Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: Lifting the hands from the ground before the knees)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1154.
حضرت وائل بن حجر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا، جب آپ سجدہ کرتے تو اپنے دونوں گھٹنے اپنے دونوں ہاتھوں سے پہلے رکھتے اور جب اٹھتے تو دونوں ہاتھ گھٹنوں سے پہلے اٹھاتے۔ ابوعبدالرحمن (امام نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ یہ روایت شریک سے یزید بن ہارون کے علاوہ کسی نے بھی اس طرح بیان نہیں کی۔ واللہ تعالی أعلم۔
تشریح:
(1) یاں شریک سے قاضی شریک مراد ہیں۔ اس روایت کو اس طرح بیان کرنے میں وہ متفرد ہیں۔ ثقہ راوی (مثلا: ہمام) اس روایت کو مرسل، یعنی صحابی کے بغیر براہ راست نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں۔ قاضی شریک حافظے کے لحاظ سے اتنے قوی نہیں کہ ان کی منفرد روایت کو قبول کیا جاسکے۔ امام صاحب کا مقصود یہ ہے کہ یہ روایت مرسل ہے، متصل نہیں، معتبر نہیں۔ دوسرے محدثین، مثلاً: امام ترمذی، دارقطنی اور بیہقی رحمہم اللہ بھی اس فیصلے میں امام صاحب کے ساتھ ہیں۔ (2) اس حدیث کی دیگر اسناد میں حضرت وائل صحابی کا ذکر نہیں ہے۔ ان کا ذکر کرنے والے راوی متکلم فیہ ہیں، لہٰذا یہ روایت متنازع فیہ ہے۔ حدیث نمبر: ۱۱۵۴ معتبر ہے۔ اس مسئلے پر مزید بحث اس سے قبل فوائد حدیث نمبر: ۱۰۹۲ میں ہوچکی ہے۔ ملاحظہ فرمائیں۔
حضرت وائل بن حجر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا، جب آپ سجدہ کرتے تو اپنے دونوں گھٹنے اپنے دونوں ہاتھوں سے پہلے رکھتے اور جب اٹھتے تو دونوں ہاتھ گھٹنوں سے پہلے اٹھاتے۔ ابوعبدالرحمن (امام نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ یہ روایت شریک سے یزید بن ہارون کے علاوہ کسی نے بھی اس طرح بیان نہیں کی۔ واللہ تعالی أعلم۔
حدیث حاشیہ:
(1) یاں شریک سے قاضی شریک مراد ہیں۔ اس روایت کو اس طرح بیان کرنے میں وہ متفرد ہیں۔ ثقہ راوی (مثلا: ہمام) اس روایت کو مرسل، یعنی صحابی کے بغیر براہ راست نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں۔ قاضی شریک حافظے کے لحاظ سے اتنے قوی نہیں کہ ان کی منفرد روایت کو قبول کیا جاسکے۔ امام صاحب کا مقصود یہ ہے کہ یہ روایت مرسل ہے، متصل نہیں، معتبر نہیں۔ دوسرے محدثین، مثلاً: امام ترمذی، دارقطنی اور بیہقی رحمہم اللہ بھی اس فیصلے میں امام صاحب کے ساتھ ہیں۔ (2) اس حدیث کی دیگر اسناد میں حضرت وائل صحابی کا ذکر نہیں ہے۔ ان کا ذکر کرنے والے راوی متکلم فیہ ہیں، لہٰذا یہ روایت متنازع فیہ ہے۔ حدیث نمبر: ۱۱۵۴ معتبر ہے۔ اس مسئلے پر مزید بحث اس سے قبل فوائد حدیث نمبر: ۱۰۹۲ میں ہوچکی ہے۔ ملاحظہ فرمائیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
وائل بن حجر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ جب آپ سجدہ کرتے تو گھٹنوں کو ہاتھ سے پہلے زمین پر رکھتے، اور جب اٹھتے تو اپنے ہاتھوں کو گھٹنوں سے پہلے اٹھاتے۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: اسے شریک سے یزید بن ہارون کے علاوہ کسی اور نے روایت نہیں کیا ہے، واللہ تعالیٰ أعلم ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Qibalah said: "Malik bin Al-Huwairith used to come to us and say: "Shall I not tell you about the prayer of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم)?" He was praying at a time other than the time of prayer, and when he raised his head from the second prostration in the first rak'ah, he settled in a seated position, then he stood up, and he supported himself on the ground (while doing so)".