قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابٌ أَقَلِّ مَا يُجْزِي مِنْ عَمَلِ الصَّلَاةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1315 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ قَالَ قُلْتُ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَنْبِئِينِي عَنْ وَتْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ كُنَّا نُعِدُّ لَهُ سِوَاكَهُ وَطَهُورَهُ فَيَبْعَثُهُ اللَّهُ لِمَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَهُ مِنْ اللَّيْلِ فَيَتَسَوَّكُ وَيَتَوَضَّأُ وَيُصَلِّي ثَمَانِ رَكَعَاتٍ لَا يَجْلِسُ فِيهِنَّ إِلَّا عِنْدَ الثَّامِنَةِ فَيَجْلِسُ فَيَذْكُرُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَيَدْعُو ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمًا يُسْمِعُنَا

سنن نسائی:

کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: وہ کم از کم ارکا ن جن کے ساتھ نماز کا فی ہو تی ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1315.   حضرت سعد بن ہشام بیان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے کہا: اے ام المومنین! مجھے رسول اللہ ﷺ کے وتر (رات کی نفل نماز) کے بارے میں بتائیے۔ انھوں نے فرمایا: ہم آپ کے لیے آپ کی مسواکِ اور وضو کا پانی تیار کرکے رکھ دیتے تھے۔ جب اللہ تعالیٰ چاہتا آپ کو جگاتا۔ آپ اٹھ کر مسواک کرتے، وضو فرماتے اور آٹھ رکعات پڑھتے۔ ان میں آپ تشہد کے لیےنہیں بیٹھتے تھے مگر آٹھویں رکعت کے بعد۔ پھر اللہ تعالیٰ کا ذکر فرماتے اور دعائیں پڑھتے۔ پھراتنی آواز سے سلام کہتے کہ ہم سن لیتے۔