷺ کو کیسے نماز پڑھتے دیکھا ہے۔ انھوں نے کہا: آپ نے جب پہلی رکعت میں دوسرے سجدے سے سر اٹھایا تو بیٹھ گئے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوقلابہ کہتے ہیں کہ ابوسلیمان مالک بن حویرث ؓ ہماری مسجد میں آئے اور کہنے لگے: میں تمہیں دکھانا چاہتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کیسے نماز پڑھتے دیکھا ہے، تو وہ پہلی رکعت میں آخری سجدہ سے اپنا سر اٹھاتے وقت بیٹھے (جلسہ استراحت کرتے)۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس بیٹھک کو جلسہ استراحت کہتے ہیں، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مسنون نہیں، اور اس روایت کا جواب یہ دیتے ہیں کہ آپ اسے بالقصد نہیں کرتے تھے بلکہ اخیر عمر میں کبر سنی کی وجہ سے ایسا کرتے تھے، لیکن یہ صحیح نہیں کیونکہ صحیحین کی روایت میں اس کے کرنے کا حکم آیا ہے، اور جو روایتیں اس کے خلاف آئی ہیں وہ ضعیف اور ناقابل اعتبار ہیں، اور اگر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے اس کا ترک تسلیم بھی کر لیا جائے تو یہ اس کے مسنون ہونے کے منافی نہیں، کیونکہ جو چیز واجب نہ ہو اسے کبھی کبھی ترک کرنا جائز ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Hurairah said: "When the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) stood to pray, he said the takbir, when he (started), then he said the takbir when he bowed, then he said: 'Sami Allahu liman hamidah (Allah hears the one who praises Him)', when he stood up from bowing. Then he said when he was standing: 'Rabbana lakal-hamd.' Then he said the takbir when he went down in prostration, then he said the takbir when he raised his head, and he did that throughout the entire prayer until he finished it, and he said the takbir when he stood up after the first two rak'ahs, after sitting".