قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ إِتْمَامِ الْمُصَلِّي عَلَى مَا ذَكَرَ إِذَا شَكَّ)

حکم : حسن صحیح

ترجمة الباب:

1238 .   أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلْيُلْغِ الشَّكَّ وَلْيَبْنِ عَلَى الْيَقِينِ فَإِذَا اسْتَيْقَنَ بِالتَّمَامِ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ قَاعِدٌ فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا شَفَعَتَا لَهُ صَلَاتَهُ وَإِنْ صَلَّى أَرْبَعًا كَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: نماز ی کوشک پڑ جائے تو اپنی یادداشت کے مطابق نماز مکمل کرئے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1238.   حضرت ابو سعید ؓ سے مرووی ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو اپنی نماز میں شک پڑ جائے تو وہ شک دور کرے اور یقین پر بنیاد رکھے (یعنی یقین کے مطابق نماز جاری رکھے۔) جب اسے نماز مکمل ہونے کا یقین ہو جائے تو بیٹھا یٹھا دو سجدے کرے۔ اگر اس نے پانچ (رکعات) پڑھی ہوں گی تو یہ دو سجدے اس کی نماز کو جفت بنا دیں گے۔ اور اگر اس نے چار (رکعات) پڑھی ہوں گی تو یہ دو سجدے شیطان کو ذلیل کرنے کا سبب بنیں گے۔“