Sunan-nasai:
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One's Hands Together)
(Chapter: How to sit for the first tashahhud)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
1157.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں: تحقیق نماز میں (بیٹھنے کا) طریقہ یہ ہے کہ تو اپنا بایاں پاؤں بچھائے اور دایاں پاؤں کھڑا کرے۔
تشریح:
(1) حدیث میں پہلے یا دوسرے تشہد کی تخصیص نہیں، اسی لیے احناف ہر تشہد میں اسی طرح بیٹھنے کے قائل ہیں مگر دیگر صحیح روایات میں آخری تشہد کی الگ کیفیت ہے جسے تورک کہتے ہیں۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، الأذان، حدیث: ۸۲۸) تورک کی تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۲۶۳ اور اس کا فائدہ۔ بنا بریں اس طریقے کو پہلے تشہد پر محمول کیا جائے گا۔ یہی مصنف رحمہ اللہ کا مقصود ہے (2) عبادات وغیرہ میں صحابی کا کسی فعل کو سنت کہنا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی قول و فعل ہی کا بیان ہوتا ہے، لہٰذا حجت ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت : وإسناده صحيح . وقد رواه أبو بكر بن أبي شيبة في ( المصنف ) ( 1 / 111 / 2 ) والنسائي أيضا والدارقطني ( 133 ) من طرق أخرى عن يحيى بن سعيد به دون الأستقبال . وكذلك رواه مالك ( 1 / 89 / 51 ) وعنه البخاري ( 1 / 212 ) عن عبد الرحمن بن القاسم عن عبد الله بن عبد الله به . ثم رواه الدارقطني عن عبيد الله عن نافع عن ابن عمر به وقال : ( هذه كلها صحاح ) . ( تنبيه ) قول الصحابي : ( من السنة كذا ) هو في حكم المرفوع بخلاف قول التابعي ذلك كما تقرر في ( المصطلح
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں: تحقیق نماز میں (بیٹھنے کا) طریقہ یہ ہے کہ تو اپنا بایاں پاؤں بچھائے اور دایاں پاؤں کھڑا کرے۔
حدیث حاشیہ:
(1) حدیث میں پہلے یا دوسرے تشہد کی تخصیص نہیں، اسی لیے احناف ہر تشہد میں اسی طرح بیٹھنے کے قائل ہیں مگر دیگر صحیح روایات میں آخری تشہد کی الگ کیفیت ہے جسے تورک کہتے ہیں۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، الأذان، حدیث: ۸۲۸) تورک کی تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ۱۲۶۳ اور اس کا فائدہ۔ بنا بریں اس طریقے کو پہلے تشہد پر محمول کیا جائے گا۔ یہی مصنف رحمہ اللہ کا مقصود ہے (2) عبادات وغیرہ میں صحابی کا کسی فعل کو سنت کہنا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی قول و فعل ہی کا بیان ہوتا ہے، لہٰذا حجت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نماز کی سنت میں سے یہ بات ہے کہ تم اپنے بائیں پیر کو بچھاؤ اور دائیں کو کھڑا رکھو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Bakr bin 'Abdur-Rahman and from Abu Salamah bin 'Abdur-Rahman that: They prayed behind Abu Hurairah, may Allah (SWT) be pleased with him, and he when he bowed, he said the Takbir, when he raised his head he said: 'Sami Allahu liman hamidah, Rabbana wa lakal-hamd. Then he prostrated and said the takbir, then he raised his head and said the takbir, then he said the takbir when he stood up following that Rak'ah. Then he said: 'By the One in Whose Hand is my soul, I am the one among you whose prayer most closely resembles that of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم). And this is how he continued to pray until he left this world".