Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: The takbir when getting up)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1156.
حضرت ابوبکر بن عبدالرحمن اور ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت ابوہریرہ ؓ کے پیچھے نماز پڑھی۔ انھوں نے جب رکوع کیا تو اللہ اکبر کہا۔ جب رکوع سے سر اٹھایا تو [سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ] کہا۔ پھر سجدے میں گئے تو اللہ اکبر کہا۔ سجدے سے سر اٹھایا تو اللہ اکبر کہا۔ پھر جب رکعت سے اٹھے تو اللہ اکبر کہا۔ پھر فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں نماز میں تم سب سے بڑھ کر رسول اللہ ﷺ کے مشابہ ہوں اور آپ ﷺ کی نماز یہی رہی حتی کہ آپ دنیا سے جدا ہوگئے (فوت ہوگئے)۔ یہ لفظ حضرت سوار کے ہیں۔
تشریح:
اس روایت میں امام نسائی رحمہ اللہ کے دو استاد ہیں۔ نصر بن علی اور سوار بن عبداللہ۔ روایت میں بیان کردہ الفاظ حضرت سوار کے ہیں اگرچہ حضرت نصر کے الفاظ بھی معناً ان سے مختلف نہیں۔
حضرت ابوبکر بن عبدالرحمن اور ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت ابوہریرہ ؓ کے پیچھے نماز پڑھی۔ انھوں نے جب رکوع کیا تو اللہ اکبر کہا۔ جب رکوع سے سر اٹھایا تو [سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ] کہا۔ پھر سجدے میں گئے تو اللہ اکبر کہا۔ سجدے سے سر اٹھایا تو اللہ اکبر کہا۔ پھر جب رکعت سے اٹھے تو اللہ اکبر کہا۔ پھر فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں نماز میں تم سب سے بڑھ کر رسول اللہ ﷺ کے مشابہ ہوں اور آپ ﷺ کی نماز یہی رہی حتی کہ آپ دنیا سے جدا ہوگئے (فوت ہوگئے)۔ یہ لفظ حضرت سوار کے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
اس روایت میں امام نسائی رحمہ اللہ کے دو استاد ہیں۔ نصر بن علی اور سوار بن عبداللہ۔ روایت میں بیان کردہ الفاظ حضرت سوار کے ہیں اگرچہ حضرت نصر کے الفاظ بھی معناً ان سے مختلف نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوبکر بن عبدالرحمٰن اور ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ ان دونوں نے ابوہریرہ ؓ کے پیچھے نماز پڑھی، جب انہوں نے رکوع کیا تو اللہ اکبر کہا، پھر رکوع سے اپنا سر اٹھایا تو «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ» کہا، پھر سجدہ کیا تو «اللہ اکبر» کہا، اور سجدہ سے اپنا سر اٹھایا تو «اللہ اکبر» کہا، پھر جس وقت رکعت پوری کر کے کھڑے ہوئے تو «اللہ اکبر» کہا، پھر کہا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میں نماز میں ازروئے مشابہت تم میں رسول اللہ ﷺ سے سب سے زیادہ قریب ہوں، برابر آپ کی نماز ایسے رہی یہاں تک کہ آپ دنیا سے رخصت ہو گئے، یہ الفاظ «سّوار» کے ہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
t was narrated from Abu Salamah: That Abu Hurairah used to lead them in prayer, and he said the takbir when he went down and came up. When he had finished he said: 'By Allah (SWT), I am the one among you whose prayer most closely resembles that of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم)'".