Sunan-nasai:
Description Of Wudu'
(Chapter: Time Limit For Wiping Over The Khuffs For The Resident)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
129.
شریح بن ہانی سے منقول ہے، فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے موزوں پر مسح کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: حضرت علی کے پاس جاؤ، بلاشبہ وہ اس مسئلے کو مجھ سے زیادہ جانتے ہیں۔ میں حضرت علی ؓ کے پاس گیا اور ان سے مسح کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمیں ارشاد فرماتے تھے کہ مقیم ایک دن رات اور مسافر تین دن رات موزوں پر مسح کر سکتا ہے۔
تشریح:
(1) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خود جواب دینے کی بجائے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف رہنمائی فرمائی کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمومی مسح گھر سے باہر ہی تھا، اس لیے حضرت عائشہ کو مسح کے مسائل سے متعلق پوری معلومات شاید نہ ہوں۔ (2) مقیم سے مراد وہ شخص ہے جو اپنے گھر میں ٹھہرا ہوا ہو یا سفر کے دوران میں کسی جگہ اقامت کی نیت سے رہائش اختیار کرلے۔ (3) جس مسئلے کا علم نہ ہو، اس کے متعلق اہل علم سے پوچھ لینا چاہیے۔
شریح بن ہانی سے منقول ہے، فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے موزوں پر مسح کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: حضرت علی کے پاس جاؤ، بلاشبہ وہ اس مسئلے کو مجھ سے زیادہ جانتے ہیں۔ میں حضرت علی ؓ کے پاس گیا اور ان سے مسح کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمیں ارشاد فرماتے تھے کہ مقیم ایک دن رات اور مسافر تین دن رات موزوں پر مسح کر سکتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خود جواب دینے کی بجائے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف رہنمائی فرمائی کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمومی مسح گھر سے باہر ہی تھا، اس لیے حضرت عائشہ کو مسح کے مسائل سے متعلق پوری معلومات شاید نہ ہوں۔ (2) مقیم سے مراد وہ شخص ہے جو اپنے گھر میں ٹھہرا ہوا ہو یا سفر کے دوران میں کسی جگہ اقامت کی نیت سے رہائش اختیار کرلے۔ (3) جس مسئلے کا علم نہ ہو، اس کے متعلق اہل علم سے پوچھ لینا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
شریح بن ہانی کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ سے موزوں پر مسح کے متعلق دریافت کیا، تو انہوں نے کہا: علی ؓ سے جا کر پوچھو، وہ اس بارے میں مجھ سے زیادہ جانتے ہیں، چنانچہ میں علی ؓ کے پاس آیا اور ان سے مسح کے متعلق دریافت کیا؟ تو انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ ہمیں حکم دیتے تھے کہ مقیم ایک دن ایک رات، اور مسافر تین دن اور تین راتیں مسح کرے۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : مالک سے مشہور یہ روایت ہے کہ مسح کی کوئی مدت مقرر نہیں جب تک چاہے مسح کرے، ان کی دلیل ابی بن عمارہ رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے جس کی تخریج ابوداؤد نے کی ہے لیکن وہ ضعیف ہے، لائق استدلال نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Shuraih bin Hani’ said: “I asked Aisha (RA) about wiping over the Khuffs and she said: ‘Go to ‘Ali, for he knows more about that than I do.’ So I went to ‘Ali and asked him about wiping (over the Khuffs) and he said: ‘The Messenger of Allah (ﷺ) used to tell us to wipe (over the Khuffs) for one day and one night for the resident, and three for the traveler.” (Sahih)